1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اوّلین عالمی کپ کا افتتاحی میچ : گواسکر 36 رنز ناٹ آؤٹ

7 جون 2018

عالمی کپ کا پہلی مرتبہ انعقاد سن 1975 میں ہوا تھا۔ اس سلسلے میں پہلا میچ سات جون کو انگلینڈ اور بھارت کے مابین لارڈز میں کھیلا گیا۔ اس میچ میں سنیل گواسکر کی اننگز ابھی تک کرکٹ ناقدین کی سوچ سے محو نہیں ہو سکی۔

https://p.dw.com/p/2z5hX
Bildergalerie Weltberühmte Cricketers |  Sunil Gavaskar (Indien)
تصویر: Getty Images/Daily Express/G. Stroud

سات جون انیس سو پچھتر کا دن تھا، جب پہلے عالمی کپ کا افتتاحی میچ منعقد کیا گیا۔ یہ میچ بھارت اور انگلینڈ کے مابین کھیلا گیا۔ تماشائیوں سے کھچا کھچ بھرے اسٹیڈم میں بھارتی مداح بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔ ٹھیک 43 سال قبل کھیلے گئے اس میچ میں میزبان ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا اور ون ڈے میچ کے تقاضوں کو نبھاتے ہوئے مقررہ ساٹھ اوورز میں 334 رنز بنائے۔ تب یہ ایک روزہ میچوں کا سب سے زیادہ اسکور بھی تھا۔

انگلش اوپنر ڈینس ایمس نے اٹھارہ چوکوں کی مدد سے 137 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ انہوں نے یہ اسکور تب ’صرف‘ 147 گیندوں پر کیا۔ ون ڈے فارمیٹ کے ابتدائی دور میں یہ انتہائی شاندار بلے بازی تھی۔ ان کے ساتھ کیتھ فلچر نے ایک سو سات گیندوں پر 68 رنز بنائے۔ اہم بات کرس اولڈ کی بلے بازی تھی، جنہوں نے تیس گیندوں پر پچاس رنز کی جارحانہ بلے بازی کا مظاہرہ کیا۔ یوں انگلش ٹیم مقررہ ساٹھ اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر 334 رنز بنانے میں کامیاب ہوئی۔

یوں انگلش ٹیم نے بھارت کو اس میچ میں کامیابی کے لیے 335 رنز کا ہدف دیا۔ بھارت کی طرف سے اوپنر تھے، سنیل گواسکر اور ایکناتھ سولکر۔ ٹیسٹ میچوں کے لیجنڈز ان بلے بازوں نے اپنے روایتی انداز میں محتاط انداز میں اننگز کا آغاز کیا۔

تاہم سولکر آٹھ کے انفرادی رنز پر آؤٹ ہو گئے لیکن گواسکر شاید یہ سوچ کر آئے تھے کہ انہوں نے اپنی وکٹ نہیں گرنے دینی۔ انہوں نے سست روی سے بلے بازی جاری رکھی، جس پر نہ صرف گراؤنڈ میں موجود بھارتی مداح پریشان ہو گئے بلکہ ڈریسنگ روم میں بھارتی کھلاڑیوں اور اسٹاف کی بے چینی بھی چھپ نہ سکی۔

لیکن سنیل گواسکر کھیلتے رہے اور میچ کے اختتام پر انہوں نے 174 گیندیں کھیل کر صرف 36 رنز ہی بنائے۔ گواسکر کی اس اننگز میں صرف ایک چوکا ہی شامل تھا۔ بھارتی اننگز جب ختم ہوئی تو اس جنوب ایشائی کرکٹ ٹیم نے مقررہ ساٹھ اوورز میں صرف 132 رنز ہی اسکور کیے تھے اور اس کے صرف تین کھلاڑی آؤٹ ہوئے تھے۔ یوں بھارتی ٹیم اولین ورلڈ کپ کا افتتاحی میچ 202 رنز سے ہار گئی۔

کرک انفو ویب سائٹ نے ایک آرٹیکل میں لکھا ہے کہ اس ہزیمت انگیز شکست کے بعد تب بھارتی ٹیم کے منیجر جی ایس رام چند نے سنیل گواسکر کے کھیل پر کچھ یوں تبصرہ کیا تھا، ’’میں نے اس طرح کی خود غرض اور ذلت آمیز پرفارمنس زندگی بھر نہیں دیکھی۔ ان  (گواسکر) کا کہنا تھا کہ اسٹروکس کھیلنے کے لیے وکٹ بہت زیادہ سلّو تھی۔ لیکن انگلینڈ کی طرف سے 334 رنز کرنے کے بعد ایسا بیان دینا ایک بے وقوفی ہے۔‘‘

سنیل گواسکر نے اس میچ میں اتنا آہستہ کیوں کھیلا؟ اس کے محرکات ابھی تک واضح نہیں ہوئے۔ تاہم سات جون انیس سو پچھتر کے دن اس شکست کے بعد ٹیم منیجر رام چند نے کہا تھا کہ گواسکر کے خیال میں انگلش ٹیم نے ایک ایسا ہدف دے دیا تھا، جسے حاصل کرنا ناممکن تھا، اس لیے انہوں نے اس میچ کو پریکٹس سیشن ہی بنا لیا۔ اس پرفارمنس کے بعد بھی گواسکر کو ورلڈ کپ کے اگلے میچوں کے لیے ڈراپ نہیں کیا گیا تھا۔