1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ارجنٹائن، لاپتہ آبدوز تلاش کر لی گئی

17 نومبر 2018

ارجنٹائن کی بحری فوج کی گم شدہ آبدوز کو بحراوقیانوس کی تہہ سے تلاش کر لیا گیا ہے۔ جہاں سے آبدوز ملی ہے، وہ پاٹاگونین ساحل کے سامنے کا کھلا سمندر ہے۔

https://p.dw.com/p/38QfZ
Argentinien Jahrestag des vermissten U-Boots ARA San Juan
تصویر: picture-alliance/AP Photo/V. Robles

ارجنٹائن کی بحریہ کی تلاش کرنے والی ٹیم نے ٹویٹ کیا کہ آبدوز کو بحراوقیانوس میں تقریباً آٹھ سو میٹر (2,625 فیٹ) کی گہرائی میں ڈھونڈ لیا گیا ہے۔ اس آبدوز کا سرکاری نام اے آر اے سان خوان ہے۔ لاپتہ آبدوز کی تلاش شمالی امریکی سمندری سروے کرنے والے بین الاقوامی ادارے اوشن انفینیٹی کی ریموٹ کنٹرول سے زیر آب نقل و حرکت جاری رکھنے والی کشتی کی ذریعے کی گئی۔

سان خوان نامی ارجنٹائنی نیوی کی آبدوز پندرہ نومبر سن 2017 کو نیول بیس مارپیل پلاٹا لوٹ رہی تھی کہ اُس کا رابطہ کنٹرول ٹاور سے کٹ کر رہ گیا اور پھر یہ نہیں معلوم ہو سکا کہ آبدوز کدھر گئی۔ رابطہ منقطع ہوتے وقت آبدوز پر عملے کے چوالیس اراکین بھی سوار تھے۔ اس آبدوز کی تلاش کے لیے ابتدائی بین الاقوامی کوششیں ناکامی سے دوچار ہوئی تھیں۔ آہستہ آہستہ انٹرنیشنل ٹیمیں بتدریج تلاش کے عمل سے پیچھے ہٹتی چلی گئیں۔

انجام کار اوشن انفینیٹی نے اس آبدوز کو تلاش کرنے کا بیڑہ اٹھایا۔ اُس کے بحری جہاز نے ریموٹ کنٹرول سے انتہائی گہرائی میں ایک ایسی کشتی کو روانہ کیا، جس پر کیمرے نصب تھے اور اوپر بحری جہاز میں بیٹھی ماہرین کی ٹیمیں تہہ سمندر میں نظر آنے والی اشیاء کا بغور مطالعہ کرنے لگیں۔

Argentinien Jahrestag des vermissten U-Boots ARA San Juan
سان خوان نامی آبدوز کے عملے کے پس مندگان مسلسل اس کی تلاش کا مطالبہ کرتے رہے ہیںتصویر: picture-alliance/AP Photo/V. Robles

اوشن انفینیٹی کی کوششیں رنگ لائیں اور اس نے تہہ آب سے آبدوز کی ملنے والی تصاویر آرجنٹائنی نیوی کو فراہم کیں۔ تصدیقی بیان دیتے ہوئے نیوی کے ترجمان روڈالفو رامایو کا کہنا ہے کہ گم شدہ آبدوز کی تلاش کے بعد اب اُس کی ریکوری کے مشکل مرحلے کا دروازہ کھل گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق اس کا تعین نہیں کیا جا سکا کہ آبدوز کو نیچے سے اوپر کیسے لایا جائے گا۔

اس آبدوز کی تلاش کے اس مرحلے کے بعد چوالیس عملے کے اراکین کے خاندانوں سے گفتگو کرتے ہوئے ارجنٹائنی صدر ماریسیو ماتری نے کہا کہ وہ اس صورت حال میں تنہا اور اکیلے نہیں ہیں بلکہ پوری حکومت کے علاوہ ملک بھی اُن کے ساتھ ہے۔ صدر ماتری نے یہ بھی کہا کہ آبدوز کے ڈوبنے اور عملے کے افراد کی زندگیوں کے ساتھ جو کچھ ہوا، اُس کی مناسبت سے سچ ڈھونڈنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

سان خوان نام آبدوز جرمن بندرگاہ ایمڈین پر سن 1983 میں تیار کی گئی تھی اور پھر بعد میں اسے ارجنٹائن کے حوالے کر دیا گیا تھا۔

سمندر کے پانیوں میں تیرتی ڈرون آبدوزیں