1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اعلیٰ مصری حکام کا برسوں بعد ليبيا کا دورہ، مقصد کيا ہے؟

28 دسمبر 2020

مصری سفارت کاروں اور انٹلیجنس حکام کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے شورش زدہ ملک لیبیا کا دورہ کیا ہے۔ مصری حکام کا يہ طرابلس کا چھ سال بعد پہلا دورہ ہے۔

https://p.dw.com/p/3nH1F
Libyen Proteste gegen Haftar-Truppen in Tripolis
تصویر: Hazem Turkia/AA/picture alliance

لیبیا کی بین الاقوامی تسلیم شدہ حکومت (جی این اے) کو ترکی کی جانب سے مسلسل حمایت اور خطے میں عدم استحکام پر مصر تشویش کا شکار ہے۔ مصری جنرل انٹلیجنس سروس کے نائب سربراہ ایمن بدیع کی قیادت میں مصری سفارت کاروں اور انٹلیجنس اہلکاروں کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے اتوار کے روز لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کا دورہ کیا اور اس شمالی افریقی ملک کی بین الاقوامی تسلیم شدہ حکومت (جی این اے) کے وزیر داخلہ فتحی علی عبدالسلام باشاغآ اور ملکی انٹلیجنس کے سربراہ عماد طرابلوسی سمیت متعدد عہدیداروں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔

باشآغا نے گزشتہ ماہ قاہرہ کا دورہ کیا تھا۔ انہوں نے ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہا کہ مصری عہدیداروں کے ساتھ ملاقات 'کافی سود مند اور تعمیری‘ رہی اور قاہرہ حکومت کے ساتھ تعلقات'انتہائی اہمیت‘ کے حامل ہیں۔

اپنے بیان میں باشآغا نے کہا، ”مصری سکیورٹی وفد کے ساتھ آج طرابلس میں سود مند اور تعمیری ملاقاتیں ہوئیں، جن میں ہم نے سکیورٹی اور انٹلیجنس کے شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کے ایسے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا، جو دونوں ملکوں اور خطے کے مفاد ميں ہيں اور انہيں دہشت گردوں اور منظم جرائم کے خطرات سے محفو ظ رکھيں۔"

چھ برس بعد مصری حکام کا دورہ ليبيا

سن 2014 کے بعد سے کسی اعلیٰ سطحی مصری وفد کا یہ طرابلس کا یہ پہلا دورہ ہے۔ لیبیا ميں حکومت اور خلفیہ حفتر کی قیادت میں مشرقی لیبیا میں واقع لییبئن نیشنل آرمی (ایل این اے) کے مابین تصادم کی وجہ سے لیبیا میں جاری خانہ جنگی کا سلسلہ جاری ہے۔

ترکی اور قطر جی این اے کی حمایت کرنے والے اہم ممالک ہیں جب کہ باغی جنرل خلیفہ حفتر کی ایل این اے کو روس، متحدہ عرب امارات اور مصر کا تعاون حاصل ہے۔ لیبیا میں سن 2011 سے ہی حالات کشیدہ ہیں۔

وزارت داخلہ کے مطابق عہدیداروں نے 'باہمی سکیورٹی چیلنجز اور سکیورٹی تعاون میں اضافہ کرنے کے طریقہ کار‘ پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے لیبیا میں متحارب گروپوں کے درمیان اکتوبر میں اقو ام متحدہ کی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کی حمایت کرنے کے طریقہ کار پر بھی غور و خوض کیا۔ جی این اے کی وزارت خارجہ کے ترجمان محمد الجبلاوی نے ٹوئٹر پر بتایا کہ مصری وفد نے طرابلس میں مصری سفارت خانہ جلد از جلد کھولنے کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

الجبلاوی نے مزید بتایا کہ فریقین نے قاہر ہ کے لیے لیبيائی پروازوں کو بحال کرنے کے حوالے سے اقدامات کرنے پر بھی رضامندی ظاہر کی۔

ج ا / ع س (اے پی، روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں