1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا میں مسلمان آئمہ کی اشد ضرورت

23 نومبر 2019

امریکی مسلمانوں اپنی مساجد کے لیے مناسب اور صاحب علم آئمہ کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔ کئی ریاستوں میں مساجد تو ہیں لیکن ان میں مذہب اسلام کی تعلیم دینے والے اسکالرز موجود نہیں ہیں۔

https://p.dw.com/p/3TaOt
Hawaii US Einreiseverbot Moschee in Honolulu
تصویر: picture-alliance/AP Photo/J. Sinco Kelleher

امریکی ریاست میشیگن کے شہر ڈیٹرائٹ کی نواحی بستی میں مقيم ایک مسلمان اسکالر کا نام محمد قزوینی ہے اور وہ ایران کے مذہبی شہر قم کے فارغ التحصیل ہیں۔ وہ اپنی مسجد میں موجود نمازیوں سے انگریزی میں خطاب کرتے ہیں۔ وہ عربی زبان پر بھی کمال مہارت اور عمدہ عبور رکھتے ہیں۔ وہ کئی نمازیوں کے ساتھ مذہبی گفتگو فرداً فرداً بھی کرتے ہیں۔ محمد قزوینی کا آبائی وطن عراق ہے۔

قزوینی نے اپنے بیٹے کے ساتھ مل کر ایک مذہبی مدرسے کی بنیاد رکھی ہے۔ اس کا نام ' اسلامک انسٹیٹیوٹ آف امریکا‘ ہے۔ یہ مدرسہ سن 2017 میں قائم کیا گیا تھا۔ اس میں باقاعدہ طور پر رجسٹرڈ طلبا کی تعداد پینتیس ہے لیکن دیگر چار سو ایسے بھی ہیں جو وقتاً فوقتاً اس مدرسے میں پہنجتے ہیں یا ٹیلی وژن کے ذريعے اس کی سرگرميوں سے آگاہ رہتے ہيں۔

یہ مدرسہ یا مذہبی اسکول اپنے پروگراموں کی ویڈیوز بھی مارکیٹ کرتا ہے۔ کئی افراد ان ویڈیوز سے بھی قزوینی کی تقاریر سننے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسلامک انسٹیٹیوٹ آف امریکا میں مجموعی طور پر قزوینی سمیت پانچ مدرس یا انسٹرکٹرز ہیں۔ مدرسے میں پچیس مختلف ممالک کے طلبا تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

Obama besucht Moschee in Baltimore
امریکی شہر بالٹی مور کی ایک مسجد میں سابق امریکی صدر باراک اوباما کی آمدتصویر: picture alliance/AP Photo/P. M. Monsivais

محمد قزوینی کے مدرسے کے ایک اور امام علی الحجہ ہيں، جنہوں نے حال ہی میں اس مذہبی مدرسے میں بطور انسٹرکٹر شمولیت اختیار کی ہے۔ وہ بھی عربی زبان پر دسترس رکھتے ہیں۔ قزوینی کے مدرسے میں بنیادی طور پر شیعہ اسلام کو بیان کیا جاتا ہے۔ اس مناسبت سے اس مدرسے کو سنی عقیدے یا عرب دنیا سے تعلق رکھنے والے آئمہ کی مخالفت کا سامنا ہو سکتا ہے۔ قزوینی کے مطابق امریکا میں یہ مدرسہ شیعہ اسلام کے تقاضوں کو پورا کر سکتا ہے۔

امریکا میں عموماً علما مشرق وسطیٰ سے آیا کرتے تھے لیکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بعض عرب ممالک پر عائد کی جانے والی سفری پابندیوں کے بعد آئمہ اور علما کی آمد بہت مشکل ہو گئی ہے۔ اس باعث امريکا اور کینیڈا میں کئی مساجد ميں ان دنوں آئمہ کی کمی ہے۔ ان مساجد میں جزوقتی آئمہ موجود ہیں لیکن وہ قران کی عربی پر عبور نہیں رکھتے اور کلاسیکی عربی زبان سے بھی بظاہر ناآشنا ہیں۔

ڈیٹرائٹ کی نواحی بستی کے قریبی شہر ٹولیڈو میں واقع شیعہ اسلامی اہل بیت مرکز مسجد گزشتہ چار برسوں سے بغیر کسی امام کے ہے۔ محمد قزوینی بسا اوقات ایک گھنٹے کی مسافت طے کر کے ٹولیڈو کی اس مسجد میں خطاب کے لیے جاتے رہے ہیں۔ ٹولیڈو کا شہر اوہائیو ریاست میں واقع ہے۔

امریکا میں ڈیٹرائٹ کا شہر مسلمانوں کا ایک مرکز تصور کیا جاتا ہے۔ اس شہر کے نوجوان مسلمانوں کو مذہب کی روشنی میں جدید تقاضوں کو سمجھنے کی شدید ضرورت ہے۔ قزوینی کے مطابق ان کا مرکز نوجوان مسلمانوں کی فکر اور سوچ کی ضروریات پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

ع ح ⁄ ع س (اے پی)