1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آج بچوں کی کتابوں کا عالمی دن ہے

2 اپریل 2019

پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج دو اپریل کو بچوں کی کتابوں کا عالمی منایا جا رہا ہے۔ یہ سالانہ دن جنوں اور پریوں کی کہانیوں کے مشہور زمانہ مصنف ہانس کرسٹیان اینڈرسن کے یوم پیدائش کے موقع پر منایا جاتا ہے۔

https://p.dw.com/p/3G4xo
Bildergalerie über Schottland
تصویر: Lisa Maree Williams/Getty Images

آج کی الیکٹرانک دنیا میں کتابوں کی جگہ سمارٹ فونز اور لیپ ٹاپس لے چکے ہیں مگر بچوں کی عجیب و غریب کرداروں والی معلوماتی کہانیوں پر مشتمل اخبارات اور جرائد کے صفحات کا آج بھی کوئی نعم البدل نہیں ہے۔

بچوں کی کردار سازی میں معیاری کتب کی اہمیت ناگزیر ہے۔ ننھے ذہنوں کی بہترین دوست کوئی کتاب ہی ہوتی ہے، جو انہیں صحیح اور غلط کے امتیاز سے متعارف کرانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ جن بچوں کو مطالعے کا شوق ہوتا ہے، وہ غیر معمولی حد تک ذہین اور باصلاحیت ہوتے ہیں۔ چھوٹی عمر میں ہی کتاب سے دوستی ہو جائے تو انسانی سوچوں کے دھارے بدلے جا سکتے ہیں۔

Erzieher in der Kindertagesstätte
تصویر: Imago

بچوں کی کتابوں کے اس عالمی دن  کی مناسبت سے واکس، سیمینارز، کانفرنسوں اور دیگر خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے، جن کا مقصد بچوں میں کتب بینی کا شوق پیدا کرنا ہوتا ہے۔ آج اگرچہ ٹی وی، انٹرنیٹ اور موبائل ٹیلی فون لوگوں کے ذہنوں پر قابض ہو چکے ہیں، تاہم کتابوں اور کتب بینی کی اہمیت اپنی جگہ موجود ہے۔

بچے کسی بھی قوم کے اچھے مستقبل کے ضامن ہوتے ہیں۔ ایک سوال یہ بھی ہے کہ کیا اس نئی نسل کے بہتر مستقبل کو یقینی بنا لیا گیا ہے۔ پاکستان جیسے ملک میں ماضی میں شائع ہونے والی بچوں کی بہت مقبول کتابوں کو دوبارہ شائع کرنے کی روایت نہ ہونے کے برابر ہے۔ آج کے بچے زیادہ تر ایسے کارٹون اور فلمیں دیکھتے ہیں، جن میں بچگانہ یا کارٹون کردار بھی ایسی زبان بولتے ہیں،جنہیں بدلتی ہوئی سماجی اقدار کے باوجود ’بااخلاق زبان‘ نہیں کہا جا سکتا۔ بچوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ انہی باتوں سے اثر لیتے ہیں، جو وہ اپنے ارد گرد ہوتے دیکھتے اور سنتے ہیں۔ ان حالات میں پاکستان جیسے ملک میں کتب بینی کو رواج دیتے ہوئے ایسے دیگر تفریحی انتظامات کا اہتمام کرنا بھی بہت مناسب ہو گا، جن سے نئی نسل کو اس کی اپنی ثقافت، زبان اور سماجی میراث سے متعارف کرایا جا سکے۔

پاکستان میں چند دہائیاں پہلے تک ایسے کئی جریدے شائع ہوتے تھے، جو بچوں کی فکری نشو و نما میں اہم کردار ادا کرتے تھے۔ یہ جریدے بچوں کو اچھے برے کی تمیز سکھانے میں بھی مدد دیتے تھے۔ ان میں سے کچھ ماہنامے تو آج بھی شائع ہوتے ہیں مگر اب ان کے قارئین کی تعداد انتہائی کم ہو چکی ہے۔

Global Ideas | Lern-Gruppe in China
تصویر: Imago/View Stock

بچوں کے چند مشہور پاکستانی جریدے:

کراچی: ماہنامہ ہمدرد نونہال

کراچی سے شائع ہونے والا بچوں کا ماہنامہ ’ہمدرد نونہال‘ پاکستانی بچوں میں بہت مقبول ہے۔ اس کی ادارت معروف سماجی شخصیت حکیم محمد سعید مرحوم کی زیر نگرانی تکمیل پاتی تھی۔

اسلام آباد: بچوں کا اسلام

’بچوں کا اسلام‘ کے نام سے یہ جریدہ روزنامہ ’اسلام‘ کے زیر اہتمام پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے شائع ہوتا ہے۔

لاہور: ماہنامہ ’جگنو‘، ماہنامہ ’تعلیم و تربیت‘ اور ماہنامہ ’بچوں کی دنیا‘

ماہنامہ ’تعلیم و تربیت‘ مشہور اشاعتی ادارے فیروز سنز کے زیر اہتمام شائع ہوتا ہے۔ فیروز سنز نے بچوں کے ادب کے حوالے سے اتنی کتابیں شائع کیں، جتنی کسی اور اشاعتی ادارے نے نہیں کیں۔ ماہنامہ ’جگنو‘ میں اکثر بادشاہوں، شہزادوں،  شہزادیوں اور جادوگروں کی کہانیاں چھاپی جاتی ہیں۔ ماہنامہ ’بچوں کی دنیا‘ بھی لاہور ہی سے شائع ہونے والا ایسا جریدہ ہے، جسے قارئین بچوں کی خوبصورت کہانیوں کا گلدستہ قرار دیتے ہیں۔

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں