1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانیہ: دھوکہ دہی کے الزامات پر طلبا کے ویزے منسوخ

14 جون 2019

جیسپال ناگپال کا تعلق انڈیا سے ہے۔جیسپال نے گلینڈر یونیورسٹی سے پانچ سالہ ڈگری حاصل کرنا تھی۔ اپنے تعلیمی کیریئر کے شروع شروع میں وہ بہت خوش اور پرامید تھا۔

https://p.dw.com/p/3KRZq
UK Demo von Studenten und Aktivisten in London
تصویر: Migrant Voice

جیسپال کا ارادہ تھا کہ وہ تعلیم حاصل کر کے بھارت چلا جائے گا اور اپنی فیملی کے ساتھ ایک ٹریولنگ کمپنی کی کھولےگا۔

چند ماہ کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد ہی اس کا ویزا  منسوخ کردیا گیا اور اس کا یونیورسٹی جانا بھی بند ہو گیا۔اب اس کو شدید قانونی جنگ کا سامنا ہے۔ جیسپال کو بتایا گیا کہ وہ غیر قانونی طور پر یہاں آیا ہے۔اور اس حساب سے اسےبرطانیہ میں رہنے یا نوکری  کرنے کا کوئی حق نہیں۔جیسپال ان چونتیس ہزار لوگوں میں شامل ہے جو نقل کرتے پکڑے گئے تھے۔یہ امتحان انگریزی زبان کا تھا۔ہزاروں طلبہ نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔کہ ان پر یہ جھوٹا الزام لگایا گیا ہے۔اس کیس کو بہت سنجیدگی سے دیکھا جا رہا ہے۔

متاثرہ طالب علم جیسپال نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت کرتے ہوئے کہا،''میں آٹھ سال سے گھر نہیں جا سکا ہوں۔میں برطانیہ سے نہیں جانا چاہتا۔جب تک مجھ پر سے تمام الزامات غلط نہیں ثابت ہو جاتے میں نہیں جاؤں گا۔میں اپنے نام کے ساتھ لگا یہ دھبہ مٹانا چاہتا ہوں۔میرا ارادہ تھا کہ میں بزنس کروں گا مگر یہاں رہتے ہوئے میں اب کچھ نہیں کرسکتا۔

UK Demo von Studenten und Aktivisten in London
تصویر: Migrant Voice

برطانوی  (ہوم آفس) نے طلبا کی مبینہ دھوکا دہی کے باعث سن 2014 سے چونتیس ہزار سے زائد طالب علموں کے ویزے منسوخ کیے جب کہ ایک ہزار سے زائد طالب علموں کو برطانیہ سے ملک بدر بھی کیا گیا۔

ہوم آفس نے یہ کارروائی سن 2014 میں برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی ایک ڈاکومنٹری نشر کیے جانے کے بعد شروع کی تھی۔ بی بی سی کے اس پروگرام میں برطانیہ میں تعلیم کے لیے ویزے کے حصول میں فراڈ کے مسائل اجاگر کیے گئے تھے۔

برطانوی ہوم آفس نے جن طلبا کے ویزے منسوخ کیے، ان میں سے زیادہ پر شبہ تھا کہ انہوں نے برطانیہ میں داخلہ حاصل کرنے کے لیے انگریزی زبان کے لازمی امتحان میں دھوکا دے کر کامیابی حاصل کی تھی۔

‌اب برطانوی حکومتی اداروں کے معاملات پر نظر رکھنے والے ادارے 'نیشنل آڈٹ آفس‘ یا این اے او نے ہوم آفس کی مذکورہ کارروائی کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

Bethan Staton (رافعہ اعوان)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں