1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان: پاکستان کے ناقد دو افراد اعلیٰ عہدوں کے لیے نامزد

23 دسمبر 2018

افغان صدر نے ہمسایہ ملک پاکستان کے بارے میں سخت نقطہ نظر رکھنے والے دو افراد کو دو اہم حکومتی عہدوں کے لیے نامزد کر دیا ہے۔ خدشہ ہے کہ اس فیصلے سے افغانستان میں قیام امن کے لیے امریکی کوششوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/3AZY2
Bildkombo Afghanistan Assadullah Khalid (L)  Amrullah Saleh

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق افغان صدر اشرف غنی کی طرف سے پاکستان کے بارے میں سخت نقطہ نظر رکھنے والے ان دو افراد کو اپنی حکومت میں اہم عہدوں کے لیے ایک ایسے موقع پر نامزد کیا گیا ہے جب پاکستان افغان امن مذاکرات کی راہ ہموار کرنے کے لیے امریکی کوششوں میں تعاون کر رہا ہے۔

افغان صدر اشرف غنی نے آج اتوار 23 دسمبر کو اعلان کیا کہ امراللہ صالح ملک کے نئے وزیر داخلہ ہوں گے جبکہ وزارت دفاع کا قلمدان اسد اللہ خالد کو سونپا جا رہا ہے۔ اے پی کے مطابق یہ دونوں افراد افغان خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ ہیں جو افغانستان میں سرگرم طالبان کی کارروائیوں کی ذمہ داری پاکستان پر عائد کرتی آئی ہے۔

افغان خفیہ ایجنسی حالیہ کچھ برسوں میں یہ بھی کہتی آئی ہے کہ پاکستان کی طرف سے طالبان کی حمایت دراصل پاکستان کی طرف سے ریاستی سربراہی میں کی جانے والی دہشت گردی ہے۔

صدر اشرف غنی کی طرف سے وزارت داخلہ اور وزارت دفاع کے لیے نامزد کیے جانے والے ان دونوں افراد کے ناموں کی توثیق افغان پارلیمان نے کرنا ہے۔ 

افغانستان کے لیے خصوصی امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد نے گزشتہ ہفتے کے دوران متحدہ عرب امارات میں طالبان کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات میں پاکستان، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے نمائندے بھی موجود تھے۔

ان ملاقاتوں کا مقصد دراصل طالبان اور افغان حکومت کے درمیان براہ راست مذاکرات کی راہ ہموار کرنا ہے تاکہ وہاں گزشتہ قریب دو دہائیوں سے جاری جنگ کا خاتمہ ہو سکے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق افغان صدر کا یہ تازہ فیصلہ افغانستان میں قیام امن کے لیے امریکی کوششوں کی راہ میں پیچیدگیاں پیدا کر سکتا ہے۔

ا ب ا / ع ب ( ایسوسی ایٹڈ پریس)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں