1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل: اکثریتی فیصلہ منظور کروں گا، جج

1 نومبر 2011

پاکستانی کرکٹرز سلمان بٹ اور محمد آصف پر اسپاٹ فکسنگ کے مقدمے کی سماعت کرنے والی عدالت کے جج نے کہا ہے کہ وہ جیوری کی اکثریت کا فیصلہ منظور کریں گے۔

https://p.dw.com/p/132dV
سابق کپتان سلمان بٹتصویر: AP

لندن کی عدالت پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ اور فاسٹ بولر محمد آصف کے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کے مقدمے کی سماعت کر رہی ہے۔ ان دونوں کھلاڑیوں پر الزام ہے کہ انہوں نے اگست دو ہزار دس کو لارڈز میں کھیلے گئے ایک میچ میں برطانوی ٹیم کے خلاف اسپاٹ فکسنگ کی تھی، جس کے مطابق محمد آصف اور ایک اور پاکستانی بولر محمد عامر نے دانستہ نو بالز پھینکی تھیں۔

اس مقدمے کی جیوری کے اراکین نے تین روز کے غور و خوص کے بات جج جیریمی کوک کو یہ بتایا ہے کہ وہ کسی ایک نتیجے پر نہیں پہنچے ہیں۔ جج نے بارہ ارکان پر مشتمل اس جیوری سے کہا ہے کہ وہ اب اس مقدمے میں اکثریتی فیصلے کو منظور کریں گے، یعنی کہ دو کے مقابلے میں دس کا فیصلہ۔

Kombo Pakistan Cricket Korruption Salman Butt Mohammad Asif und Mohammad Amir
محمد عامر، محمد آصف اور سلمان بٹتصویر: AP

پیر کے روز بھی اس مقدمے کا فیصلہ سامنے نہیں آیا ہے۔ خیال رہے کہ سلمان بٹ اور ممحمد آصف دونوں ہی اپنے اوپر عائد الزامات کی تردید کرتے ہیں۔ استغاثہ کا الزام ہے کہ پاکستانی کھلاڑیوں نے برطانوی ایجنٹ مظہر مجید کی ایما پر لارڈز ٹیسٹ میچ میں اسپاٹ فکسنگ کی تھی۔

عدالتی کارروائی کے دوران بُکی مظہر مجید اور فاسٹ بالر محمد عامر کو حاضری سے استثناء حاصل رہا۔ ان کی عدم موجودگی کا حوالہ دیتے ہوئے جسٹس جیریمی کُک نے جیوری سے کہا تھا کہ وہ ان کی غیر حاضری سے قطعاً متاثر نہ ہوں اور تمام شہادتوں کی روشنی میں ان کے کردار پر غور کریں۔

رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں