1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسپین میں معمولی کووڈ انیس پر قرنطینہ نہیں کیا جائے گا

28 مارچ 2022

یورپ کے کئی ملکوں نے کووڈ انیس کے وبائی مرض کے حوالے سے نئی حکمت عملی پر فوکس کرنا شروع کر دیا ہے۔ اسپین میں کووڈ انیس کی ہلکی کیفیت پر اب قرنطینہ کی پابندی ختم کر دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/498c3
BG Verkehr und Verkehrswende I Barcelona
تصویر: Xavier Bonilla/NurPhoto/picture alliance

اسپین میں پیر اٹھائیس مارچ سے کووڈ انیس کی ہلکی کیفیت کے مریضوں کی علیحدگی اختیار کرنے کی شرط ختم کر دی گئی ہے۔ قرنطینہ کرنا یا خود کو الگ تھلگ کرنے کے عمل کو اس موذی وائرس کے کنٹرول اورعلاج کا ایک اہم پہلو قرار دیا جاتا رہا ہے۔

سن 2020 میں کورونا وائرس نے اسپین کو معاشی اور معاشرتی اعتبار سے کسی حد تک تاراج کر دیا تھا۔ اس کی مضبوط سیاحتی انڈسٹری زوال پذیر ہو کر رہ گئی تھی اور ابھی بھی یہ اس زوال کے اثرات سے باہر نہیں آئی ہے۔ اسپین اور اٹلی کی معیشتوں کو کورونا وائرس کی وبا نے سنگین طور پر متاثر کرتے ہوئے اسے لڑکھڑا دیا تھا۔

Spanien Madrid Corona Welle
میڈرڈ حکومت نے کورونا وائرس ٹیسٹ کرانے کا سلسلہ بھی اب تبدیل کر دیا ہےتصویر: Paul White/AP/picture alliance

میڈرڈ حکومت کی نئی اسٹریٹجی

ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ میں وزارتِ صحت کے بیان میں کہا گیا کہ کووڈ انیس کے لیے اب توجہ کا مرکز پوری طرح کمزور اور عدم محفوظ طبقہ یا گروپ ہوگا۔ اس گروپ میں بزرگ شہری بھی شامل ہیں۔ اس بیان میں کہا گیا کہ ویکسین شدہ نوجوانوں میں انفیکشن کی شرح ایک مخصوص حد تک محفوظ ہو گی۔

ہسپانوی آبادی کو کورونا کی ویکسین لگانے کا جامع پروگرام

اس کے ساتھ ساتھ میڈرڈ حکومت نے ان لوگوں کے کورونا وائرس ٹیسٹ کا سلسلہ بھی معطل کر دیا ہے، جو اس متعدی مرض میں مبتلا فرد کے ساتھ قریبی رابطے میں رہے ہوں۔ یہ بھی اہم ہے کہ میڈرڈ نے رواں ماہ کے وسط سے کووڈ انفیکشن کی روزانہ کی شرح اور اس سے ہونے والی اموات کی تعداد کے بارے میں معلوماتی اعلامیہ جاری کرنے کا سلسلہ بھی روک دیا ہے۔

کووڈ انیس عالمی وبا نہیں رہی

ہسپانوی حکومت نے رواں برس جنوری میں کہا تھا کہ کووڈ انیس کی بیماری سے نمٹنے کے طریقے میں تبدیلی لاتے ہوئے اس کو کنٹرول کرنے کا وہی انداز اپنایا جائے گا جیسا کہ فلُو کے لیے ہے۔

اُس وقت ہسپانوی وزارتِ صحت نے کہا تھا کہ اب اس وبائی مرض کا شدید مہلک پن ختم ہو گیا ہے اور اس کو ایک مقامی وبا کے طور پر لیا جائے گا نا کہ اس کی حیثیت عالمی وبا جیسی رہی ہے۔

Ganz Spanien erneut zum Corona-Risikogebiet erklärt
اسپین میں ماسک پہننے کا ملا جلا رجحان پایا جاتا ہےتصویر: Joan Mateu/AP Photo/picture alliance

ویکسینیشن نوے فیصد سے زیادہ

اسپیں دنیا کے ان چند ممالک میں شمار ہوتا ہے جہاں بارہ سال سے زائد عمر کے بچوں اور بڑوں کی ویکسینیشن شرح غیر معمولی طور پر بہت زیادہ ہے اور یہ بانوے فیصد سے بھی زیادہ ہے۔

جرمنی، اٹلی، فرانس اور اسپین نے ايسٹرا زینيکا ویکسین کا استعمال روک ديا

گزشتہ برس دسمبر میں اسپین میں کورونا وائرس کے اومیکرون ویرئنٹ کی وجہ سے انفیکشن بہت زیادہ پھیلا ہوا تھا۔ اومیکرون ویریئنٹ تیزی سے پھیلتا ہے لیکن اس میں سنگینی نہیں ہے۔ اس یورپی ملک میں آجکل انفیکشن اور شدید علیل مریضوں کی اموات کی شرح بھی بہت کم ہو چکی ہے۔

ع ح/ ک م (اے ایف پی)