1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریا میں کینگرو نہیں، سوئس پنیر سوئس نہیں: یورو 2008کے میزبان ممالک آسٹریا اور سوئٹزر لینڈ میں جوش و خروش

4 جون 2008

فٹ بال کے بین الاقوامی مقابلے یورو کپ دو ہزار آٹھ کے میزبان ممالک آسٹریا اور سوءٹزر لینڈکے عوام میں اس مقابلے کے انعقاد پر زبردست جوش و خروش پایا جاتا ہے۔

https://p.dw.com/p/EDfn
یورو کپ کی اس ٹرافی کو اٹھانے کے لیے ہر ٹیم بیتاب نظر آ رہی ہےتصویر: pa / dpa

آسٹریا کے عوام میں جہاں اس مقابلے کے انعقاد پر زبردست جوش و خروش پایا جاتا ہے وہاں وہ سیّاحوں کو یہ باور کراتے نہیں تھکتے کہ آسٹریا میں کینگرو نہیں پائے جاتے۔

Bdt Formula 1 Start in Australien
کینگرو آسٹریا میں نہیں آسٹریلیا میں پائے جاتے ہیںتصویر: picture-alliance/ dpa


ان دنوں آسٹریا میں جگہ جگہ دکانوں پر آپ کو رنگا رنگ قمیصیں لٹکی نظر آئیں گی جس پر لکھا ہے، آسٹریا میں کینگرو نہیں ہوتے! فٹ بال کے جنونی برِاعظم یورپ کے ملک آسٹریا میں یورو کپ دو ہزار آٹھ کا انعقاد آسٹریا میں آباد ہر شخص کے لیے مسرّت کا باعث ہے۔ ہر طرف رنگ ہی رنگ ہیں ۔ تیز موسیقی پر ناچتے، اپنی اپنی ٹیموں کے حق میں فلک شگاف نعرے لگاتے ، چہروں پر اپنی ٹیموں کے جھنڈوں کا رنگ لگائے، بئر کا گلاس ہاتھ میں لیے لوگوں کے لیے یورو کپ ایک ایسا جشن ہے جو کبھی کبھی ہی میئسر ہوتا ہے۔


مگر جہاں آسٹریا کے شہری خوشیاں منا رہے ہیں وہاں ان کو چند پریشانیوں کا بھی سامنا ہے۔یورو کپ کے مقابلے کو دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے سیّاح آسٹریا آ رہے ہیں اور ایسے میں اگر کوئی سیّاح آسٹریا کو آسٹریلیا سمجھ بیٹھے اوران سے پوچھ بیٹھے کہ کینگرو نظر نہیں آ رہے تو ان کا کیا حال ہوگا؟


ویسے آسٹریا کو آسٹریلیا سمجھنے کی غلطی بہت سے لوگ کرتے ہیں اور آسٹریا کے لوگ اس غلط فہمی کے اب عادی ہو چکے ہیں مگر زیادہ تکلیف انہیں اس وقت ہوتی ہے جب آسٹریا کو کوئی جرمنی سمجھ بیٹھے۔


آسٹریا میں ایک کہاوت عام ہے کہ آسٹریا کی سب سے بڑی کامیابی یہ کہ اس نے ہٹلر کو جرمن اور بیتھوون کو آسٹریا کا باشندہ مشہور کر وادیا ہے۔ در حقیقت آدولف ہٹلر آسٹریا کے ایک چھوٹے سے قصبے برا ناؤ میں پیدا ہوا تھا اور اس نے انیس سو بتیس میں جرمنی کی شہریت حاصل کی تھی۔ دوسری طرف بیتھوون جرمنی کے شہر بون میںپیدا ہوا تھا اور آسٹریا کے شہر ویانا میں اس نے سترہ سو ستّر میں سکونت اختیار کی تھی۔جرمن افراد کی طرح آسٹریا کے باشندے بھی ہٹلر سے کوئی تعلق نہیں رکھنا چاہتے ہیں اور وہ اپنے ہاں نازی دورِ حکومت کی باقیات کو ہر صورت دفن کر دینا چاہتے ہیں۔


دوسری طرف یورو کپ دو ہزار آٹھ کے دوسرے میزبان ملک سوئٹزر لینڈ کے بارے میں بھی کئ غلط فہمیاں پائ جاتی ہیں جن میں سے ایک سوئس پنیر کو سوئٹزر لینڈ میں تیّار کیا جانے والا پنیر سمجھنا ہے۔ آج کل یورو کپ کے مقابلوں سے قبل سوئس شہری غیر ملکی سیّاحوں کو یہ بار بار بتاتے نظر آئیں گے کہ سوئس پنیر دراصل آسٹریلیا میں تیّار کیا جاتا ہے اور اس کا صرف نام سوئس پنیر یا سوئس چیز ہے۔اصل سوئس پنیر بڑے بڑے سوراخوں والا وہ زبر دست پنیر ہے جو آسٹریلیا میں نہیں بنتا۔