1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریلیا، نئے مجوزہ سخت قوانین میں شہریت کا حصول مشکل تر

صائمہ حیدر
20 اپریل 2017

آسٹریلوی وزیر اعظم میلکم ٹرن بل نے اعلان کیا ہے کہ تارکینِ وطن کے لیے آسٹریلیا کے ویزے اور شہریت کے حصول کا عمل مزید مشکل بنایا جائے گا۔ درخواست دہندگان کو اعلیٰ درجے کی انگریزی زبان جاننے کا ٹسٹ بھی پاس کرنا ہو گا۔

https://p.dw.com/p/2ba36
Australien Malcolm Turnbull von der Liberalen Partei
آسٹریلوی وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ تارکینِ وطن کے لیے آسٹریلیا کے ویزے اور شہریت کے حصول کا عمل مزید مشکل بنایا جائے گاتصویر: Reuters/D. Munoz

ٹرن بُل نے نئے درخواست دہندگان کے لیے ویزا حاصل کرنے کے لوازمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایک مضبوط آسٹریلیا کے لیے شہریت کے حصول کے طریقہٴ کار کو بھی سخت بنانا ہو گا۔ اُن کا کہنا تھا کہ آسٹریلوی شہریت حاصل کرنے کے خواہشمند افراد کو اعلیٰ درجے کی انگریزی زبان کا ٹیسٹ پاس کرنا ہو گا۔ انگریزی زبان کے مجوزہ ٹیسٹ میں انگریزی پڑھنا، لکھنا، بولنا اور سننا شامل ہیں۔ درخواست دہندگان کی دیگر سماجی معاملات مثلاﹰﹰ خواتین پر گھریلو تشدد کا معاملے کے حوالے سے بھی جانچ پڑتال کی جائے گی۔

 یہ بھی دیکھا جائے گا کہ آیا کوئی درخواست دہندہ شوہر کے ہاتھوں بیوی کے پیٹے جانے کو درست سمجھتا ہے۔ شہریت کے حصول کے لیے مرتب کیے جانے والے ٹسٹ میں کم عمری میں کی جانے والی شادیوں اور خواتین سے متعلق انتہائی حساس موضوعات پر بھی سوالات کیے جائیں گے۔ ٹرن بُل کا کہنا تھا کہ ایسے سوالات آسٹریلوی اقدار کو مضبوط بنانے کے لیے بہت ضروری ہیں۔

شہریت کے نئے قوانین کے تحت درخواست گزاروں کا آسٹریلیا میں مستقل رہائشی کی حیثیت سے کم از کم چار سال قیام لازمی ہو گا۔ فی الحال یہ مدت ایک سال ہے۔ آسٹریلیا تارکین وطن کے حوالے سے عالمی درجہ بندی میں اُن ممالک میں شامل ہے، جہاں کا ترک وطن کرنے والے افراد نے سب سے زیادہ رُخ کیا ہے۔