1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اٹلی میں رواں سال ریکارڈ تعداد میں تارکین وطن کی آمد

عاطف بلوچ، روئٹرز AP, Reuters. AFP
31 دسمبر 2016

رواں برس اب تک ایک لاکھ 81 ہزار تارکین وطن کشتیوں کے ذریعے اٹلی پہنچے۔ یہ تعداد ماضی کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے، جب کہ گزشتہ تین برسوں میں قریب نصف ملین مہاجرین اٹلی پہنچ چکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2V53B
Italien Migranten Flüchtlinge Krise Finanzen
تصویر: picture-alliance/dpaD.Balducci

اطالوی حکام کا مطابق یکم جنوری 2014 سے اب تک شمالی افریقہ سے اٹلی پہنچنے والے غیرقانونی تارکین وطن کی تعداد پانچ لاکھ سے زائد ہو چکی ہے اور ان میں سے قریب ایک لاکھ 75 ہزار ملک کے مختلف مقامات پر قائم مہاجر کیمپوں میں مقیم ہیں۔

اٹلی کی وزارت داخلہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے نہایت کم امداد کے باوجود مہاجرین کو پورے احترام سے رکھا گیا۔ وزارت داخلہ کے امیگریشن کے نظام کے سربراہ ماریو موکونے نے خبر رساں ادارے روئٹرز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، ’’تارکین وطن کی آمد رواں برس ریکارڈ تعداد میں ہوئی۔ یورپی یک جہتی نظر نہ آنے کے باوجود اٹلی نے ان افراد کو پورے وقار سے رکھا۔‘‘

سن 2015ء میں یورپی یونین کی رکن ریاستوں نے وعدہ کیا تھا کہ اٹلی میں موجود چالیس ہزار مہاجرین کو اگلے دو برسوں میں دیگر ممالک میں بسایا جائے گا، تاہم اب تک اس اسکیم کے تحت صرف دو ہزار چھ سو چوّن مہاجرین کو ہی دیگر رکن ریاستوں میں منتقل کیا جا سکا ہے۔ یورپی یونین کی متعدد رکن ریاستوں نے ان مہاجرین کو قبول کرنے سے انکار کر رکھا ہے۔

EU Militäroperation Sophia im Mittelmeer Boote der italienischen Marine
اطالوی کوسٹ گارڈ متعدد امدادی تنظیموں کے ساتھ ریسکیو کی سرگرمیوں میں مصروف ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/G. Lami

یورپی یونین اور ترکی کے درمیان ڈیل کے تحت بحیرہء ایجیئن کے راستے یورپی یونین میں داخل ہونے والے مہاجرین کی تعداد میں نمایاں کمی ہوئی ہے، تاہم شمالی افریقہ خصوصاﹰ لیبیا سے اطالوی جزائر کا رخ کرنے والے غیرقانونی تارکین وطن کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ حکام کے مطابق یہ تارکین وطن جن میں مرد، خواتین اور بچے سب شامل ہوتے ہیں، نہایت شکستہ کشتیوں کی مدد سے بحیرہء روم عبور کر کے یورپی یونین میں داخلے کی کوششیں کرتے دکھائی دیتے ہیں اور بحیرہء روم میں اطالوی کوسٹ گارڈ اور متعدد بین الاقوامی امدادی ادارے ان مہاجرین کو ریسکیو کرنے کی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔

رواں برس اسی راستے سے ایک لاکھ 81 ہزار تارکین وطن اٹلی پہنچے۔ اطالوی حکام کے مطابق یہ تعداد گزشتہ برس کے مقابلے میں 18 فیصد زیادہ ہے اور اس میں وہ افراد شامل نہیں، جو ممکنہ طور پر اس ویک اینڈ پر اٹلی پہنچنے کی کوشش کریں گے۔ یہ بات اہم ہے کہ لیبیا سے زیادہ تر تارکین وطن ویک اینڈ پر یہ کوشش کرتے ہیں۔

سن 2014ء کے آغاز سے اب تک کشتیوں کے ذریعے شمالی افریقہ سے اٹلی پہنچنے والے مہاجرین کی تعداد پانچ لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، جب کہ ایسےکوئی امکانات بھی دکھائی نہیں دیتے کہ نئے سال میں اس تعداد میں کوئی بڑی کمی واقع ہو گی۔