1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران اعتماد سازی کے ليے تعاون جاری رکھے، آئی اے ای اے

4 جون 2018

جوہری ڈيل سے امريکا کی دستبرداری کے بعد پہلے باقاعدہ اجلاس ميں جوہری توانائی سے متعلق امور پر نگاہ رکھنے والی اقوام متحدہ کی ايجنسی نے ايرانی حکومت پر زور ديا ہے کہ اعتماد سازی کے ليے تعاون جاری رکھا جائے۔

https://p.dw.com/p/2yttY
Österreich Wien | Gespräche EU - Iran über Nuklearpolitik | Helga Schmid & Yukiya Amano & Abbas Araghchi
تصویر: Getty Images/AFP/J. Klamar

جوہری توانائی سے متعلق امور پر نگاہ رکھنے والی اقوام متحدہ کی ’انٹرنيشنل اٹامک انرجی ايجنسی‘ (IAEA) نے ايران پر زور ديا ہے کہ وہ بر وقت اور کارآمد تعاون کا مظاہرہ کرتے ہوئے سن 2015 ميں طے شدہ ڈيل کے تحت اپنی جوہری تنصيبات کا معائنہ ممکن بنائے۔ اس ايجنسی کے ڈائریکٹر جنرل يوکيا امانو نے اس سلسلے ميں پير چار جون کو اپنے بيان ميں کہا کہ اس سے قبل تک ايران نے ان تمام جوہری تنصيبات پر رسائی فراہم کی ہے، جن تک ايجنسی کے معائنہ کار رسائی چاہتے تھے۔

ايران کی متنازعہ جوہری سرگرميوں کو محدود کرنے سے متعلق چھ عالمی طاقتوں اور تہران حکومت کے مابين سن 2015 ميں طے پانے والے معاہدے سے امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال مئی ميں دستبرداری کا اعلان کر ديا تھا۔ اس پيش رفت کے بعد سے ڈيل کا مستقبل بے يقينی کا شکار ہے۔ آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کا يہ امريکی فيصلے کے بعد پہلا باقاعدہ اجلاس تھا۔ مئی ميں ايجنسی کی آخری رپورٹ ميں امانو نے کہا تھا کہ ايران کی جانب سے معائنے کے عمل ميں بروقت اور کارآمد تعاون ڈيل کی شرائط پر عملدرآمد اور اس پر اعتماد بڑھانے ميں مدد فراہم کرے گا۔

آج پیر کے روز رواں ہفتے کے آغاز پر  ويانا ميں ايک سينئر يورپی سفارت کار نے بتايا کہ ايران سے تعاون کے بارے ميں بات کرنے کا ہر گز يہ مطلب نہيں کہ ايران نے ڈيل کی شرائط کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ اس کا مطلب يہ ہے کہ ايجنسی کی جانب سے ايران سے تائيد کی جا رہی ہے کہ وہ يہ سلسلہ جاری رکھے۔ اس سفارت کار کے بقول تہران حکومت معائنہ کاروں کو ان مقامات کا معائنہ کرنے کی دعوت بھی دے سکتی ہے، جن تک انہوں نے اب تک رسائی نہيں مانگی ہے۔

يہ امر اہم ہے کہ امريکا نے اس ڈيل سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے ايران پر اقتصادی پابندياں دوبارہ عائد کرنے کا اعلان کيا تھا۔ اس تناظر ميں ڈيل ميں شامل امريکا کے علاوہ ديگر ممالک ان دنوں اس ڈيل کو بچانے کی سفارتی کوششوں ميں ہيں۔ ايک سينئر ايرانی اہلکار نے پچھلے ماہ کہا تھا کہ ٹرمپ کے اقدامات کے سبب تاريخی معاہدہ اب نازک صورت حال سے دوچار ہے۔

ايران نے ڈيل پر عملدرآمد جاری رکھنے کے ليے يورپی قوتوں سے مطالبہ کيا ہے کہ امريکی اقتصادی پابنديوں کا نقصان پورا کرنے کے ليے اسے کسی معاشی پيکيج کی پيشکش کی جائے۔ بصورت ديگر ايران نے يورينيم کی صنعتی سطح پر افزودگی کا متنازعہ عمل بحال کرنے کی دھمکی دی ہے۔

جوہری معاہدے سے امريکا کی دستبرداری: ايرانی کاروباری ادارے پريشان

ع س / ص ح، نيوز ايجنسياں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید