1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسامہ بن لادن کم از کم سات سال سے پاکستان میں تھا

7 مئی 2011

نائن الیون حملوں کے بعد انٹیلیجنس اندازوں کے برعکس اسامہ بن لادن نے افغانستان پاکستان کی سرحدی علاقے میں موجود غاروں میں بہت ہی کم وقت گزارا اور اس کا زیادہ وقت پاکستانی آبادی میں گزرا۔

https://p.dw.com/p/11BGK
تصویر: picture-alliance/dpa

پاکستانی اخبار ڈان نیوز نے تفتیشی اداروں کو اسامہ بن لادن کی ایک بیوی سے ملنے والی اطلاعات کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسامہ بن لادن اور ان کا خاندان 2003ء میں ضلع ہری پور ہزارہ کے ایک گاؤں چک شاہ محمد منتقل ہوگیا تھا۔ ہری پور ہزارہ صوبہ خیبرپختونخوا میں ہے اور یہ علاقہ ایبٹ آباد سے قریب 35 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

پاکستانی حکام کی زیرحراست القاعدہ رہنما اسامہ بن لادن کی تین بیویوں میں سے ایک 29 سالہ ’امل السدہ‘ کا تعلق یمن سے ہے۔ امل نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ چک شاہ محمد میں قریب ڈھائی سال گزارنے کے بعد سارا خاندان ایبٹ آباد منتقل ہوا جہاں ان کے لیے نیا گھر تعمیر کیا گیا تھا۔

امریکی اور پاکستانی انٹیلیجنس ایجنسیوں کا خیال تھا کہ 2001ء میں تورا بورا پر بمباری کے بعد اسامہ بن لادن پاکستان، افغانستان سرحدی پہاڑی علاقے میں کہیں پوشیدہ ہوگا اور ممکنہ طور پر کوئی غار اس کا مسکن ہوگی۔

ڈان نیوز نے ایک پاکستانی تفتیشی اہلکار کا نام ظاہر کیے بغیر حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے: ’’ تصور کریں، یہ شخص ہمارے درمیان ہری پور اور ایبٹ آباد میں سات سال تک رہتا رہا ہے، جبکہ امریکی اور پاکستانی ایجنسیاں بالکل غلط سمت میں اس کی تلاش کرتی رہیں۔‘‘

ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی رہائش گاہ
ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی رہائش گاہتصویر: dapd

اطلاعات کے مطابق امل نائن الیون حملوں سے دو برس قبل اسامہ بن لادن کے نکاح میں پانچویں بیوی کی حیثیت اس وقت آئی، جب بن لادن کی عمر 43 برس تھی۔ امل نے تفتیشی حکام کو امریکی خفیہ آپریشن کے بارے میں بھی تفصیلات فراہم کی ہیں۔

امل کے مطابق اس نے اپنے شوہر اسامہ بن لادن کے ساتھ اپنے بیڈ روم میں پہنچ کر لائٹس بند کی ہی تھیں کہ فائرنگ کی آواز سنائی دی۔ اس کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن کمرے میں موجود اپنی کلاشنکوف تک پہنچ ہی نہیں پایا تھا کہ امریکی کمانڈوز کمرے میں داخل ہوئے اور اسے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔

اس آپریشن کے دوران امل بھی زخمی ہوئی تھی اور اس کی ٹانگ میں گولی لگی۔ امل اور اسامہ بن لادن کی دو دیگر سعودی بیویوں کے علاوہ جن دیگر افراد کو پاکستانی حکام نے حراست میں لیا ان میں اسامہ کے پانچ سالہ بیٹے اور 22 سالہ بیٹی کے علاوہ بن لادن کی ایک اور بیٹی کے چار بچے بھی شامل ہیں۔ بن لادن کی یہ بیٹی پاکستانی قبائلی علاقے میں ہونے والے ایک ڈرون حملے میں ہلاک ہوگئی تھی۔ حراست میں لیے جانے والوں میں اسامہ بن لادن کے بیٹے کے بچے بھی شامل ہیں۔ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے لیے امریکی آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والی واحد خاتون کے بارے میں خیال ہے کہ وہ بن لادن کی بہو تھی۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں