1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’بریگزٹ کے بعد برطانیہ کا ویزہ آسان ہو جائے گا‘

25 ستمبر 2018

ایک برطانوی اخبار کے مطابق وزیراعظم ٹیریزا مے اور ان کے وزراء بریگزٹ کے بعد ہیشہ ورانہ ہنر کے حامل افراد کے لیے ملک میں داخلے اور سکونت کا راستہ کھلا رکھنا چاہتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/35RsO
Großbritanien Reisepass
تصویر: picture alliance/empics/A. Devlin

اس برطانوی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بریگزٹ کے بعد تاہم ہنرمند افراد کے لیے صرف یورپی یونین سے تعلق رکھنے والے افراد ہی کو ترجیح نہیں دی جائے گی بلکہ دنیا بھر سے اعلیٰ پیشہ ور افراد کو برطانیہ آنے دیا جائے گا۔

متحدہ عرب امارات: غیرقانونی تارکین وطن کے لیے عام معافی

یورپی یونین کا ویزہ کن ممالک کے شہریوں کے لیے مشکل ہو گا؟

پیر کے روز اس منصوبے کی حمایت ٹیریزا مے کی کابینہ نے کی اور اس طرح برطانوی کاروباری اداروں کے بریگزٹ کی بعد کی صورت حال کے معاملے کو حل کرنے کی کوشش کی گئی۔ اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانوی کابینہ نے کم تربیت یافتہ غیرملکیوں کو بھی برطانیہ میں داخلے کا راستہ فراہم کیا جائے گا۔

گزشتہ ہفتے حکام کی جانب سے اعلیٰ ہنریافتہ افراد کی بابت منصوبے کی تجاویز سامنے آنے کے بعد کم اجرت دینے والی کمپنیوں نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔ حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملازمتیں دینے کے معاملے میں یورپی یونین کی رکن ریاستوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو ترجیح دینے کا سلسلہ ختم کیا جانا چاہیے۔

برطانوی اخبار فائنانشل ٹائمز کا کہنا ہے کہ برطانوی کابینہ نے اس منصوبے کی حمایت کی ہے کہ اگر برطانیہ کو بریگزٹ کے بعد یورپی یونین کی جانب سے خصوصی تجارتی مراعات دی جاتی ہیں، تو ایسی صورت میں بلاک کی رکن ریاستوں کے شہریوں کو ترجیح نہ دینے کی تجویز پر نظرثانی کی جا سکتی ہے۔

برطانوی اخبار نے حکومتی ذرائع کے حوالے سے کہا ہے، ’’اس کا مطلب یہ ہو گا کہ یورپی یونین کے ساتھ تارکین وطن سے متعلق کوئی بہتر ڈیل طے پائے، تاہم ایسے ہی معاہدے دنیا کے مختلف ممالک کے ساتھ بھی کیے جائیں گے، جن کے تحت باہنر یا کم تربیت یافتہ افراد کے لیے برطانیہ کے دروازے کھول دیے جائیں۔‘‘

واضح رہے کہ چھ ماہ سے بھی کم عرصے کے اندر برطانیہ کا یورپی یونین سے اخراج ہونے کو ہے ، تاہم برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان اب تک کوئی معاہدہ طے نہیں پایا ہے۔ ٹیریزا مے کی حکومت کا اصرار ہے کہ بریگزٹ کے بعد یورپی یونین کی رکن ریاستوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے برطانیہ میں طویل المدتی داخلے سے متعلق نئے ضوابط لاگو کیے جائیں گے۔

اخبار کے مطابق اس معاملے پر وزیراعظم ٹیریزا مے کے دفتر یا وزارت داخلہ کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔