1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریلیا: پولیس کو نقاب اتروانے کے اختیارات

5 جولائی 2011

آسٹریلیا کی پولیس کو ملک میں جرائم کی روک تھام کے سلسلے میں کسی بھی خاتون کا نقاب اتروانے کا حکم دینے کا اختیار دے دیا گیا۔

https://p.dw.com/p/11owz
تصویر: picture alliance/abaca

آسٹریلیا کی حکومت نے اپنی پولیس کو یہ اختیار دیا ہے کہ وہ اگر جرائم کی روک تھام کے لیے یہ ضروری سمجھیں کہ کسی خاتون کے چہرے کی شناخت ہونی چاہیے تو وہ اس خاتون کو برقعہ اتارنے کا حکم دے سکیں۔

آسٹریلوی حکومت نے یہ فیصلہ پیر کے روز اس واقعے کے بعد دیا جب ایک عدالت کی جج نے ایک مسلمان خاتون کو اس بنا پر بری کر دیا کہ برقعے کے باعث اس کے چہرے کی شناخت نہیں ہو سکتی۔

Burka Verbot Frankreich No-Flash
فرانس میں خواتین کے برقعہ پہننے پر پابندی پر بعض مسلمان حلقوں کی جانب سے شدید احتجاج سامنے آیاتصویر: AP

حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ ان کو اِس بات کی پرواہ نہیں کہ کسی شخص نے موٹر سائیکل کا ہیلمٹ پہنا ہوا ہے یا برقعہ یا نقاب، یا پھر کوئی اور چیز، پولیس کو اس بات کی اجازت ہونی چاہیے کہ وہ چہرے کی شناخت کر سکے۔ فیصلے کے مطابق اگر کوئی اپنا چہرہ دکھانے سے انکار کرے تو اس پر ساڑھے پانچ ہزار آسٹریلوی ڈالر کا جرمانہ کر دیا جائے۔

آسٹریلیا میں نومبر دو ہزار دس میں ایک کیس سامنے آیا تھا جس میں کیرنیٹا میتھیوس نامی ایک خاتون کو چھ ماہ کی قید کی سزا پولیس پر یہ جھوٹا الزام عائد کرنے کے الزام میں سنائی تھی کہ پولیس نے زبردستی اس کا برقعہ اتروانے کی کوشش کی۔ خاتون ٹریفک کی خلاف ورزی کر رہی تھیں۔ تاہم گزشتہ مہینے کیرنیٹا میتھیوس کو عدالت نے اس لیے رہا کر دیا کہ جج کا کہنا تھا کہ وہ سو فیصد قائل نہیں کہ یہ خاتون کیرنیٹا میتھیوس ہی ہے، کیونکہ پولیس اس کا چہرہ نہیں دیکھ سکی تھی۔

حکومتی ترجمان کے مطابق آسٹریلیا میں تمام مذاہب کا احترام کیا جاتا ہے مگر کسی شخص کو قانون کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

نیو ساؤتھ ویلز کی اسلامی کونسل نے اس فیصلے کو تسلیم کیا ہے۔ خواتین کی بعض اسلامی تنظیموں کا کہنا ہے کہ برقعے اتروا کر خاتون کا چہرہ دیکھنے کے لیے خاتون پولیس اہلکار کی خدمت حاصل کی جانی چاہیے۔

رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید