1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی سفری پابندیوں سے دہشت گردی اور بڑھے گی، ایرانی تنبیہ

مقبول ملک ڈی پی اے
27 جون 2017

ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے چھ مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر عائد کردہ پابندیوں سے دہشت گردی کو مزید فروغ ملے گا۔ ان چھ ملکوں میں ایران بھی شامل ہے۔

https://p.dw.com/p/2fVYc
ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف، دائیں، اپنے جرمن ہم منصب زیگمار گابریئل کے ساتھتصویر: ISNA

ایران کے علاوہ باقی پانچ مسلم اکثریتی ممالک لیبیا، صومالیہ، سوڈان، شام اور یمن ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے منگل ستائیس جون کے روز برلن میں اپنے جرمن ہم منصب زیگمار گابریئل کے ساتھ ایک ملاقات کے بعد کہا کہ امریکی سفری پابندیاں وہ سب سے بڑا تحفہ ہیں، جو امریکا دہشت گرد گروپوں کو دے سکتا تھا۔

ان دنوں جرمنی کے دورے پر آئے ہوئے وزیر خارجہ جواد ظریف کے مطابق مختلف خطوں میں سرگرم شدت پسند گروپ ٹرمپ انتظامیہ کی ان بہت متنازعہ پابندیوں کو مسلمانوں کے ساتھ اس کے امتیازی رویے کے طور پر پیش کرتے ہوئے اپنے لیے نئے ارکان کی بھرتی کے عمل میں دلیل کے طور پر بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

امریکی سپریم کورٹ نے مسلمانوں پر سفری پابندیاں بحال کر دیں

ٹرمپ کی عائد کردہ سفری پابندیوں کے لیے ایک اور بڑا دھچکا

ٹرمپ کی سفری پابندی سے امريکی سياحتی کمپنياں بھی نالاں

ایرانی وزیر نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی یہ سفری پابندیاں صرف متاثرہ ملکوں کے لیے ہی متنازعہ نہیں ہیں بلکہ ان کے خلاف امریکا میں داخلی طور پر شہری حقوق کی تنظیموں کی طرف سے بھی بہت احتجاج کیا جا رہا ہے اور انہیں قانونی طور پر عدالتوں میں چیلنج بھی کیا جا چکا ہے۔

USA Supreme Court in Washington
واشنگٹن میں امریکی سپریم کورٹ کی عمارتتصویر: Getty Images/AFP/S. Loeb

ٹرمپ کا دوسرا ایگزیکٹیو آرڈر، عدالت نے بے اثر کر دیا

ٹرمپ کے دوسرے ’ٹریول بین‘ کے لیے پہلا قانونی دھچکا

امریکی سپریم کورٹ نے ابھی کل پیر چھبیس جون کے روز ہی اپنے ایک فیصلے میں کہا تھا کہ کہ متعدد ذیلی عدالتوں کی طرف سے معطل کردہ ان سفری پابندیوں پر فی الحال جزوی طور پر عمل درآمد کیا جا سکتا ہے جبکہ واشنگٹن میں ملکی سپریم کورٹ اس بارے میں اپنا ایک تفصیلی فیصلہ مستقبل قریب میں ہونے والی سماعت کے بعد دے گی۔ امریکی سپریم کورٹ کے مطابق یہ تفصیلی سماعت اس سال اکتوبر میں کی جائے گی۔

اسی دوران ایرانی وزیر خارجہ نے خلیجی ریاست قطر کے بحران میں جرمنی کے کردار کی بھی تعریف کی۔ جرمن  وزیر خارجہ زیگمار گابریئل نے کہا کہ قطری تنازعے میں دوحہ حکومت پر تنقید کرنے والی عرب ریاستوں نے قطر سے جو مطالبات کیے ہیں، وہ کافی ’اشتعال انگیز‘ ہیں۔ گابریئل نے یہ بھی کہا کہ قطر پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام لگانے والے عرب ممالک دوحہ حکومت کے ساتھ اس ثالثی میں مکالمت شروع کریں، جس کی کوششیں خلیج ہی کی عرب ریاست کویت کی طرف سے کی جا رہی ہیں۔