1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایک خاتون کے اِن باکس میں کیا کچھ ہوتا ہے؟

21 مئی 2021

خواتین کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ان باکس میں اکثر انتہائی 'مزے مزے‘ کے پیغامات آتے ہیں۔ یہ پیغامات بھیجنے والے جواب کے بھی منتظر رہتے ہیں۔ کسی خاتون کے ان باکس میں کس طرح کے پیغامات آتے ہیں؟ تحریم عظیم کا بلاگ

https://p.dw.com/p/3thrQ
تصویر: privat

ہم اکثر اپنا دوسرا ان باکس چیک کرتے رہتے ہیں۔ اس ان باکس میں ان کے پیغامات آتے ہیں جن کے ساتھ ہم اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر براہِ راست جڑے نہیں ہوتے۔ یہ ہمیں دوستی کی درخواست بھیجتے ہیں جو ہم قبول نہیں کرتے۔ یہ پھر پیغام پر پیغام بھیجنا شروع کر دیتے ہیں، جو ہمارے دوسرے ان باکس میں جا گرتے ہیں۔

ہم اکثر اپنے مرد دوستوں سے پوچھتے ہیں کہ کیا ان کے ان باکس میں بھی ایسا ہی رش لگا رہتا ہے۔ وہ جس حسرت سے نہ کہتے ہیں ہمارا دل چاہتا ہے کہ اپنے ان باکس میں آنے والے تمام ان چاہے پیغامات ان کے ان باکس میں پہنچا دیں۔ ہمارا تو ان پیغامات کو دیکھ کر خون ہی کھولتا ہے پر کیا کریں عورت جو ہیں، جہاں موجود ہوں گے، وہاں اپنے موجود ہونے کی قیمت کچھ ایسے ہی ادا کریں گے۔

چلیں آج آپ کو بتاتے ہیں کہ ایک عورت کے ان باکس میں کیسے کیسے پیغامات آتے ہیں۔ عورتوں کے ان باکس میں سب سے زیادہ یک لفظی پیغامات آتے ہیں۔ ہیلو، ہائے، ڈیئر، سلام۔اور مزے کی بات یہ اس کا جواب بھی چاہتے ہیں۔ آپ کی طرف سے جواب نہ آئے تو یہ اگلے روز پھر ایک لفظ بھیج دیتے ہیں۔ ہمارا دل تو ان کی خود اعتمادی پر واہ واہ کر اٹھتا ہے۔ بھیا ایسا کیا تم نے لکھ دیا ہے جس کا جواب دینا لازم ہے؟

ہمیں ایک پیغام میں فیس بک پر ایڈ کرنے کا حکم دیا گیا۔ ہم نے حکم کی تعمیل نہیں کی تو جواباً لعنت لکھ کر بھیج دیا گیا۔ ہم نے فوراً سکرین شاٹ لیا اور اپنی وال پر لگا دیا۔ خود بھی ہنسے اور دوسروں کو بھی ہنساتے رہے۔

کچھ پیغام ایسے بھی ہوتے ہیں جن میں یہ ایک لفظ بھی نہیں ہوتا بلکہ صرف ایک سوالیہ نشان ہوتا ہے۔ ہمیں آج تک اس کا مقصد نہیں سمجھ آ سکا۔ کسی کو سوالیہ نشان بھیجنے کا مطلب کیا ہوتا ہے؟ کیا پوچھنا چاہ رہے ہو؟ کوئی سوال ہے تو نشان کے ساتھ وہ بھی بھیج دو۔ اب خالی اس نشان کا کیا کریں۔ اس کے جواب میں بس نکتہ بھیجا جا سکتا ہے۔ ہمارا فی الحال وہ بھیجنے کا بھی موڈ نہیں، سو انتظار کرتے رہو۔

اب ان پیغامات کی بات کرتے ہیں جن میں کچھ لکھا ہوتا ہے۔ ان میں سوشل میڈیا پر دوستوں کی فہرست میں جمع کرنے کی درخواست ہوتی ہے، دوستی کا پیغام ہوتا ہے، شادی کی دعوت ہوتی ہے اور بعض اوقات ایسی دعوت بھی ہوتی ہے جسے پڑھ کر یا دیکھ کر انسان اپنے انٹرنیٹ پر ہونے پر ہی شرمندہ ہو جاتا ہے۔ اس وقت کو کوستا ہے جب اس نے انٹرنیٹ پر اپنا اکاؤنٹ بنایا۔

کچھ ڈھیٹ تو ایسے ہوتے ہیں کہ پروفائل پر ہونے والی ہر پوسٹ کا جواب ان باکس میں دینا اپنا فرضِ عین سمجھتے ہیں۔ آپ ان کا پیغام دیکھیں نہ دیکھیں، یہ پوری دل جمعی سے آپ کی ہر پوسٹ کا جواب آپ کے ان باکس میں پہنچاتے ہیں۔

ہماری ایک سیانی دوست کہتی ہیں کہ غلطی پیغام وصول کرنے والے کی نہیں بلکہ پیغام بھیجنے والے کی ہے۔ اسے تہذیب سیکھنی چاہیے۔ انٹرنیٹ پر ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ کسی کو بھی کیسا بھی پیغام بھیجنے کی اجازت مل گئی۔

ہماری ایک اور دوست کہتی ہیں کہ ایسے پیغامات بھیجنے والے کم تعلیم یافتہ ہوتے ہیں۔ہم ان سے اختلاف رکھتے ہیں۔ سارے کے سارے کم پڑھے لکھے غیر تہذیب یافتہ نہیں ہوتے، ان میں کچھ خاصے تعلیم یافتہ اور باشعور بھی ہوتے ہیں۔ کچھ ہی دن پہلے ہمیں اپنے ان باکس میں ایک ایم بی بی ایس ڈاکٹر کا پیغام موصول ہوا۔ وہی انداز جو ایک میٹرک فیل نوجوان کا ہوتا ہے۔ آپ بہت اچھی ہیں، میں آپ سے شادی کرنا چاہتا ہوں۔ ہم نے پوچھا ہمارے اس اچھا ہونے کے علاوہ ہمارے بارے میں کیا جانتے ہو تو پتا لگا صفر جانتے ہیں۔ بس کسی عورت کا پروفائل سامنے آ گیا تو پیغام بھیج دیا۔ یہی پیغام موصوف نے بیس اور خواتین کو بھیجا ہو گا۔ کوئی ایک آدھی جواب بھی دے دیتی ہو گی پھر یہ اسے بھی وہی پتنگ کرواتے ہوں گے جو زرا سی بلند ہوتے ہی کٹ جاتی ہے۔

آپ کو ایک راز کی بات بتاتے ہیں۔ ہم عورتیں ایسے پیغامات کا خوب مذاق اڑاتی ہیں۔ کچھ نے اپنی پروفائل پر باقاعدہ البم بھی بنائی ہوئی ہیں جہاں وہ ایسے شاہکار اپنے وستوں کے ساتھ شیئر کرتی ہیں۔ ہم بھی ایسی ایک البم کا حصہ ہیں۔ کبھی کبھار وقت ہو تو انباکس سے شاہکار تلاش کر کے اس البم میں اپلوڈ کرتے ہیں۔

ان ہی پیغامات کے بیچ کبھی کبھار کوئی ایسا پیغام بھی آ جاتا ہے جس کے لیے ان باکس کا یہ فنکشن بنایا گیا ہے۔ یہ اپنے کام کے ساتھ اپنا باقاعدہ تعارف بھی کرواتے ہیں۔ ہم عورتیں ایسے پیغامات کا جواب ضرور دیتی ہیں۔ ان میں سے بھی اگر کوئی ویسا نکل آئے جیسا انہیں نہیں نکلنا چاہیے تو فوراً انہیں بلاک بھی کر دیتی ہیں۔ آخر اتنا اختیار تو ہمیں حاصل ہے۔