1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اطالوی وزیر اعظم کا ’یورپ میں تبدیلی‘ لانے کا عہد

عاطف بلوچ16 مارچ 2014

اطالوی وزیر اعظم ماتیو رینزی نے عہد کیا ہے کہ ان کی نئی حکومت یورپ میں بے روزگاری کی شرح کم کرنے اور اقتصادی نمو میں بہتری پر خصوصی توجہ مرکوز کرے گی۔

https://p.dw.com/p/1BQRV
اطالوی وزیر اعظم ماتیو رینزی (دائیں) فرانسیسی صدر فرنسوا اولانڈ کے ہمراہتصویر: Reuters

گزشتہ ماہ وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے والے رینزی آج کل مختلف یورپی ملکوں کے دورے پر ہیں۔ اپنے پہلے دورہ یورپ کے دوران اطالوی وزیر اعظم ماتیو رینزی پیر کے روز جرمنی پہنچ رہے ہیں، جہاں وہ برلن میں چانسلرانگیلا میرکل سے ملاقات کریں گے۔ اس ملاقات میں متوقع طور پر دونوں رہنما باہمی دلچسپی کے امور کے علاوہ یورپ کو درپیش مسائل پرتبادلہ خیال کریں گے۔ مبصرین کے مطابق اس دوران رینزی کی کوشش ہو گی کہ وہ اپنی پالیسیوں کے لیے برلن حکومت کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکیں۔

قبل ازیں بروز ہفتہ رینزی نے پیرس میں فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ سے ملاقات کی۔ اولانڈ سے ملاقات کے بعد رینزی نے کہا کہ فرانس اور اٹلی مل کر ’یورپ کو تبدیل‘ کرنے کے لیے کام کریں گے اور مئی میں منعقد ہونے والے آئندہ یورپی پارلیمانی انتخابات سے پہلے عوام کو قائل کریں گے کہ یہ براعظم ایک متحرک قوت ہے۔

Premierminister Italien Matteo Renzi
ماتیو رینزی نے اٹلی کا کم عمر ترین وزیر اعظم بننے کا اعزاز حاصل کیا ہےتصویر: picture alliance/AP Photo

سن 2012ء میں جب اولانڈ نے صدارتی عہدہ سنبھالا تھا تو پیرس حکومت نے روم کے ساتھ مل کر یورو زون کے مسائل کے حل کے لیے پیداواری اہلیت میں بہتری پر زور دیا تھا۔ رینزی سے ملاقات کے بعد صدر اولانڈ نے کہا، ’’ہم اصلاحات کا عمل جاری رکھیں گے۔‘‘ اولانڈ نے رینزی حکومت کی طرف سے کم اجرت لینے والے افراد کے لیے ٹیکس میں کٹوتیوں کی تعریف کی اور اس کا موازنہ اپنی اس حکومتی پالیسی کے ساتھ کیا، جس کے تحت کمپنیوں کو ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے کے عوض کارپوریٹ ٹیکس میں چھوٹ دینے کی تجویز دی گئی تھی۔

یہ امر اہم ہے کہ اٹلی اور فرانس یورپی یونین کے دو ایسے ممالک ہیں، جہاں نوجوانوں میں بے روزگاری کی شرح کافی زیادہ ہے۔ فرانس میں یہ شرح 23 فیصد ہے جبکہ اٹلی میں چالیس فیصد بنتی ہے۔

رینزی نے کہا، ’’نوجوان طبقے میں بے روزگاری کی شرح میں اضافہ ایک تشویشناک بات ہے۔‘‘ انہوں نے عہد کیا کہ یورپی یونین کے نئے صدر ملک کی اولین ترجیح ہو گی کہ وہ اس شرح کو کم کرے۔ خیال رہے کہ اٹلی اس سال جولائی سے شمشاہی بنیادوں پر یورپی یونین کے صدر ملک کی ذمہ داریاں سنبھال لے گا۔

ماتیو رینزی کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ کم اجرتیں حاصل کرنے والے افراد کے لیے ٹیکس میں دس بلین یورو جبکہ کمپنیوں کے لیے 2.4 بلین یورو کی چھوٹ کا اہتمام کرے گی تاہم روم حکومت نے ابھی تک یہ تفصیلات جاری نہیں کیں کہ وہ یہ مشکل مرحلہ کس طرح سرانجام دے گی۔

اٹلی کے تاریخی شہر فلورنس کے سابق میئر ماتیو رینزی نے اٹلی کا کم عمر ترین وزیر اعظم بننے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ کئی سیاسی مبصرین کے مطابق انتالیس سالہ رینزی ملک کو درپیش سیاسی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے قدرے نا تجربہ کار ہیں اور داخلی اور خارجی سطح پر پالیسی سازی میں انہیں مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔ تاہم اقتدار سنبھالنے کے بعد سے انہوں نے سیاسی مستعدی دکھاتے ہوئے عوام کا اعتماد جیتنے کی بھرپور کوششیں شروع کر رکھی ہیں۔