1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اقوام کی پرامن بقائے باہمی، چانسلر میرکل کے لیے امن انعام

12 مئی 2018

جرمن چانسلر انگیلا میرکل کو اقوام کی پرامن بقائے باہمی اور امن کے فروغ کے لیے ان کی خدمات کے عوض فرانسس آف اسیسی سے منسوب ’مشعلِ امن‘ نامی اہم امن انعام دے دیا گیا۔ انہوں نے یہ انعام ہفتہ بارہ مئی کو اٹلی میں وصول کیا۔

https://p.dw.com/p/2xbFS
جرمن چانسلر میرکل ’مشعلِ امن‘ انعام وصول کرنے کے بعد، دائیں طرف کولمبیا کے صدر خوآن مانوئل سانتوستصویر: Reuters/Y. Nardi

اطالوی دارالحکومت روم سے ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق میرکل کو اس امن انعام سے خاص طور پر اس لیے نوازا گیا کہ انہوں نے مختلف اقوام اور نسلی گروپوں کے مابین مفاہمت اور خاص طور پر یورپی سطح پر پرامن بقائے باہمی کے لیے غیر معمولی خدمات انجام دی ہیں۔

Italien Friedenslicht der Franziskaner in Assisi | Angela Merkel, Bundeskanzlerin
چانسلر میرکل انعام وصول کرنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئےتصویر: Reuters/Y. Nardi

جرمنی ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر قائم ہے، میرکل

میرکل اور ٹرمپ : اختلاف رائے پر اتفاق

یہ انعام کلیسائے روم کے فرانسسکن راہبوں کی تنظیم کی طرف سے فرانسس آف اسیسی کی یاد میں دیا جاتا ہے، جو عرف عام میں ’مشعلِ امن‘ کہلاتا ہے۔ آج ہفتہ بارہ مئی کو انگیلا میرکل کو یہ اعزاز اٹلی کے شہر اسیسی میں اسی کیتھولک کلیسائی تنظیم کی طرف سے دیا گیا اور اس موقع پر جرمن سربراہ حکومت کی ان خدمات کو خاص طور پر سراہا گیا، جو وہ اب تک یورپ کے مسلسل اتحاد کے عمل کی ترویج کے لیے انجام دے چکی ہیں۔

وفاقی جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے شوہر یوآخم زاؤر بالعموم اپنی اہلیہ کی روزمرہ کی سیاسی مصروفیات سے بہت دور رہتے ہیں لیکن اس اعزاز کے لیے وہ بھی خاص طور پر انگیلا میرکل کے ہمراہ اٹلی میں ٹسکنی کے خطے میں اسیسی میں واقع سان فرانچیسکو بسیلیکا میں موجود تھے۔

میرکل برلن کے ایک اسکول میں، مگر کیوں؟

برلن میں وفاقی جرمن حکومت کے ترجمان اشٹیفان رائبرٹ نے اس موقع پر چانسلر میرکل کے جذبات کی نمائندگی کرتے ہوئے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں انگیلا میرکل کے ان الفاظ کا حوالہ دیا، ’’ایک معتبر امن انعام کی صورت میں یہ اعزاز میرے لیے بڑی عزت کی بات ہے، جو میرے لیے بہت زیادہ اہمیت کا حامل بھی ہے۔‘‘

میرکل سے ٹرمپ کی ایک مشکل ملاقات

لڑکیاں سائنس کی تعلیم حاصل کریں، میرکل

یہ انعام وصول کرتے ہوئے انگیلا میرکل کے الفاظ کا حوالہ دیتے ہوئے جرمن حکومتی ترجمان نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا، ’’یورپی یونین ایک انتہائی منفرد امن منصوبہ ہے۔ اگر ہم اس بات پر غور کریں کہ ہمارے اس براعظم کی تاریخ کیسی رہی ہے، تو ہم میں سے ہر کوئی دیکھ سکتا ہے کہ ہم اس وقت کتنے خوش قسمت ہیں۔‘‘

اے ایف پی کے مطابق جرمن چانسلر کو یہ انعام دیے جانے کی تقریب میں اسیسی میں موجود مہمانوں میں کولمبیا کے صدر خوآن مانوئل سانتوس بھی شامل تھے، جنہیں دسمبر 2016ء میں یہ انعام ان کی طرف سے اپنے ملک میں فارک باغیوں کی عشروں پرانی مسلح تحریک کے خاتمے کی کوششوں کے اعتراف میں دیا گیا تھا۔

میرکل سے پہلے ’امن کی مشعل‘ کہلانے والا یہ تاریخی انعام جن دیگر سرکردہ شخصیات کو دیا جا چکا ہے، ان میں پولینڈ کے سابق صدر لیخ ولینسا، دلائی لاما، اسرائیل کے سابق صدر شمعون پیریز اور پوپ فرانسس نمایاں ہیں۔

شام میں ممکنہ فوجی کارروائی: جرمنی شامل نہیں ہو گا، میرکل

نئی حکومت سے میرکل کا پہلا خطاب، مہاجرین اور اسلام کا تذکرہ

اس امن انعام کو یہ نام دیے جانے کا پس منظر فرانسسکن راہب فرانسس آف اسیسی کا وہ پیغام ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا جب بھی حالات غیر محفوظ اور عدم استحکام کا شکار ہوتے ہیں، تو انسانوں کو اپنے لیے درست راستے کے انتخاب کے لیے روشنی کی ضرورت ہوتی ہے۔

م م / ع س / اے ایف پی