1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انڈونیشیا: زلزلے میں اب تک 57 افراد ہلاک

3 ستمبر 2009

انڈونیشیا کے صوبے جاوا میں زلزلے سے اب تک 57 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 5000 افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔ امدادی کارکنان اور فلاحی تنظیموں کے اراکین اِس زلزلے سے متاثرہ افراد کی مدد کرنے میں مصروف ہیں۔

https://p.dw.com/p/JOWG
تصویر: AP

انڈونیشی حکام کے مطابق پولیس اور فوج کے دستوں کو بھی امدادی کاموں کے لئے طلب کرلیا گیا ہے۔ سرکاری اندازوں کے مطابق جاوا کی جنوبی ساحلی پٹی پر واقع تین اضلاع میں اِس زلزلے سے سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔ ان اضلاع میں سیانجور، گارُت اور تاکسملایا شامل ہیں۔ انڈونیشیا میں کل سہ پہر جاوا اور اُس سے ملحقہ کئی دوسرے جزائر پر زلزلہ آیا تھا۔ ریکٹر اسکیل پر اِس زلزلے کی شدت 7.0 تک ریکارڈ کی گئی۔ وزارت صحت کے شعبہء قدرتی آفات کے ایک ترجمان رُستم پکایا کے مطابق درجنوں افراد ابھی تک ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں، تاہم اُن کی زندگی بچانے کا کام تیزی سے جاری ہے۔ انڈونیشیا میں امدادی کاموں کی ایک غیر سرکاری تنظیم کے مطابق کارکنان کو زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کام کرنے میں شدید دشواری کا سامنا ہے۔ اِس دشواری کی وجہ جاوا کے وہ گھنے جنگلات ہیں، جہاں پر یہ مکان تعمیر کئے گئے تھے اور اب وہ ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں۔

Indonesien Erdbeben Katastrophe Zerstörung in Java
جاوا میں امدادی کام جاری ہےتصویر: AP

اِسی امدادی تنظیم کے ایک ترجمان پریادی کارڈونو نے بتایا کہ امدادی کاموں کے لئے ابھی تک بھاری مشینیں موقع پر نہیں پہنچ پا رہیں اور لوگ جیسے تیسے ملبہ ہٹانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ پہاڑ کے بڑے بڑے ٹکڑوں اور گرے ہوئے درختوں کو ہٹانے کا کام جاری ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ملبے تلے دبے زیادہ تر افراد شاید اب زندہ نہ بچ سکیں۔

انڈویشیا کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق ملکی صدر سوسیلو یودھویونو اور اُن کی کابینہ کے ارکان نے آج جاوا کا دورہ کیا اور وہاں پر جاری امدادی کاموں کا جائزہ لیا۔ جاوا کے ایک ہسپتال میں آج 45 زخمیوں کو لایا گیا، جن میں سے 43 کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ تاہم ایک 43 سالہ عورت اور ایک سات سال کا بچہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔

اطلاعات کے مطابق انڈونیشیا کے دارلحکومت جکارتہ، بالی اور سُماٹرا میں بھی کل اِس زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے، جس کے بعد وہاں کے شہری اپنے گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔ جکارتہ میں مچی اِس بھگدڑ میں ایک شہری ہلاک ہوگیا، تاہم وہاں زلزلے کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

آسٹریلوی وزیر اعظم کیون رَڈ نے پڑوسی ملک انڈونیشیا کو زلزلے کے متاثرین کے لئے امدادی پیکج کی پیشکش کی ہے، جبکہ مغربی جاوا کی صوبائی انتظامیہ نے متاثرین کے لئے 8.8 ملین ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے۔

ایشیا کے مختلف ممالک بشمول انڈونیشیا میں 2004 ء میں زلزلے آنے سے سونامی نامی سمندری طوفان آیا تھا جس سے انڈونیشیا میں سب سے زیادہ تباہی پھیلی تھی۔ اس طوفان میں دو لاکھ افراد ہلاک ہوگئے تھے، جن میں سے ایک لاکھ 68 ہزار کا تعلق انڈونیشیا سے تھا۔ 2004 ء کے سونامی کے بعد انڈونیشیا میں 2006 ء میں ایک بار پھر ایک زلزلے کے نتیجے میں سونامی طوفان آیا، جس میں چھ سو کے قریب افراد ہلاک اور 74 لا پتہ ہوگئے تھے۔

رپورٹ: انعام حسن

ادارت: امجد علی