1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بیس لاکھ آسامی مسلمان بھارتی شہریت سے محروم

شمشیر حیدر نیوز ایجنسیاں
31 اگست 2019

بھارت کی شمال مشرقی ریاست آسام میں مصدقہ بھارتی شہریوں کی تازہ فہرست جاری کر دی گئی۔ کئی دہائیوں سے آسام میں مقیم قریب بیس لاکھ افراد کو ’غیر قانونی تارکین وطن‘ قرار دے دیا گیا جن میں اکثریت مسلمان شہریوں کی ہے۔

https://p.dw.com/p/3OnCZ
Indien Assam Bewohner Liste Einwohner
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Nath

آج ہفتے کے روز آسام میں 'شہریوں کے قومی رجسٹر‘ یا این آر سی کی تازہ فہرست جاری کیے جانے سے قبل سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ اس فہرست میں 1.9 ملین افراد کو بھارتی شہری تسلیم نہیں کیا گیا۔

بھارت میں غیر قانونی اور غیر ملکی قرار دیے جانے والے بیس لاکھ افراد عملی طور پر بے وطن ہو چکے ہیں اور اگر وہ اپیل کرنے کے بعد بھی اپنی شہریت ثابت نہ کر پائے تو انہیں گرفتاریوں کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

'ہندو قوم پرستوں کا مسلم مخالف ایجنڈا‘

شہریوں کے قومی رجسٹر کو اپ ڈیٹ کرنے کا سلسلہ وزیر اعظم مودی کی ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے شروع کیا تھا۔ یہ فہرست سن 1951 کے بعد سے جاری نہیں کی گئی تھی تاہم سن 2014 میں بی جے پی کے ایک رکن کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے بھارتی سپریم کورٹ نے تازہ فہرست تیار کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

بھارت: کئی ملین آسامی مسلمانوں کو ملک بدری کا خوف

ناقدین کے مطابق بی جے پی کا مقصد بھارت میں کئی دہائیوں سے مقیم آسامی مسلمانوں کو نشانہ بنانا تھا جنہیں یہ قوم پرست جماعت بنگلہ دیشی تارکین وطن قرار دیتی ہے۔ شہریوں کے کوائف جمع کرنے کے بعد ابتدائی فہرست گزشتہ برس جاری کی گئی تھی جن میں چالیس لاکھ سے زائد افراد کو بھارتی شہری تسلیم نہیں کیا گیا تھا۔

این آر سی نے آج جاری کردہ اپنی ایک ٹوئیٹ میں بتایا کہ عبوری فہرست کے بعد دائر کردہ اپیلوں پر نظر ثانی کے بعد مجموعی طور پر 31.1 ملین افراد کو بھارتی شہریت کا اہل قرار دیا گیا جب کہ 1.9 ملین افراد اپنی شہریت ثابت نہیں کر پائے۔

شہریت سے محروم افراد کا مستقبل کیا ہو گا؟

آسام کے حکام کے مطابق شہریوں کے رجسٹر میں جگہ نہ بنا پانے والوں کو تمام قانونی آپشنز ختم ہو جانے تک غیر ملکی قرار نہیں دیا جائے گا۔

فہرست جاری کیے جانے کے بعد این آر سی کے کوآرڈینیٹر پراتیک ہاجیلا نے اپنے ایک بیان میں کہا، ''جو کوئی بھی اپنے دعووں اور اعتراضات پر کیے گئے فیصلے سے مطمئن نہیں ہے، وہ غیر ملکیوں سے متعلق ٹریبیونل میں اپیل کر سکتا ہے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ ہر کسی کو شہریت کا حق ثابت کرنے کے لیے مناسب موقع فراہم کیا جائے گا۔

فہرست میں شامل نہ کیے جانے والے افراد کو 120 دن کے اندر اندر ٹریبیونل کے سامنے اپنی شہریت ثابت کرنا ہو گی اور اس کے بعد وہ اعلیٰ عدالتوں میں بھی اپیلیں کر سکیں گے۔

بھارتی حکام کے مطابق ان مراحل کی تکمیل کے بعد غیر ملکی قرار دیے جانے والے افراد کو حراستی مراکز میں مقید کر دیا جائے گا اور بعد ازاں انہیں ملک بدر کر کے بنگلہ دیش بھیج دیا جائے گا۔ بنگلہ دیش تاہم ان الزامات کو مسترد کرتا ہے کہ آسام میں بنگلہ دیشی شہری مقیم ہیں۔

آسام میں مقیم بنگالی آبادی اپنی بھارتی شہریت ثابت کرے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں