1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
کھیلجرمنی

اولمپک چیمپیئن نے میراتھن کا اپنا ہی عالمی ریکارڈ توڑ دیا

26 ستمبر 2022

کینیا کے ایتھلیٹ اور دو مرتبہ اولمپک چیمپیئن بننے والے ایلیُود کِپچوگے نے میراتھن ریس میں اپنا ہی قائم کردہ عالمی ریکارڈ توڑ دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے جرمن دارالحکومت برلن میں ہونے والی میراتھن ریس بھی چوتھی مرتبہ جیت لی۔

https://p.dw.com/p/4HMV8
Eliud Kipchoge Berlin Marathon
تصویر: Christoph Soeder/AP

ایلیُود کِپچوگے (Eliud Kipchoge ) نے اپنا گزشتہ ریکارڈ 2018ء میں قائم کیا تھا، جسے انہوں نے اتوار 25 ستمبر کے روز جرمنی میں تیس سیکنڈ کے فرق سے توڑ دیا۔ جرمن دارالحکومت برلن میں ہونے والی 42 کلومیٹر سے زائد فاصلے کی ریس میں گزشتہ روز کِپچوگے نے اس میراتھن کا فاصلہ دو گھنٹے ایک منٹ اور نو سیکنڈ میں طے کیا اور یوں انہوں نے برلن میراتھن چوتھی مرتبہ بھی جیت لی۔

انسانی تاریخ کے تیز ترین دو گھنٹے: ویانا میراتھن کے فاتح کِپچوگے

چار سال پہلے اسی میراتھن میں اپنی کامیابی کے وقت انہوں نے یہ فاصلہ دو گھنٹے ایک منٹ اور انتالیس سیکنڈ میں طے کیا تھا۔

برلن میراتھن 2022ء میں کِپچوگے کے بعد دوسرے نمبر پر انہی کے ہم وطن ایتھلیٹ مارک کوریر رہے، جو کِپچوگے سے بہت پیچھے تھے۔ انہوں نے اس ریس کی فنش لائن فاتح ایتھلیٹ ایلیُود کِپچوگے سے تقریباﹰ پانچ منٹ بعد عبور کی۔

خواتین کی میراتھن کی فاتح ایتھوپیا کی آصفہ

برلن میراتھن 2022ء میں خواتین کی ریس ایتھوپیا کی ایتھلیٹ تیقیست آصفہ نے جیتی۔ انہوں نے اس ریس میں 42.195 کلومیٹر کا مجموعی فاصلہ دو گھنٹے پندرہ منٹ اور سینتیس سیکنڈ میں طے کیا۔

Eliud Kipchoge Berlin Marathon
کپچوگے اب تک چار مرتبہ برلن میراتھن جیت چکے ہیںتصویر: Fabrizio Bensch/REUTERS

یہ اس ریس میں کسی بھی خاتون ایتھلیٹ کی طرف سے طے کیا جانے والا آج تک کا تیسرا تیز ترین فاصلہ تھا اور آصفہ کی طرف سے ماضی میں اسی مقابلے میں مقررہ فاصلہ طے کیے جانے کے وقت سے 18 منٹ کم۔

بیجنگ کی آلودہ فضا میں میراتھن: سات افراد کو دل کا دورہ

برلن میراتھن 2022ء میں مجموعی طور پر 157 ممالک کے 45,527  کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔ اس ریس کی خاص بات یہ تھی کہ یہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے آغاز کے بعد سے آج تک کسی بھی طرح کی پابندیوں کے بغیر منعقد ہونے والی پہلی میراتھن تھی۔

’ایک وقت میں صرف ایک خرگوش‘

برلن میراتھن جیتنے کے بعد ایلیُود کِپچوگے نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے لیے برلن میراتھن کی بڑی منفرد اہمیت ہے۔ انہوں نے یہ خواہش بھی ظاہر کی کہ وہ چاہتے ہیں کہ اس دوڑ کو کبھی دو گھنٹے سے بھی کم وقت میں جیتیں اور ایک منفرد عالمی ریکارڈ قائم کریں۔

Tigist Assefa and Eliud Kipchoge winners of Berlin Marathon
برلن میراتھن: مردوں کی دوڑ کے فاتح کپچوگے، خواتین کی ریس کی فاتح ایتھوپیا کی تیقیست آصفہ کے ساتھتصویر: Christoph Soeder/AP

ساتھ ہی کِپچوگے نے افریقہ میں استعمال ہونے والے ایک محاورے کا استعمال کرتے ہوئے کہا، ''ہمارے ہاں کہتے ہیں کہ آپ کو خرگوش ایک ایک کر کے پکڑنا چاہییں۔ میں بھی ایسا ہی کر رہا ہوں۔ میں اگلی مرتبہ پھر برلن آؤں گا۔ آپ مجھے آج برلن میں آخری مرتبہ نہیں دیکھ رہے۔‘‘

بانوے برس کی عمر میں چھبیس میل کی میراتھن، عالمی ریکارڈ

کِپچوگے کے کیریئر کی خاص بات یہ ہے کہ انہوں نے آج تک جن 17 میراتھن مقابلوں میں حصہ لیا، ان میں سے 15 میں وہی فاتح رہے۔ ان 15 مقابلوں میں سے دو اولمپک مقابلے تھے، جو انہوں نے جیتے جبکہ باقی 13 میں سے 10 میراتھن دوڑیں ایسی ریسیں تھیں، جو اس شعبے کے بڑے عالمی مقابلے سمجھی جاتی ہیں۔

برلن میراتھون 2022ء جیت کر کِپچوگے دنیا کے ایسے صرف دوسرے مرد ایتھلیٹ بن گئے ہیں، جنہوں نے یہ ریس چار چار مرتبہ جیتی ہے۔ ان سے قبل یہ اعزاز ایتھوپیا کے ہیل گیبرسیلاسی نے حاصل کیا تھا۔ انہوں نے برلن میراتھن 2006ء سے لے کر 2009ء تک مسلسل چار مرتبہ جیتی تھی۔

م م / ع س (ڈی پی اے، اے ایف پی)