1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ: اسکول گریجویشن تقریب میں فائرنگ، دو افراد ہلاک

7 جون 2023

امریکی ریاست ورجینیا میں ایک ہائی اسکول کی گریجویشن تقریب کے موقع پر فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے۔ انیس سالہ مشتبہ حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے، اس کے پاس سے چار بندوقیں برآمد ہوئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/4SHjh
Uvalde trauert nach tödlichen Schüssen
تصویر: Carolina Chimoy/DW

امریکہ میں 'گن وائلنس‘ کا یہ تازہ ترین واقعہ ہے ۔

پولیس اور عینی شاہدین نے بتایا کہ ریاست ورجینیا کے رچمنڈ شہر میں الٹریا تھیٹر میں منگل کو گریجویشن کی تقریب جیسے ہی ختم ہوئی کہ اچانک گولیاں چلنے سے افراتفری مچ گئی۔ والدین اپنے بچوں کے ساتھ چیختے چلاتے ادھر ادھر بھاگتے اور جان بچانے کی کوشش کرتے رہے۔

رچمنڈ کے پولیس سربراہ رک ایڈورڈز نے میڈیا کو بتایا کہ جائے واقعہ سے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے 19سالہ مشتبہ حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ لیکن فوری طورپر اس کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔

امریکہ: سالگرہ پارٹی میں فائرنگ، متعدد ہلاک اور درجنوں زخمی

پولیس سربراہ کے مطابق فائرنگ کے اس واقعے میں سات افراد کو گولیاں لگیں، جن میں دوکی موت ہو گئی جب کہ پانچ دیگر زخمی ہیں، انہیں ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے۔ ان میں ایک شخص کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں اسے ایک کی عمر 18 جبکہ دوسرا کی 36 برس تھی۔ رک ایڈورڈز کے مطابق مشتبہ حملہ آور ہلاک ہونے والوں میں سے کم از کم ایک سے واقف تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے بعد بھگدڑ مچنے کی وجہ سے بھی 12 افراد زخمی ہو گئے۔

اس واقعے کے بارے میں ہم کیا جانتے ہیں؟

گریجویشن کی یہ تقریب کالج کیمپس کے سامنے واقعے الٹریا تھیٹر میں منعقد کی گئی تھی۔ رچمنڈ پبلک اسکولز کے سپرنٹنڈنٹ جیسن کمراس نے بتایا کہ گریجویشن کی تقریب ختم ہونے کے بعد نئے گریجویٹس تھیٹرسے باہر اپنے اہل خانہ اور دوستوں کے ساتھ تصویریں لے رہے تھے کہ اچانک گولیاں چلنے لگیں۔

ایڈورڈز نے کہا، ''آپ غور کیجیے کہ جب اس طرح کی کوئی بھیڑ ہو اور ایسے میں ہونے والی فائرنگ میں معصوم افراد پھنس جائیں، آج بھی کچھ ایسا ہی ہوا۔‘‘

’خدارا کچھ کیجیے‘، ہلاک ہونے والے معصوم بچوں کے والدین کی پکار

انہوں نے کہا کہ اس واقعے کی تفتیش شروع کر دی گئی ہے لیکن فی الحال کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ابتدا میں دو افراد کو حراست میں لیا گیا تھا تاہم بعد ازاں ایک کو بعد میں رہا کر دیا گیا۔

کیا اب کسی چیز کا تقدس باقی نہیں رہا؟

رچمنڈ کے میئر لیور اسٹونی نے کہا کہ فائرنگ کے ذمہ دار افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ انہوں نے واقعے کو المناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی تکلیف دہ ہے۔ یہ بچوں کے گریجویشن کا دن تھا اور جو کچھ ہوا وہ کبھی نہیں ہونا چاہیے تھا۔

لیور اسٹونی نے مزید کہا، "اس وقت میرے ذہن میں یہ سوال آتا ہے کہ کیا اب کسی چیز کا تقدس باقی نہیں رہا؟ کیا اب کوئی چیز مقدس نہیں رہی؟"

'گن وائلنس آرکائیوز' کے مطابق رواں برس فائرنگ کے مختلف واقعات میں اب تک 14000افراد کی موت ہو چکی ہے
'گن وائلنس آرکائیوز' کے مطابق رواں برس فائرنگ کے مختلف واقعات میں اب تک 14000افراد کی موت ہو چکی ہےتصویر: picture-alliance/NurPhoto/A. Fernandez

امریکہ میں فائرنگ کے واقعات میں مسلسل اضافہ

امریکہ میں 'گن وائلنس' کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے اس سلسلے میں اصلاحات کی کوششوں کو اب تک کامیابی نہیں مل سکی ہے۔ فائرنگ کے ایسے واقعات سے اسکول، شاپنگ سینٹر اور چرچ بھی محفوظ نہیں رہ گئے ہیں۔

سرکاری اعدادو شمار کے مطابق سن 2020 میں فائرنگ کے ان واقعات میں 45000 افراد ہلاک ہوئے تھے اور سن 2021 میں یہ تعداد بڑھ کر 49000 ہو گئی۔ کسی ترقی یافتہ ملک میں 'گن وائلنس' میں مرنے والوں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔

نیویارک: سب وے اسٹیشن فائرنگ میں متعدد افراد زخمی، ملزم کی تلاش جاری

'گن وائلنس آرکائیوز' کے مطابق رواں برس فائرنگ کے مختلف واقعات میں اب تک 14000افراد کی موت ہو چکی ہے۔

رچمنڈ سے تعلق رکھنے والی رکن کانگریس جینیفر میک کلیلان کا کہنا تھا کہ گن وائلنس کا حل تلاش کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا، "ہم خوف کے ماحول میں نہیں رہ سکتے۔ ہمیں گن وائلنس کے بنیادی اسباب کا حل تلاش کرنا ہو گا اور ایسی حفاظتی پالیسیاں بنانی ہوں گی، جن سے ہماری کمیونٹیز محفوظ رہ سکیں۔"

 ج ا/     (اے پی، اے ایف پی)