1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بریگزٹ مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے ابھی وقت ہے، میرکل

5 فروری 2019

جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے مطابق برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج کی راہ میں حائل مسائل کو دور کرنے کے لیے ابھی بھی وقت ہے۔ ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے، جب یہ مذاکرات ایک بند گلی میں پہنچ چکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3Cjtw
Bundeskanzlerin Merkel in Japan
تصویر: picture-alliance/dpa/K. Nietfeld

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے یہ بیان اپنے دو روزہ دورہ جاپان کے دوران جاپانی اور جرمن سرمایہ کاروں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف تو دباؤ کا سامنا ہے اور کاروباری حلقے کسٹم کے طویل طریقہ کار کو برداشت نہیں کر سکتے لیکن ’سیاسی نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو ہمارے پاس ابھی وقت ہے۔ دو ماہ کا عرصہ زیادہ تو نہیں ہے لیکن پھر بھی ان دو مہینوں سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے اور فریقین اسے بہتری کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔‘‘

سن دو ہزار سولہ کے ریفرنڈم میں برطانوی شہریوں نے یورپی یونین سے علیحدگی کا فیصلہ کیا تھا اور رواں برس مارچ کے اختتام تک برطانیہ کو ہر حال میں یورپی یونین سے الگ ہونا ہے۔

برطانوی پارلیمان کے اراکین آئرلینڈ کی سرحد کے معاملے کی وجہ سے بریگزٹ معاہدے کی منظوری دینے سے گریزاں ہیں۔ بریگزٹ کے حامیوں کے مطابق اس کھلی سرحد کی وجہ سے برطانیہ کو یورپی یونین کے کسٹم قوانین کی پاسداری کرنا ہو گی۔

Bundeskanzlerin Merkel in Japan
پیر کے روز اپنے جاپانی ہم منصب شینزو آبے سے ملاقات کے بعد بھی ان کا یہی کہنا تھا کہ اس مسئلے کے حل کے لیے ’تخلیقی صلاحیت اور اچھی نیت‘ کی ضرورت ہےتصویر: Reuters/F. Robichon

جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ جس مسئلے کی بات کی جا رہی ہے، وہ بہت واضح ہے اور اس واضح مسئلے کا حل بھی واضح ہی ہونا چاہیے، ’’اس مسئلے کا انحصار اس بات پر ہے کہ یورپ اور برطانیہ مستقبل میں تعلقات کی نوعیت کیسی رکھنا چاہتے ہیں اور یہ کہ ہم کس طرح کا تجارتی معاہدہ چاہتے ہیں؟‘‘

گیند لندن کورٹ کی طرف پھینکتے ہوئے جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ یہ اب برطانیہ کے ہاتھ میں ہے کہ وہ یورپی یونین کے ساتھ کیسے تعلقات چاہتا ہے؟ پیر کے روز اپنے جاپانی ہم منصب شینزو آبے سے ملاقات کے بعد بھی ان کا یہی کہنا تھا کہ اس مسئلے کے حل کے لیے ’تخلیقی صلاحیت اور اچھی نیت‘ کی ضرورت ہے۔

تاہم جرمن چانسلر نے ایک مرتبہ پھر واضح کیا ہے کہ اس طرح کا کوئی بھی سیاسی اعلامیہ بریگزٹ معاہدے کا ہی حصہ ہونا چاہیے نہ کہ از سر نو بریگزٹ مذاکرات کا مطالبہ کیا جائے۔

جرمن چانسلر کے اس بیان کو مثبت طور پر دیکھا جا رہا ہے اور اس کے نتیجے میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ دوسری جانب برطانوی وزیراعظم ٹریزا مے بھی اس ڈیڈ لاک کو ختم کرنے کے لیے دوبارہ یورپی رہنماؤں سے ملنے کی تیاری کر رہی ہیں۔

دریں اثناء یورپی یونین کے ایک اعلیٰ عہدیدار مارٹن سیلمائر نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی ڈیل کے بغیر برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج کے حوالے سے تیار رہنا چاہیے۔

ا ا / ع ا (اے پی، روئٹرز، ڈی پی اے)