1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی سرحدی محافظوں کا اغوا: وزیر خارجہ ظریف پاکستان میں

31 اکتوبر 2018

ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف پاکستانی قیادت کے ساتھ کلیدی نوعیت کے دوطرفہ امور پر بات چیت کے لیے بدھ کے دن پاکستان میں تھے۔ ان معاملات میں دونوں ہمسایہ ریاستوں کی مشترکہ سرحد پر سلامتی کے صورت حال بہتر بنانا بھی شامل ہے۔

https://p.dw.com/p/37TQP
تصویر: Irna

پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے بدھ اکتیس اکتوبر کو ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق پاکستان اور ایران کے مابین اس وقت اس واقعے کے باعث بھی سفارتی عدم اطمینان پایا جاتا ہے، جس میں اسی ماہ ایران کے گیارہ سرحدی محافظین کو مسلح عسکریت پسندوں نے اغوا کر لیا تھا۔

پاکستانی وزرات خارجہ کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق جواد ظریف نے بدھ کے روز اسلام آباد میں اپنے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی سے مذاکرات کیے جن میں دوطرفہ امور کے علاوہ افغانستان کی صورت حال پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق، ’’دونوں وزراء نے افغانستان کے حالات پر تبادلہ خیال کرنے کے علاوہ اس بارے میں بھی مفصل بات چیت کی کہ ایران کے خلاف امریکا کی دوبارہ عائد کردہ پابندیوں کے تناظر میں اسلام آباد اور تہران مل کر کیسے کام کر سکتے ہیں۔‘‘

Pakistanreise iranischer Außenminister Sarif
تصویر: IRNA

نیوز ایجنسی اے پی نے لکھا ہے کہ تہران نے اسلام آباد سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ان گیارہ ایرانی سرحدی محافظین کی تلاش اور بازیابی میں مدد کرے، جنہیں پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان کی ایران کے ساتھ سرحد کے قریب لیکن ایران کے ایک قصبے سے مسلح عسکریت پسندوں نے اغوا کر لیا تھا۔

یہ ایرانی بارڈر گارڈز ابھی تک اغوا کنندگان کے قبضے میں ہیں اور ان کے بارے میں کوئی اطلاعات نہیں ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کی اس درخواست پر پاکستان کی طرف سے کہا گیا کہ اسلام آباد ان مغوی ایرانی بارڈر گارڈز کی بازیابی کے لیے ہر ممکن کوشش اور مدد کرے گا۔

ایرانی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق ان ایک درجن کے قریب سرحدی محافظین کو جیش العدل نامی ایک ایسی عسکریت پسند تنظیم کے جنگجوؤں نے اغوا کر رکھا ہے، جس کے دہشت گرد نیٹ ورک القاعدہ کے ساتھ رابطے ہیں۔

اپنے اس دورے کے دوران ایرانی وزیر خارجہ ظریف نے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کی۔

تہران اور اسلام آباد کی قربت بڑھانے کی کوششیں

م م /  ع ا / اے پی