1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان فوج کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا، کرزئی

8 فروری 2010

میونخ کانفرنس کے آخری روز افغان صدر حامد کرزئی نے کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کیا۔ کرزئی نے کہا کہ نیٹو فورسز افغان شہریوں کی ہلاکتوں کو روکنے کی کوشش کریں۔

https://p.dw.com/p/LvIV
کرزئی میونخ کانفرنس میں خطاب کے دورانتصویر: DW

حامد کرزئی نے کہا کہ شہریوں کی ہلاکتوں سے حالات عسکریت پسندوں کے حق میں ہو جاتے ہیں۔ کرزئی نے اپنے خطاب میں افغان فوج کی تعداد تین لاکھ تک کرنے کے منصوبہ بھی پیش کیا۔ کرزئی کے مطابق 2012ء تک افغان فوج کی تعداد بڑھا دی جائے گی۔

Muenchener Sicherheitskonferenz
کرزئی کو جرمن وزیردفاع کانفرنس میں خوش آمدید کہتے ہوئےتصویر: AP

کرزئی نے کہا کہ افغانستان کو اپنے ہاں سلامتی کی ذمہ داری خود اٹھانی چاہئے اور وہ عالمی برادری پر لمبے عرصے تک بوجھ نہیں بنے رہنا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ فوجیوں کی تعداد میں اضافے کا یہ مجوزہ منصوبہ 1992ء تک استعمال ہوتا رہا ہے۔

کرزئی کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب افغانستان میں متعین امریکی اور نیٹو افواج جنوبی صوبے ہلمند میں عسکریت پسندوں کے خلاف ایک بڑے فوجی آپریشن کا آغاز کرنے جارہی ہیں۔ افغانستان میں متعین غیر ملکی افواج کے سربراہ جنرل اسٹینلے میک کرسٹل نے اتوار کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس آپریشن کا مقصد طالبان کو قتل کرنا نہیں بلکہ انہیں ایک واضح پیغام دینا ہے کہ افغان حکومت اپنے عمل داری ملک بھر میں بڑھا رہی ہے۔

میک کرسٹل کے مطابق کرزئی حکومت کی جانب سے اعتدال پسند طالبان کو معاشرتی دھارے میں شامل کرنے کی دعوت کے بعد طالبان کو اس آپریشن کے ذریعے اس پیشکش سے فائدہ اٹھانے پر مجبور کیا جاسکتا ہے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : عدنان اسحاق