1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنگلہ دیش اور بھارت کی تاریخی ڈیل: ہزاروں افراد کا جشن

عابد حسین7 جون 2015

بھارت اور بنگلہ دیش کی سرحد کے قریب رہنے والے ہزاروں افراد نے آج اتوار کے روز سرحدی ڈیل کے طے ہونے پر جشن منایا ہے۔ اس ڈیل کی وجہ سے پچاس ہزارسے زائد افراد کو پہلی مرتبہ کسی ملک کی شہریت حاصل ہو جائے گی۔

https://p.dw.com/p/1Fd4a
سرحدی ڈیل پر دستخط کے بعد نریندر مودی اور شیخ حسینہ ہاتھ ملاتے ہوئےتصویر: picture-alliance/AP Photo/A.M. Ahad

بھارت اور بنگلہ دیش کی ٹیڑھی میڑھی سرحدی لکیر سے ملحق بستیوں یا اینکلیوز کے افراد نے دونوں ملکوں کے مابین سرحدی ڈیل مکمل ہونے پر آج اتوار کے روز جشن منایا ہے۔ کئی بستیوں میں لوگوں نے بنگلہ دیش کا پرچم لہرانے میں مسرت حاصل کی۔ مجموعی طور پر کئی بستیوں میں دونوں ملکوں کے جھنڈے لہرانے کے علاوہ لوگوں نے گلیوں میں مارچ بھی کیا۔ اِس ڈیل کے مکمل ہونے پر اِن افراد کو شہریت بھی حاصل ہو گئی ہے۔ ایک سرکاری طریقہ کار کے تحت یہ لوگ بھارت یا بنگلہ دیش کی شہریت اختیار کر سکیں گے۔

سرحدی ڈیل پر بنگلہ یش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ اور اُن کے بھارتی ہم منصب نریندر مودی نے کل ہفتے کے روز ایک سرکاری تقریب میں دستخط کیے تھے۔ نریندر مودی گزشتہ روز بنگلہ دیش کے دورے پر ڈھاکا پہنچے تھے۔ بھارتی جغرافیائی حدود میں تبدیلی کی قرارداد کو بھارتی پارلیمنٹ نے رواں برس سات مئی کو منظور کیا تھا۔

سرحدی بستیوں کی تنظیم کے جنرل سیکرٹری غلام مصطفیٰ کا کہنا ہے اب وہ اور اُن کے ہزاروں ساتھی بنگلہ دیش کے شہری ہیں۔ مصطفیٰ کے مطابق اُن کا برسوں کا دکھ درد اور مسلسل بےچینی کی صورت حال ختم ہو گئی ہے کیونکہ وہ آزاد ہو گئے ہیں اور اب اپنے شہری حقوق حاصل کر سکیں گے۔ مصطفیٰ نے مزید کہا کہ اِن اینکلیو یا بستیوں میں اب اسکول، ہسپتال، کلینکس اور سرکاری دفاتر قائم ہونے سے اُن کے خراب تر حالات تبدیل ہو جائیں گے۔ ایک بستی کے شہری نے گلوگیر آواز میں کہا کہ اُن کے تمام لوگوں کو یقین نہیں کہ اڑسٹھ برس بعد اُن کو پوری آزادی حاصل ہو گئی ہے۔

Indien und Bangladesch regeln jahrzehntealten Grenzstreit
بھارتی وزیراعظم مودی بنگلہ دیش کے دارالحکومت میںتصویر: Getty Images/AFP/M.U. Zaman

دونوں ملکوں کے درمیان تنازعے کے شکار 162 جزیرہ نما علاقوں یا بستیوں کے مستقبل پر ڈیل سن 1974 میں طے پا گئی تھی۔ اُس وقت ابتدائی لینڈ ایگریمنٹ پر بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی اور بنگلہ دیش کے وزیراعظم شیخ مجیب الرحمٰن نے دستخط کیے تھے۔ تبھی بنگلہ دیشی حکومت نے اِس کی توثیق کر دی تھی۔ ڈیل کے تحت بنگلہ دیش کو 111 اور بھارت کو 51 ایسے علاقوں یا اینکلیوز کی ملکیت حاصل ہوئی ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان چار ہزار کلومیٹر سے زائد طویل سرحد کو ڈیل کے بعد ایک نئی شکل حاصل ہوجائے گی۔

آج اتوار کے روز بھارتی وزیراعظم نے بنگلہ دیش کی مرکزی اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیا سے بھی ملاقات کی۔ اِس ملاقات میں خاتون لیڈر نے مودی کو ملکی سیاسی افراتفری سے آگاہ کیا۔ بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے ترجمان معین خان نے بات چیت کے حوالے سے بتایا کہ ملاقات میں بنگلہ دیش کی موجود سیاسی بےچینی پر گفگو کی گئی ہے۔ بھارتی حکومت کے خارجہ امور کے سیکرٹری ایس جےشنکر کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نے اپوزیشن لیڈر پر واضع کیا کہ اُن کا ملک جمہوری اقدار کا کھلا حامی ہے اور بنیاد پرستی کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کی مخالفت کرتا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ بھارت نے ابھی رواں برس چودہ جنوری کے عام انتخابات پر کھل کر کبھی کوئی بات نہیں کی ہے۔