1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

 افغان مہاجرین مزید ایک سال پاکستان میں رہ سکیں گے

28 ستمبر 2018

پاکستانی حکام نے ملک میں مقیم دو اعشاریہ پانچ ملین افغان مہاجرین کی وطن واپس لوٹنے کی حتمی تاریخ میں مزید ایک سال کی توسیع کر دی ہے۔ اسلام آباد حکومت پہلے بھی متعد بار دی گئی ڈیڈ لائن کو منسوخ کر چکی ہے۔

https://p.dw.com/p/35enU
Afghanische Flüchtlinge in Pakistan
تصویر: AP

پاکستانی حکومت ماضی میں بھی افغان مہاجرین کی ملک بدری کی تاریخوں کا اعلان کرتی رہی ہے۔ لیکن ان فیصلوں پر آج تک  عمل در آمد نہیں کیا گیا۔ اس ضمن میں تازہ ترین ڈیڈ لائن رواں ماہ کی تیس تاریخ تھی جس میں ایک بار پھر توسیع کر دی گئی ہے۔

پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین  نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا،’’ وفاقی کابینہ نے افغان پناہ گزینوں کی پاکستان میں رہنے کی مدت میں جون 2019 تک توسیع کر دی ہے۔‘‘

چوہدری فواد کا مزید کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کی اپنے ملک واپسی کی اگلی حتمی تاریخ سے قبل حکومت ان کے حوالے سے ایک جامع پالیسی تشکیل دینا چاہتی ہے۔

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے اس ماہ کے آغاز میں کہا تھا کہ اُن کی حکومت ایسے افغان مہاجرین کو پاکستانی شہریت دے گی جو یہیں پیدا ہوئے اور پروان چڑھے۔ تاہم انفارمیشن منسٹر چوہدری نے اس حوالے سے یہ نہیں بتایا کہ آیا یہ پیشکش ابھی بھی قائم ہے۔

Pakistan Flüchtlinge aus Afghanistan Personalausweis
تصویر: picture-alliance/Anadolu Agency/S. Ahmad

چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دو اعشاریہ پانچ ملین افغان پناہ گزین مقیم ہیں جن میں سے قریب نصف ملین افراد غیر رجسٹرڈ ہیں۔

افغان حکام اور  عالمی ادارہ مہاجرت جنگ زدہ ملک افغانستان میں پاکستان سے پناہ گزینوں کو واپس بھیجے جانے کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کرتے رہے ہیں۔

پاکستان میں کئی دہائیوں سے قیام پذیر افغان مہاجرین کو اس وقت سے غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے جب رواں برس کے آغاز میں پاکستانی کابینہ نے تمام افغان مہاجرین کو ملک چھوڑ دینے کا کہا تھا۔ اس مقصد کے لیے جنوری کے آخر تک کا وقت دیا گیا تھا تاہم بعد میں اس ڈیڈ لائن میں مارچ کے آخر تک کی توسیع کر دی گئی تھی۔ بعد ازاں یہ ڈیڈ لائن تیس ستمبر تک بڑھا دی گئی جس میں اب دوبارہ جون 2019 تک توسیع کر دی گئی ہے۔

ص ح / ع ا/ نیوز ایجنسی