1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایشز سیریز کا آغاز

رپورٹ: عابد حس ، ادارت: کشور مصطفیٰ8 جولائی 2009

انگلینڈ اور آسٹریلیا کرکٹ کے دو روایتی حریف ہیں۔ اُن کے درمیان ہر دوسال بعد ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلی جاتی ہے۔ باری باری دونوں ملک اِس سیریز کے مزبان بنتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/IiSR
آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے کپتان رکی پونٹنگتصویر: Picture-Alliance / Photoshot

انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان روایتی ٹیسٹ کرکٹ سیریز بُدھ آٹھ جولائی سے شروع ہو رہی ہے۔ ہر دوسال بعد کھیلی جانی والی یہ سیریز ایشز کے نام سے مشہور ہے۔ اِس بار کی سیریز کا میزبان ملک اِنگلینڈ ہے اور آسٹریلوی کرکٹ ٹیم بُدھ کو ویلز کے شہر کارڈیف کے صوفیہ گارڈن میں واقع میدان پر پہلا ٹیسٹ کھیلتے ہوئے اپنے اعزاز کا دفاع کرے گی۔

Kevin Pieterson
انگلینڈ کے بلے باز کیون پیٹر سنتصویر: AP

آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کو سیریز شروع ہونے سے قبل ہی ایک بڑی پریشانی کا سامنا ہے۔ آسٹریلیا کے ممتاز تیز باؤلر بریٹ لی کو اندرونی چوٹ کا سامنا ہے۔ بریٹ لی کے نِچلے پیٹ کے اندر عُضلات کے پھٹ جانے سے وہ گیند بازی کے قابل نہیں ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق وہ کم از کم دو ٹیسٹس میں شرکت نہیں کر پائیں گے۔ یہ امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ اِس چوٹ کے باعث پوری سیریز سے باہر ہو سکتے ہیں۔ اس امر کی طرف نشاندہی باؤلر جیسن گلسپی نے بھی کی ہے۔

پانچ ٹیسٹ میچوں پر مشتمل ایشز سیریز کا دوسرا ٹیسٹ میچ لندن شہر کےتاریخی میدان لارڈز پر کھیلا جائے گا۔

Australisches Cricket Team beim Training in Jaipur Indien
رکی پونٹنگ ٹیسٹ میچ کے دوران شارٹ لگاتے ہوئے۔ فائل فوٹوتصویر: AP

آسٹریلوی باؤلر برٹ لی کے ان فٹ ہو جانے سے ماہرین کے خیال میں آسٹریلوی ٹیم مزید کمزور ہو گئی ہے۔ موجودہ کپتان رِکی پونٹنگ کی ٹیم کے بارے میں ماہرین کو کئی قسم کے شکوک و شبہات ہیں۔ اُن کے خیال میں کپتان پونٹنگ کے علاوہ ٹیم میں قابلِ اعتماد بلے باز کا فقدان ہے۔ ماہرین کے خیال میں مائیکل کلارک اور مائیک ہسی سمیت مڈل آرڈر میں بلے باز ٹیم کی اننگز کو اپنے گرد کھڑا کرنے کی صلاحیت سے عاری ہیں۔ ایسا ہی باؤلنگ کی شعبے کی مناسبت سے کہا جا رہا ہے کہ انگلینڈ کی ٹیم کو دو بار آؤٹ کرنے والے باؤلر ٹیم میں نہیں رہا۔

Cricket Michael Vaughan
انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مائیکل وانتصویر: picture-alliance/dpa

دوسری جانب ایسے ماہرین بھی ہیں جن کا خیال ہے کہ یہی ٹیم تھی جس نے جنوبی افریقہ کی مضبوط ٹیم کو جنوبی افریقہ کے میدانوں پر شکست دی تھی۔ جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم کویہ شکست اُس وقت دی گئی تھی جب پونٹنگ ایک بالکل نئی اور کم تجربے والی ٹیم لے کر وہاں پہنچے تھے۔ موجودہ ٹیم کے ہی باؤلروں نے جنوبی افریقہ کے متوازن بلے بازوں کو دو میچوں میں دو بار آؤٹ کرنے میں شاندار کامیابی حاصل کی تھی۔ اُس ٹیم میں بھی بریٹ لی شامل نہیں تھے۔ سٹورٹ کلارک، بن ہِلفن ہاؤس، میچل جانسن پر سارا بوجھ ہو گا تیز باولنگ کا اور سپنر میں ہورٹز کو ہی سب کچھ کرنا ہو گا۔

انگلینڈ میں آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کو آئے ہوئے اب کا فی دِن ہو گئے ہیں۔ وہ ٹونٹی ٹونٹی کے ورلڈ کپ سے قبل پہنچی تھی اور اِس طرح انگلینڈ کے سرد ماحول سے بھی وہ ہم آہنگ ہو چکی ہے۔ یہ اُمید کی جا رہی ہے کہ کپتان رکی پونٹنگ کی شناخت اور انکی کامیابی کی حامل یہ ٹیم ایشز سیریز میں اُسی طرح کا کھیل پیش کرے گی جیسا اِس نے جنوبی افریقہ کے میدانوں پر پیش کیا تھا۔

انگلینڈ کی ٹیم میں کپتان اینڈریو سٹراس کی واپسی ہو گئی ہے۔ اُنہوں نے ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ سے خود کو علیحدہ کر لیا تھا۔ اُن کی کپتانی میں انگلینڈ کی ٹیم نے ویسٹ انڈیز کے خلاف عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ خود اینڈریو سٹراس کپتانی کے بوجھ کے ساتھ بطور افتتاحی بلے باز کے کامیاب رہے ہیں۔

موجودہ ایشز سیریز سے قبل یہ ٹرافی سن 2007/8 میں آسٹریلیا نے جیتی تھی۔ اُس سے قبل مائیکل وان کی ٹیم نے آسٹریلیا کو ہرایا تھا۔ اب مائیکل وان ٹیم میں منتخب نہ ہونے کے بعد کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرچکے ہیں۔