امریکا میں شاعری مقبول، نثر سے توجہ ہٹتی ہوئی
13 ستمبر 2018امریکی عوام کے ادبی رویوں اور ذوق کے حوالے سے نئی ریسرچ واشنگٹن حکومت نے مرتب کرائی ہے۔ اس ریسرچ سے پتہ چلا ہے کہ عام لوگوں میں نثر یعنی ناول یا فکشن پڑھنے کا رجحان کسی حد تک زوال پذیر ہے اور شاعری کے علاوہ نوجوان طبقے کی پرفارمنگ آرٹس میں دلچسپی بڑھ رہی ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ ’بیسٹ سیلر‘ کی ترکیب امریکا میں ناول پڑھنے کے تناظر میں مقبول ہوئی تھی۔
اس رپورٹ کے مطابق امریکا کا نوجوان طبقہ جمالیاتی فنون میں دلچسپی کے ساتھ ساتھ عجائب گھروں کا رخ بھی کرنے کو زیادہ پسند کرنے لگا ہے۔ اس کے علاوہ امریکی نوجوانوں میں آرٹس فیسٹیول کی پسندیدگی بڑھی ہے۔ یہ رپورٹ بدھ کے روز جاری کی گئی ہے۔ جسے خصوصی طور پر حکومتی ادارے قومی فنڈ برائے فنون لطیفہ (NEA) نے مرتب کرایا ہے۔
سروے رپورٹ سن 2002 سے 2017 کے عرصے پر محیط رجحان کو سامنے رکھتے ہوئے مکمل کی گئی ہے۔ اِس رپورٹ کے مطابق نثر یا فکشن پڑھنے کی شرح پینتالیس فیصد سے کم ہو کر بیالیس فیصد پر پہنچ گئی ہے۔ شاعری پڑھنے والوں کی تعداد سات فیصد سے بلند ہو کر بارہ فیصد کے قریب ہو گئی ہے۔
یہ ایک حقیقت ہے کہ امریکا میں انسٹاگرام پر مقبول نوجوان شاعروں کی کتب کو خاصی تعداد میں خریدا گیا ہے۔ ان میں رُوپی کور اور ٹیلر ناٹ گریگسن خاص طور پر نمایاں ہیں۔ اس رپورٹ کے تناظر میں امریکی ادارے NEA کی سربراہ ایمی اسٹرول کا کہنا ہے کہ آن لائن پلیٹ فارم اور سوشل میڈیا کی وجہ سے فکشن پڑھنے کے رجحان میں کمی کی وجہ سمجھ میں آتی ہے۔
ایمی اسٹرول کا مزید کہنا ہے کہ اُن کے ادارے کی جانب سے اشاعتی اداروں اور کتابوں کی تشہیر کے اداروں کو مالی مراعات دی جاتی ہیں اور مصنفین کے اسکولوں میں طلبا سے ملاقات کے پروگراموں کی سرپرستی ایک ایسا تخلیقی سلسلہ ہے کہ اس سے شعراء کی قدرے مناسب انداز میں پذیرائی ممکن ہو سکی ہے۔
ایمی اسٹرول کے مطابق شاعری کی مقبولیت کی ایک اور وجہ ایسے پروگراموں کا تواتر سے منعقد کرانا ہے، جن میں بلند آواز میں شاعری حاضرین کے لیے پڑھی جاتی ہے۔ ریسرچ کے مطابق ایسی تقاریب میں طلبا کی شرکت میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔