1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی اقتصادیات کے اچھے دن ختم: چین کا تبصرہ

7 اگست 2011

عالمی معاشی منظر پر امریکی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کو بعض ماہرین بڑے اقتصادی بحران سے تعبیر کر رہے ہیں۔ یہ اور بات ہے کہ آسٹریلیا، فرانس اور جاپان نے اس صورت حال میں بھی امریکی معیشت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/12CO5
تصویر: picture alliance/dpa

بیجنگ نے ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرڈ اینڈ پُورز کی جانب سے امریکی کریڈٹ کی سطح میں کمی کے فیصلے پر امریکی حکومت اور اس کی معاشی پالیسیوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے بھاری دفاعی اخراجات کا خاص طور پر حوالہ دیا ہے۔ چینی خبر رساں ادارے زِنہوا کے مطابق امریکی اقتصادیات اس وقت تک بھاری بوجھ تلے رہے گی جب تک واشنگٹن حکومت بھاری فوجی اخراجات کے ساتھ ساتھ اپنے بڑے فلاحی بجٹ پر نظرثانی کرتے ہوئے اس میں واضح کمی نہیں لاتی۔

امریکی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی واقع ہو چکی ہے۔ ٹرپل اے کے سنہرے دور سے اب امریکی کریڈٹ کو ڈبل اے پلس کی سطح پر رکھا گیا ہے۔ ایسا پہلی بار دیکھا گیا کہ امریکی کریڈٹ ریٹنگ کی سطح میں ایک درجہ کی کمی واقع ہوئی ہے۔

واشنگٹن حکومت نے بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرڈ اینڈ پُورز کے اس فیصلے پر خاصی تنقید بھی کی ہے۔ بین الاقوامی رد عمل میں امریکی اقتصادیات پر نئی ابھرتی معاشی قوت چین کی جانب سے کڑی نکتہ چینی کی گئی ہے۔ امریکی وزارت خزانہ نے ریٹنگ ایجنسی کے اقتصادی تجزیے کو غلط قرار دیا ہے۔

چین نے اس صورت حال کا ذمہ دار امریکی حکومت کو ٹھہرایا ہے۔ بیجنگ کی جانب سے استحکام سے عبارت ایک نئی عالمی ریزرو کرنسی کے مطالبے کا اعادہ بھی کیا گیا ہے۔ چین کی سرکاری نیوز ایجنسی زنہوا کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں امریکی اقتصادیات کے حوالے سے کہا گیا کہ اس کے اچھے دن اب ختم ہو گئے ہیں۔

USA Schuldenkrise Dollar Flagge Fahne Finanzkrise Symbolbild Flash-Galerie
امریکی اقتصادیات کو مشکل حالات کا سامنا ہےتصویر: picture alliance/dpa

چین کی تنقید کے باوجود امریکہ کے سیاسی ، معاشی اور عسکری حلیف ممالک میں سے آسٹریلیا، فرانس اور جاپان نے امریکی بانڈز پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ اس دوران امریکی صدر کی رہائش گاہ وائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ ری پبلیکن اور ڈیموکریٹ پارٹیوں کی جانب سے ملکی اقتصادیات کو بہتر خطوط پر استوار کرنے کے حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنا وقت کی ضرورت ہے۔

اقتصادی مبصرین کے مطابق کریڈٹ ریٹنگ میں کمی سے امریکی معیشت پر عالمی سرمایہ کاروں کے تحفظات بڑھیں گے اور یہ کسی طور بھی سود مند نہیں ہو سکتا۔ مبصرین کے نزدیک اس باعث بین الاقوامی مالی منڈیوں میں کمی کے رجحان سے اگلے دنوں میں سرمایہ کاروں کو مزید نقصان کا سامنا ہو سکتا ہے۔ امریکہ کو شرح بے روزگاری کی بڑی سطح کا بھی سامنا ہے۔ بظاہر یہ اعداد و شمار امریکی اقتصادیات کے لیے کسی طور حوصلہ افزاء نہیں ہیں۔

گزشتہ ہفتے کے دوران امریکی معاشی صورت حال کی وجہ سے عالمی سطح پر اربوں ڈالر کا نقصان، بازار حصص میں دیکھا گیا۔ بلُوم برگ کے مطابق گزشتہ ہفتے بل گیٹس کے علاوہ امریکی کاروباری ٹائیکون وارن ایڈورڈ بوفٹ کے لیے مالی پریشانیوں سے بھرا ہوا تھا۔ ان کے علاوہ بھارتی نژاد بزنس مین لکشمی متل اور میکسیکو کے ارب پتی کارلوس سلِم کو تقریباً دس ارب ڈالر کا نقصان ریکارڈ کیا گیا۔

رپورٹ: عابد حسین ⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں