1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان میں کانٹریکٹرز طالبان میں رقم تقسیم کرتے ہیں: امریکی سینٹ

9 اکتوبر 2010

امریکی سینٹ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں متعین پرائیویٹ امریکی ٹھیکےدار عسکریت پسندوں کی کارروائیوں سے بچنے کے لئے مقامی وار لارڈز اور طالبان میں رقم تقسیم کرتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/PZte
تصویر: picture-alliance/ dpa

اس رپورٹ کے مطابق عسکریت پسندوں میں رقم کی اس تقسیم سے ایک طرف تو نہ صرف وہاں بدعنوانی کو فروغ حاصل ہو رہا ہے اور دوسری طرف افغانستان میں جنگی کارروائیوں کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔

US-Soldaten entwurmen eine Kuh
افغانستان میں متعین امریکی فوجیتصویر: AP

امریکی سینٹ کی آرمڈ سروس کمیٹی کی اس تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت ان کانٹریکٹرز کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور اربوں ڈالر مالیت کے کئی ٹھیکوں کے نتائج منفی انداز میں برآمد ہو رہے ہیں۔

اس کمیٹی کے چیئرمین کارل لیون کے مطابق : ’’پرائیوٹ سکیورٹی پر ہمارے اعتماد نے وہاں مقامی وارلاڈز اور دیگر طاقتور گروپوں کو مضبوط کیا ہے، جو افغان حکومت کے کنٹرول سے باہر اور اتحادی افواج کے مفادات کے خلاف مصروف عمل ہیں۔‘‘

لیون کے مطابق اس صورتحال میں امریکی اور اتحادی افواج کی سلامتی کو لاحق مسائل میں اضافہ اور افغان مشن کی کامیابی خطرے میں پڑی ہے۔

Afghanistan Bundeswehr Anschlag, Deutscher Soldat bei Anschlag getötet
افغانستان میں ایک لاکھ سے زائد غیر ملکی فوجی متعین ہیںتصویر: AP

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی فضائیہ کے زیرانتظام کام کرنے والے ایک پرائیویٹ کانٹریکٹرآرمر گروپ، جو ایک برطانوی فرم G4S سے جڑا ہوا ہے، نے افغان جنگی سرداروں کی مدد سے سکیورٹی گارڈز بھرتی کئے اور یہ وار لارڈز طالبان کے حامی تھے۔

اس کانٹریکٹ میں مدد فراہم کرنے والے ایک وارلارڈ کو امریکی اور افغان فوج کی ایک مشترکہ کارروائی میں اس وقت ہلاک کیا گیا تھا، جب اس کے گھر پر طالبان عسکریت پسندوں کی ایک خفیہ ملاقات جاری تھی۔

اس رپورٹ میں سن 2007 سے سن 2009 کے درمیان دئے گئے 125 کانٹریکٹس کا جائزہ لیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے تشکیل دیئے گئے نظام میں کئی طرح کی خامیاں موجود ہیں۔

اس رپورٹ میں افغانستان میں امریکی اور نیٹو افواج کے سربراہ جنرل ڈیوڈ پیٹریاس کے ان اقدامات کو بھی سراہا گیا ہے، جس میں انہوں نے افغانستان میں رقوم کی اس طرح تقسیم کو کرپشن اور عسکریت پسندی میں اضافے کی ایک بڑی وجہ قرار دیا تھا۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں