1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ازسرنو جانچ پڑتال تک پاکستان میں نجی طیاروں کی پروازوں پر پابندی

Imtiaz Ahmad23 اپریل 2012

پاکستانی حکومت نے نجی ایئرلائنز کے مسافر طیاروں کی تکنیکی طور پر ازسرنو جانچ پڑتال کے احکامات جاری کیے ہیں۔ وقتی طور پر نجی ایئرلائنز کے تمام طیاروں کی پروازوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/14jJk
تصویر: Reuters

حکومت پاکستان نے یہ فیصلہ اسلام آباد کے مضافات میں بھوجا ایئر لائن کے طیارے کو پیش آنے والے حادثے کے تناظر میں کیا ہے۔ اس حادثے میں طیارے میں سوار تمام 127 مسافر ہلاک ہو گئے تھے۔ دو برسوں سے بھی کم عرصے میں خراب موسم کے دوران اسلام آباد میں نجی کمپنیوں کے دو مسافر طیارے حادثے کا شکار ہوچکے ہیں۔

ان حادثات کے بعد نجی ایئرلائنز کے مسافر طیاروں کے حفاظتی معیارات کے بارے میں خدشات میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق اتوار کے روز ایک اور نجی ائیر لائن ’شاہین ایئر‘ کے مسافر طیارے کا ایک ٹائر اس وقت پھٹ گیا، جب یہ طیارہ لینڈنگ کے لیے کراچی ائیرپورٹ پر اترا۔ سول ایوی ایشن کے ایک ترجمان پرویز جارج کے مطابق اس حادثے میں تمام 170 مسافر محفوظ رہے ہیں۔ اس حادثے کے آٹھ گھنٹے بعد کراچی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا رن وے دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔

Flugzeugabsturz in Pakistan
تصویر: Reuters

اسی طرح اتوار کے روز شاہین ایئر کے ایک اور مسافر طیارے کا فیول ٹینک لیک ہو گیا تھا۔ یہ طیارہ لاہور سے مشہد کے لیے اڑان بھرنے ہی والا تھا۔ ایئر لائن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عملے نے جہاز میں تیل زیادہ بھر دیا تھا، جس کے باعث فیول ٹینک لیک ہوا۔ اس پرواز پر اٹھاسی مسافر جبکہ عملے کے پانچ ارکان موجود تھے۔

ان واقعات کے سامنے آنے کے بعد پاکستان کے وزیر دفاع احمد مختار کا سرکاری ٹیلی وژن پر جاری ہونے والے ایک بیان میں کہنا تھا، ’’نجی ایئر لائنز کے تمام مسافر طیاروں کی تکنیکی طور پر ازسرنو جانچ پڑتال کی جائے گی اور جو بھی طیارہ معیار پر پورا نہ اترا اسے پرواز کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ طیاروں کو اس وقت تک دوبارہ اڑنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، جب تک وہ جانچ پڑتال کے مرحلے سے نہیں گزرتے۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ قومی ایئر لائن ’پی آئی اے‘ کے طیاروں کو عالمی معیار کے مطابق اپ گریڈ کیا جا رہا ہے اور اب یہی معیار نجی ایئر لائنز پر بھی سختی سے لاگو کیا جائے گا۔

ia/sk (Reuters, AFP, AP)