1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اکوڑہ خٹک، ہم جنس پرست دو خواتین کی خودکشی

مدثر شاہ
9 جولائی 2017

پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ کے شہر اکوڑہ خٹک میں دو ہم جنس پرست لڑکیوں نے ’محبت میں ناکامی‘ کے باعث خود کشی کر لی۔

https://p.dw.com/p/2gDQI
Indien Pakistan Symbolbild Vergewaltigung
تصویر: Getty Images/AFP/M. Sharma

طالبان باغیوں اور قدامت پسند اقدار کی وجہ سے مشہور پاکستانی صوبے خیبرپختونخوا میں اگرچہ مردوں کے مابین ہم جنس پرستی کے میلانات اور رحجانات معاشرتی سطح نظر انداز نہیں کیے جا سکتے تاہم اس صوبے کے ایک پسماندہ شہر اکوڑہ خٹک میں دو خواتین کے مابین اس طرح کے تعلق اور پھر ان کی خودکشی کی خبر غیرمعمولی قرار دی جا رہی ہے۔

ہم جنس پرست خواتین کے تعلق پر مبنی ڈرامہ، پیمرا کا ’ہم ٹی وی‘ کو نوٹس

افغانستان میں ’بچہ بازی‘ اور طالبان کی مقبولیت

افغانستان میں ’بچہ بازی‘ اور ہم جنس پرستوں کی خفیہ زندگی

اکوڑہ خٹک سے ڈی ڈبلیو کے نمائندے مدثر شاہ کے مطابق مروجہ سماجی و مذہبی اقدار نے ان دونوں لڑکیوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے زہر کھا کر اپنی زندگی ختم کر لی۔

اکوڑہ خٹک کی ان دو نوجوان لڑکیوں کی دوستی جب محبت میں تبدیل ہوئی تو دونوں کے گھر والوں نے انہیں الگ کرنے کی کوشش شروع کر دی۔ یہ دونوں لڑکیاں اکوڑہ خٹک کے ایک محلے میں رہتی تھیں اور ان کی ملاقات چند سال پہلے ایک مقامی مدرسے میں ہوئی تھیں۔

دونوں لڑکیوں کے والدین ان کے تعلق کی وجہ سے پریشان تھے، اس لیے انہوں نے دونوں کی ملاقات پر پابندی لگا دی تھی جبکہ ایک لڑکی کی شادی بھی کرا دی تاکہ بدنامی سے بچا جا سکے۔

تاہم شادی کے ایک ہفتے بعد ہی اس لڑکی نے شوہر کو چھوڑا اور واپس میکے آ گئی۔ مدثر شاہ کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق کچھ دن قبل ان دونوں لڑکیوں کی ملاقات ہوئی اور انہوں نے خودکشی کرنے کا فیصلہ کیا۔

’پاکستانی خواتین کو کس کس طرح کے خوف‘

بتایا گیا ہے کہ ساتھ جینے مرنے کی قسم کھا رکھنے والی ان لڑکیوں نے زہر کھا کر اپنی زندگی ختم کی لی۔ انہیں قریبی ہسپتال لے جایا گیا، جہاں سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے پشاور کے بڑے ہسپتال منتقلی کے دوران ہی وہ راستے میں دم توڑ گئیں۔

بتایا گیا ہے کہ ’بدنامی‘ سے بچنے کے لیے دونوں لڑکیوں کو بغیر پوسٹ مارٹم کے ہی دفنا دیا گیا تھا لیکن پولیس نے بعد میں قبر کشائی کرکے پوسٹ مارٹم کر لیا۔

پاکستان میں عورتوں کی ہم جنس پرستی کا یہ پہلا بڑا واقعہ قرار دیا جا رہا ہے، جہاں دونوں نے زندگی کے خاتمے کا فیصلہ کیا۔ یاد رہے کہ دارالعلوم حقانیہ جو اکوڑہ خٹک میں واقعہ ہے دنیا کے چند مشہور مدارس میں سے ایک ہے جہاں پاکستان اور افغانستان کے ہزاروں نوجوان پڑھتے ہیں۔