1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اردن میں بھی مظاہرے، حکومت تحلیل

2 فروری 2011

کئی ہفتوں کے احتجاج کے بعد اردن کے شاہ عبد اللہ نے حکومت تحلیل کرتے ہوئے نیا وزیراعظم نامزد کر دیا ہے۔ صدارتی محل کے مطابق سابقہ حکومت اپوزیشن کی طرف سے اصلاحات کے مطالبات کو پورا نہیں کر سکی تھی۔

https://p.dw.com/p/QxTs
تصویر: picture alliance / dpa

گزشتہ کئی ہفتوں سے جاری پُر زور احتجاج کے بعد اردن کے بادشاہ عبد اللہ دوم نے کابینہ کو توڑتے ہوئے سمیر رفاعی کی جگہ معروف بخت کو نیا وزیراعظم نامزد کیا ہے۔ صدارتی محل کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ نئی حکومت ملک میں حقیقی سیاسی اصلاحات کو عمل میں لائے گی،’ بخت کا مقصد فوری طور پر سیاسی اصلاحات کے لیے عملی اقدامات اٹھانا ہو گا تاکہ اردن میں جمہوری اقدار کو فروغ ملے اور عوام کا معیار زندگی بلند ہو سکے۔‘

Jordanien Unruhen Kabinett Umbildung Marouf al-Bakhit
نومنتخب وزیر اعظم معروف بختتصویر: AP

تاہم اپوزیشن کی جماعت اسلامک ایکشن فرنٹ کے مطابق نو منتخب وزیراعظم اصلاح پسند نہیں ہیں اور وہ ان کے مطالبات پورے نہیں کرسکیں گے۔ اپوزیشن جماعت اسلامک ایکشن فرنٹ کے رہنما ذکی بنی رشید نے خبررساں ادارے AFP سے گفتگو کرتے ہوئے کہا،’بخت اصلاح پسند نہیں ہیں، اردن کو اس مخصوص بحرانی کیفیت سے نکالنے کے لیے وہ ہر گز درست انتخاب نہیں۔‘ انہوں نے کہا کہ ملکی وزیر اعظم ایسا شخص ہونا چاہیے، جس کی عوام میں عزت ہو نا کہ اس کا دامن بد عنوانی سے داغ داغ ہو۔

سابق فوجی میجرجنرل معروف بخت سن 2005ء تا 2007ء کے درمیان وزیر اعظم کے فرائض سر انجام دے چکے ہیں۔ انہوں نے سن 2007ء کے انتخابات منعقد کروائے تھے، جس پر اپوزیشن کا کہنا ہے کہ یہ ملک کے بدترین انتخابات تھے، جس میں بڑے پیمانے پر دھاندلیاں ہوئی تھیں۔ بخت اس سے قبل بادشاہ کی قومی سلامتی کے خصوصی مشیر کے طور پر کام کرنے کے ساتھ ساتھ اسرائیل میں سفیر کی حیثیت سے بھی اپنی ذمہ داریاں ادا کرچکے ہیں۔

Jordanien Unruhen Kabinett Umbildung Samir Rifai
بر طرف کیے گئے وزیر اعظم سمیر رفاعیتصویر: AP

ملکی اپوزیشن نے منگل کو حکومتی نمائندوں سے گفتگو کے بعد بیان دیا ہے کہ وہ تیونس اور مصر کی طرح کوئی انقلاب نہیں لانا چاہتے ہیں بلکہ ان کا مطالبہ ہے کہ ملک میں حکومت کو تبدیل کیا جائے، الیکشن قوانین میں ترامیم کی جائے اور ملکی وزیراعظم کا انتخاب عوام خود کرے۔ اپوزیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایسی آئینی ترامیم کی جائیں، جس کے تحت بادشاہ کے اختیارات کم ہوں اور وزیر اعظم کا انتخاب صرف بادشاہ کی ہی رضا سے نہ ہو۔

اردن میں عوام بے روزگاری، مہنگائی اور سیاسی اصلاحات کے لیے کئی ہفتوں سے سراپا احتجاج ہیں۔ وہ سابق وزیر اعظم سمیر رفاعی کو ملک کی موجودہ ابتر صورتحال کا ذمہ دار سمجھتے ہیں۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں