اسپین میں معمولی کووڈ انیس پر قرنطینہ نہیں کیا جائے گا
28 مارچ 2022اسپین میں پیر اٹھائیس مارچ سے کووڈ انیس کی ہلکی کیفیت کے مریضوں کی علیحدگی اختیار کرنے کی شرط ختم کر دی گئی ہے۔ قرنطینہ کرنا یا خود کو الگ تھلگ کرنے کے عمل کو اس موذی وائرس کے کنٹرول اورعلاج کا ایک اہم پہلو قرار دیا جاتا رہا ہے۔
سن 2020 میں کورونا وائرس نے اسپین کو معاشی اور معاشرتی اعتبار سے کسی حد تک تاراج کر دیا تھا۔ اس کی مضبوط سیاحتی انڈسٹری زوال پذیر ہو کر رہ گئی تھی اور ابھی بھی یہ اس زوال کے اثرات سے باہر نہیں آئی ہے۔ اسپین اور اٹلی کی معیشتوں کو کورونا وائرس کی وبا نے سنگین طور پر متاثر کرتے ہوئے اسے لڑکھڑا دیا تھا۔
میڈرڈ حکومت کی نئی اسٹریٹجی
ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ میں وزارتِ صحت کے بیان میں کہا گیا کہ کووڈ انیس کے لیے اب توجہ کا مرکز پوری طرح کمزور اور عدم محفوظ طبقہ یا گروپ ہوگا۔ اس گروپ میں بزرگ شہری بھی شامل ہیں۔ اس بیان میں کہا گیا کہ ویکسین شدہ نوجوانوں میں انفیکشن کی شرح ایک مخصوص حد تک محفوظ ہو گی۔
ہسپانوی آبادی کو کورونا کی ویکسین لگانے کا جامع پروگرام
اس کے ساتھ ساتھ میڈرڈ حکومت نے ان لوگوں کے کورونا وائرس ٹیسٹ کا سلسلہ بھی معطل کر دیا ہے، جو اس متعدی مرض میں مبتلا فرد کے ساتھ قریبی رابطے میں رہے ہوں۔ یہ بھی اہم ہے کہ میڈرڈ نے رواں ماہ کے وسط سے کووڈ انفیکشن کی روزانہ کی شرح اور اس سے ہونے والی اموات کی تعداد کے بارے میں معلوماتی اعلامیہ جاری کرنے کا سلسلہ بھی روک دیا ہے۔
کووڈ انیس عالمی وبا نہیں رہی
ہسپانوی حکومت نے رواں برس جنوری میں کہا تھا کہ کووڈ انیس کی بیماری سے نمٹنے کے طریقے میں تبدیلی لاتے ہوئے اس کو کنٹرول کرنے کا وہی انداز اپنایا جائے گا جیسا کہ فلُو کے لیے ہے۔
اُس وقت ہسپانوی وزارتِ صحت نے کہا تھا کہ اب اس وبائی مرض کا شدید مہلک پن ختم ہو گیا ہے اور اس کو ایک مقامی وبا کے طور پر لیا جائے گا نا کہ اس کی حیثیت عالمی وبا جیسی رہی ہے۔
ویکسینیشن نوے فیصد سے زیادہ
اسپیں دنیا کے ان چند ممالک میں شمار ہوتا ہے جہاں بارہ سال سے زائد عمر کے بچوں اور بڑوں کی ویکسینیشن شرح غیر معمولی طور پر بہت زیادہ ہے اور یہ بانوے فیصد سے بھی زیادہ ہے۔
جرمنی، اٹلی، فرانس اور اسپین نے ايسٹرا زینيکا ویکسین کا استعمال روک ديا
گزشتہ برس دسمبر میں اسپین میں کورونا وائرس کے اومیکرون ویرئنٹ کی وجہ سے انفیکشن بہت زیادہ پھیلا ہوا تھا۔ اومیکرون ویریئنٹ تیزی سے پھیلتا ہے لیکن اس میں سنگینی نہیں ہے۔ اس یورپی ملک میں آجکل انفیکشن اور شدید علیل مریضوں کی اموات کی شرح بھی بہت کم ہو چکی ہے۔
ع ح/ ک م (اے ایف پی)