1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنکاک میں تازہ جھڑپیں، ہلاکتوں کی تعداد 22

15 مئی 2010

بنکاک میں ریڈشرٹس مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان تصادم میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 22 ہوگئی ہے۔ فوج نے بنکاک کے ایک علاقے کو ’لائیو فائرنگ زون‘ بھی قرار دے دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/NOt9
تصویر: AP

بنکاک میں ریڈشرٹس مظاہرین کے کیمپ کے قریبی علاقوں پر ’نوانٹری‘ کے بورڈ لگا دیے گئے۔ حکومتی ترجمان پنیتان واتانائیاگورن کا کہنا ہے کہ حالات کو معمول پر لانے کے لئے سیکیورٹی فورسز کو مضبوط کیا جائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ عوام کا تحفظ سیکیورٹی فورسز کی ذمے داری ہے اور وہ فائر تب ہی کھولیں گی، جب ان پر دوسری جانب سے فائرنگ کی گئی۔

Thailand Regierungschef Abisit Vejjajiva
وزیر اعظم ویجاجیواتصویر: AP

حکومت مخالف مظاہرین مارچ سے یہ کیمپ لگائے ہوئے ہیں۔ وہ وزیر اعظم ابھیسیت ویجا جیوا کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ دوسری جانب تین روز سے جاری پرتشدد مظاہروں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 22 ہو گئی ہے۔ مرنے والے تمام افراد شہری ہیں۔ زخمیوں کی تعداد 160سے زائد بتائی جا رہی ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے حکومت اور ریڈشرٹس مظاہرین سے مذاکرات کی میز پر لوٹنے کی اپیل کی ہے۔

بنکاک کی عدالت نے ہفتہ کو 27 مظاہرین کے لئے چھ ماہ قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔ ان افراد کو فوج کے ساتھ جھڑپوں کے دوران گرفتار کیا گیا۔ اس حوالے سے ڈیپارٹمنٹ آف اسپیشل انویسٹی گیشن Tarit Pengdit نے مظاہرین کے عزیزوں کے نام ایک پیغام میں کہا ہے، ’انہیں بتا دیں کہ ریلیاں غیرقانونی ہیں اور عدالت ان کے لئے سخت سزا سنائے گی۔‘

واضح رہے کہ بنکاک میں ہنگامی قوانین کے مطابق مظاہرین کے لئے ایک سال تک قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ تاہم ریڈ شرٹش رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ گرفتاری کی دھمکیوں کے آگے سر نہیں جھکائیں گے۔

سیکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن کے باوجود مظاہرین کے رویے میں نرمی دکھائی نہیں دیتی۔ ہفتہ کو بھی سابق وزیر اعظم شیناوترا کے حامی تقریبا دو ہزار افراد بنکاک کے تجارتی مرکزی کی طرف جانے والی سڑک پر جمع رہے۔ اس موقع پر انہوں نے ٹائر جلائے جبکہ دوسری جانب سے فوج نے ہوائی فائرنگ کی۔

NO FLASH Bangkok Unruhen
سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان تصادم میں گزشتہ تین روز میں تیزی آئی ہےتصویر: AP

تھائی لینڈ میں سابق وزیراعظم تھاکسن شیناواترا کے حامی گزشتہ کئی ہفتوں سے دارالحکومت بنکاک کے تجارتی مرکز کو مفلوج بنائے ہوئے ہیں۔ تھائی حکام قبل ازیں کہہ چکے ہیں کہ بات چیت کے ذریعے تنازعہ ختم کرنے کی کوشش کی جائے گی، لیکن قوانین بھی نافذ کرنا ہوں گے۔

گزشتہ سال اپریل میں بھی ریڈشرٹس کے ساتھ ہونےوالے سیکیورٹی فورسز کے تصادم میں پارلیمنٹ کے سامنے دو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ’ریڈ شرٹس‘ ملک میں فوری انتخابات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ وہ وزیر اعظم ویجاجیوا کی حکومت کو یہ کہتے ہوئے غیرجمہوری قرار دیتے ہیں کہ انہوں نے 2008ء میں پارلیمانی ووٹ کے ذریعے عہدہ سنبھالا۔

تھائی لینڈ میں امریکی سفارت خانے نے اپنے شہریوں کو بنکاک کا سفر کرنے کے لئے خبردار کیا ہے۔ قبل ازیں امریکہ نے اپنے شہریوں کو بنکاک کے غیرضروری سفر سے منع کیا تھا۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں