1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی صدارتی انتخابات

عاطف توقیر21 اکتوبر 2008

امریکہ میں صدارتی انتخابات چار نومبر کو ہوں گے، حکومت نے ووٹروں کی آسانی کے لئے ایبسینٹی ووٹنگ پروگرام کے تحت صدارتی انتخاب سے پہلے ہی ووٹ ڈالنے کا حق دے دیا ہے لیکن انتخابی نتائج چار نومبر سے پہلے جاری نہیں کئے جائیں گے

https://p.dw.com/p/FeHs
تصویر: AP

ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار باراک اوباما نے فلوریڈا میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ووٹروں پر زور دیا کہ وہ مقررہ وقت سے قبل ہی ووٹ ڈالنے کی سہولت استعمال کریں۔

Barack Obama Wahlanhänger in Iowa
تصویر: AP

باراک اوباما نے کہا ہے کہ چارنومبر کو واشنگٹن میں نئی تبدیلی کا سورج طلوع ہوگا، صدر بش اورمک کین جلد ماضی کی داستان بن جائیں گے۔ فلوریڈا کے مرکزی شہر اورلینڈو میں انتخابی ریلی سے باراک اوباما اور سابق خاتون اول ہلیری کلنٹن نے خطاب کیا۔ باراک اوباما نے کہا کہ جان مک کین منفی مہم چلارہے ہیں اور اوچھے سیاسی ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں۔ اوباما نے کہا کہ ڈیموکریٹس کی فتح کے ساتھ امریکہ میں تبدیلیوں کی جانب پیش رفت ہوگی اور واشنگٹن میں تبدیلی کا نیا سورج طلوع ہوگا۔

Finanzkrise USA Montage John McCain George W. Bush und Barack Obama
تصویر: AP

ہلیری کلنٹن نے کہا کہ ریپبلیکنز کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے امریکہ مالی بحران کا شکار ہوا اورمزید چار سال ریپبلیکنز کی ناکام پالیسیوں کا رسک نہیں لیا جاسکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈیموکریٹس امریکی معیشت کو پھر سے مضبوط کریں گے اور لوگوں کو روز گار فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جان مک کین کی صدارت جارج بش کی پالیسیوں کا تسلسل ہوگی۔

Obama macht Wahlkampf in Florida
تصویر: picture-alliance/ dpa

ڈیموکریٹس کی اس ریلی میں آٹھ ہزارافراد شریک ہوئے۔ رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق باراک اوباما کو اپنے حریف مک کین پرگیارہ پوائنٹس کی برتری حاصل ہے۔ اوباما نے اپنی دادی کی عیادت کے لیے انتخابی مہم ایک روز کے لیے معطل کردی ہے۔

امریکا میں صدارتی انتخاب کے لئے ایبسینٹی ووٹنگ شروع ہوگئی ہےاور امریکی رائے دہندگان انتخابات سے پہلے ہی حق رائے دہی استعمال کرنے میں خاصے پرجوش نظر آرہے ہیں۔