1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران کی ایٹمی پالیسی میں تبدیلی کا امکان نہیں

13 جون 2013

ایرانی وزیر خارجہ علی اکبر صالحی نے کہا ہے کہ اس حقیقت سے قطعء نظر کہ کل جمعے کے روز ہونے والے صدارتی الیکشن میں کامیابی کس امیدوار کو ملتی ہے، تہران کی ایٹمی پالیسی میں آئندہ کوئی بھی تبدیلی ناممکن ہے۔

https://p.dw.com/p/18obo
تصویر: Nasim

ایران پر نظر رکھنے والے ماہرین جانتے ہیں کہ ایرانی صدر کے پاس اہم فیصلے کرنے کی طاقت بہت کم ہوتی ہے۔ ایرانی صدر قومی اور بین الاقوامی سطح پر ایک چہرے کے طور پر تو دکھائی دیتا ہے مگر مغرب کے ساتھ تعلقات اور ایٹمی پروگرام ایسے اہم معاملات پر وہ خود فیصلہ کرنے کا مجاز نہیں ہوتا۔ ایران میں اس نوعیت کے فیصلے سپریم کونسل اور بالخصوص ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کرتے ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ صالحی کا بیان بدھ کی رات صدارتی انتخابی امیدواروں کے درمیان ٹیلی وژن پر ہونے والے ایک تفصیلی مباحثے کے بعد جاری کیا گیا۔ اس مباحثے کے دوران شرکاء کے درمیان ملکی ایٹمی پروگرام کے بارے میں گرما گرم بحث دیکھنے میں آئی تھی۔ صالحی نے کہا کہ اس بارے میں فیصلوں کا مجموعی اختیار سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای اور بہت طاقتور محافظین انقلاب کے پاس ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام کیا رخ اختیار کرتا ہے۔

یہ صورت حال اس امر کے برخلاف ہے کہ ایرانی جوہری پروگرام مغرب اور ایران کے درمیان تعلقات کے مستقبل کے حوالے سے انتہائی اہم ہے۔ تاہم واشنگٹن کو بھی اس بارے میں کوئی خوش فہمی نہیں ہے۔ ایرانی صدارتی انتخابات کے نتیجے میں ایران میں کچھ خاص تبدیل ہونے والا نہیں ہے۔ اس کے باوجود کہ صدر کا عہدہ بہت طاقتور نہیں ہوتا، ایرانی سپریم لیڈر نے ایسے کسی بھی شخص کو انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا ہے جو کہ تھوڑی بہت تبدیلی بھی لا سکے۔ مثال کے طور پر سابق صدر ہاشمی رفسنجانی۔ اصلاح پسند رفسنجانی سمیت ساٹھ کے قریب امیدواروں کو انتخابات میں حصہ لینے سے پہلے ہی نا اہل قرار دے دیا گیا تھا۔ اب وہی امیدوار میدان میں ہیں جو خامنہ ای کے احکامات کی تعمیل کریں گے۔

خیال رہے کہ امریکا اور مغربی ممالک ایران پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ جوہری ہتھیار تیار کر لینے کی کوششوں میں ہے۔ ایران ان الزامات کی تردید کرتا ہے۔ تہران کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پر امن مقاصد کے لیے ہے۔ امریکا اور یورپی یونین ایران پر متعدد اقتصادی پابندیاں بھی عائد کر چکے ہیں۔

shs / mm AP

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید