1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی جوہری معاہدہ، جرمن وزیر خارجہ اپنے موقف پر ڈٹ گئے

23 مئی 2018

امریکا ایران کے خلاف سخت اقدامات اٹھانا چاہتا ہے۔ لیکن یورپ کی سوچ اس موضوع پر امریکا سے مختلف ہے۔ یہی یورپی موقف جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس اپنے دورہ واشنگٹن کے دوران واضح کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2yAR8
USA Besuch Außenminister Heiko Maas, SPD in Washington
تصویر: Imago/photothek

جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس اپنے اوّلین دورہ امریکا کے دوران واشنگٹن میں ہیں۔ ایرانی جوہری معاہدے سے امریکی انخلاء کے بعد یہ دورہ ان کے لیے آسان نہیں ہے کیونکہ اس دوران ان کی تمام ملاقاتوں میں اسی موضوع پر بات کی جائے گی۔

امریکی کانگریس کے ارکان سے ملاقات کے دوران ہائیکو ماس نے اس تناظر میں جرمنی کا موقف واضح کیا، ’’جرمنی میں اور یورپی سطح پر بھی ہم پر عزم اور متحد ہیں کہ اس جوہری معاہدے کو بچانے کے لیے تمام تر کوششیں بروئے کار لائی جائیں اور ایران سے بھی اس کی پاسداری کرائی جائے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’یہ سلامتی سے متعلق ہمارے مفادات کے حق میں ہے۔ ہم اپنے دور کے پڑوسیوں میں جوہری ہتھیاروں کا پھیلاؤ نہیں چاہتے۔‘‘

USA Besuch Außenminister Heiko Maas, SPD in Washington | Nancy Pelosi,
جرمن وزیر خارجہ ڈیموکریٹ رہنما نینسی پلوسی کے ہمراہتصویر: Imago/photothek

 امریکا کے علاوہ اس معاہدے پر دستخط کرنے والے تمام دیگر ممالک روس، چین، برطانیہ، فرانس اور جرمنی اس معاہدے کو برقرار رکھنے کے حق میں ہیں۔ ماس نے امریکی کانگریس کے ارکان سے اپنی ملاقات میں اسی موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ہفتے صوفیہ میں ہونے والے یورپی سربراہی اجلاس میں بھی اس موضوع کے حوالے سے یورپی سطح پر اتفاق نظر آیا۔

جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس آج بدھ 23 مئی کو اپنے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سے ملاقات کر رہے ہیں۔ اس کے بعد وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر برائے سلامتی امور جان بولٹن سے بھی ملیں گے۔ یہ دونوں ایران کے حوالے سخت موقف رکھتے ہیں۔ مائیک پومپیو جرمن وزیر سے ملاقات سے قبل اس امید کا اظہار کر چکےہیں کہ امریکا یورپی ممالک کے ساتھ مل کر اس تنازعے کا کوئی سفارتی حل تلاش کر لے گا۔