1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انڈونیشیا: مدرسے کا محاصرہ ختم

13 جولائی 2011

انڈونیشیا میں سکیورٹی فورسز نے اس مدرسے کا تین روزہ محاصرہ ختم کر دیا ہے، جس پر بم بنانے کی فیکٹری ہونے کا شبہ تھا۔ وہاں موجود درجنوں اسلام پسند طلبہ غائب ہوگئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/11uUP
Karte Indonesien englisch

پولیس اور فوج نے ویسٹ نوسا تینگارا صوبے کے علاقے بیما میں اس وقت اسکول کا محاصرہ کر لیا تھا، جب پیر کو وہاں ایک دھماکہ ہوا، جس میں ایک مشتبہ دہشت گرد ہلاک ہوا۔

تلواروں اور چاقوؤں سے لیس مدرسے کے طلبا اور اساتذہ نے سکیورٹی فورسز کو تفتیش کرنے سے روک دیا تھا۔ پولیس نے تب سے ہی اسکول کا محاصرہ کر رکھا تھا، جو بدھ کو اس وقت ختم ہوا جب مدرسے میں موجود افراد پراسرار طور پر لاپتہ ہو گئے۔

پولیس کے ترجمان اینٹن باچرل عالم کا کہنا ہے کہ مدرسے میں مزید بم ملے ہیں۔ انہوں نے کہا: ’’جب ہم اسکول میں داخل ہوئے تو ہمیں وہاں متعدد بم ملے، جو ناکارہ بنا دیے گئے ہیں۔‘‘

تاہم انہوں نے اس امر کی وضاحت نہیں کی کہ مدرسے کے گرد تعینات دو سو سکیورٹی اہلکاروں کی موجودگی میں مشتبہ افراد کیسے فرار ہوئے۔

پولیس نے قبل ازیں اس اسکول کا تعلق انتہاپسند مذہبی رہنما ابو بکر بشیر سے بتایا تھا، جنہیں گزشتہ ماہ ایک دہشت گرد گروپ کو مالی امداد فراہم کرنے پر پندرہ برس قید کی سزا ہوئی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مقامی ذرائع ابلاغ نے پولیس کے حوالے سے شبہ ظاہر کیا کہ پیر کے دھماکے میں ہلاک ہونے والا شخص طلبا کو بم بنانے کی تربیت دے رہا۔

رپورٹ: ندیم گِل/خبر رساں ادارے

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید