1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی مالی بحران کی نئی جہت

Qureshi, Abid Hussain18 ستمبر 2008

امریکی فیڈرا ریزرو بینک کی جانب سے اے آئی جی کو بچانے کی کوشش کے باوجود یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ ابھی مالی بحران کے ختم ہونے کے آثار نہیں ہیں۔

https://p.dw.com/p/FKoA
امریکی سٹاک مارکیٹ وال سٹریٹ کا بیرونی منظرتصویر: AP

دنیا بھر میں پیدا شدہ مالی بحران کی وجہ سے ماہرین اقتصادیات عالمی مالیاتی نظام میں مخفی خامیوں کی نشاندہی میں مصروف ہو گئے ہیں۔ اِس کی وجہ یہ ہے کہ امریکن انشورنس گروپ کو پچاسی ارب ڈالر کی امداد کے باوجود صورت حال میں بہتری بہت ہی معمُولی دیکھنے میں آئی ہے۔ اِسی تناظر میں کئی اور مالیاتی اداروں میں بھی مالی پیچیدگیاں اور کمزور صورت حال ظاہر ہونا شروع ہو گئی ہیں اور ایسے میں پریشان حال ادارے اپنے اثاثوں کی فروخت یا دوسرے چوٹے مگر مستحکم اداروں کے ساتھ ادغام کی بات چیت میں مصروف ہیں۔ ہلچل کی وجہ سے بڑے بڑے سرمایہ دار پریشان حال ہیں کیونکہ ماہرین کا خیال ہے کہ ابھی تو مالی بحران کی ابتداء ہے اور جب اِس کے عالمی اثرات نمودار ہوں گے تو بہت بھیانک صورت حال سامنے آ سکتی ہے۔

Bear Stearns Logo, US-Investmentbank in Not, JP Morgan Chase & Company
گزشتہ ماہ میں مالیاتی بوجھ تلے دب جانے والا امریکی سرمایہ کار بینک Bear Stearns کالوگوتصویر: picture-alliance/ dpa

امریکی مالی بحران کی وجہ عالمی سٹاک مارکیٹس میں کھلبلی کی یہ کفیفیت دیکھتے ہوئے ایک برطانوی بینک ایچ بی او سی نے فوراً خود کو بیچ دیا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ یہ عمل جاری رہے گا۔

ایشیائی اقتصادیات میں مختلف ملکوں کی حکومتیں تینتیس ارب ڈالر سٹاک مارکیٹس میں ڈال چکی ہیں مگر ماہرین کا خیال ہے کہ عالمی بحران کو بچانے کے لئے ایک سو اسی ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔ اِسی تناظر میں دنیا کے چھ بڑثے مرکزی بینکوں نے اتنی بڑی رقم جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اِن بینکوں کا تعلق برطانیہ، امریکہ، یورپ، کینیڈا، سوئٹزر لینڈ اور جاپان سے ہے۔ دو اور امریکی مالیاتی اداروں مورگن سٹینلے اور واشنگٹن میوچل بھی مالی مشکلات سے دوچار ہیں۔ ایسی بھی اطلاعات ہیں کہ واشنگٹن میوچل کی فروخت کا عمل جاری ہے۔ عالمی مالیاتی نظام میں پائی جانے والی خامیوں کی عکاس لیہمن برادرز بینک اور Bear Stearns جیسے ناکام بینک ہیں جو کسی وقت انتہائی مستحکم مالیاتی ادارے تھے۔

Frankfurt bekommt in der Silvesternacht ein Euro-Denkmal
تصویر: AP

امریکی فیڈرا ریزرو بینک کی کوششیں اپنی جگہ مگر عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں کمی کو بھی اچھی نگاہ سے نہیں دیکھا جا رہا۔ روس کی سٹاک مارکیٹ میں دوسرے دِن بھی شدید مندی کے بادل چھائے رہے اور کاروبارکو معطل کردیا گیا۔ روسی حکومت بھی منڈی کو استحکام دینے کے لئے بیس ارب ڈالر دے رہا ہے۔

آزاد مارکیٹ کے مخالفین کا کہنا ہے کہ موجودہ بحران کے تناظر میں یہ بھی کہا جار رہا ہے کہ امریکہ اب آزاد مارکیٹ میں عالمی سرمایہ کاری کا لیڈر نہیں رہا کیونکہ حالیہ امریکی اقدام مارکیٹ اکانومی کے بنیادی تصورات کی نفی کرتا ہے۔ مگر یہ بھی حقیقیت ہے کہ حالیہ امریکی اقدامات ناگزیر تھے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں