1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

Transmediale: میڈیا آرٹ کا منفرد میلہ

14 فروری 2008

ڈیجیٹل آرٹ اور ذرائع ابلاغ کے بڑے میلوں میں سے ایک میلہ Transmediale کے نام سے حال ہی میں جرمن دارالحکومت برلن میں منعقد ہوا۔ اِسی میلے کے سلسلے میں Conspire کے نام سے ایک بڑی نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا ہے، جو 24 فروری تک جاری رہے گی۔ میڈیا آرٹ کے اِس میلے میں دُنیا بھر سے 300 فنکار شریک ہیں جبکہ اِس کے بارے میں رپورٹنگ کےلئے پوری دُنیا سے 700 صحافی برلن آئے۔

https://p.dw.com/p/DYOg
Nin Bruderman کا فن پارہ: ”میڈیا کے دَور میں آرٹ اور جنگ“
Nin Bruderman کا فن پارہ: ”میڈیا کے دَور میں آرٹ اور جنگ“تصویر: Presse

اِس میلے کا آغاز ویڈیو فیسٹی وَل کی شکل میں اکیس برس پہلے 1988ء میں ہوا۔ گذشتہ کچھ برسوں سے یہاں انٹرنیٹ اور کمپیوٹر کو غلبہ حاصل ہو چکا ہے اور اِس رُجحان کو کچھ حلقے ہدفِ تنقید بھی بنا رہے ہیں۔میلے کے انچارج کینیڈا کے ماہرِ تعمیرات Stephen Kovats ہیں۔ میڈیا آرٹ ہے کیا، اِس حوالے سے بتاتے ہیں:

”میڈیا آرٹ کی اصلاح ہمیشہ ہی سے کچھ پیچیدہ رہی ہے۔ ہمارا مقصد یہاں وہ آرٹ پیش کرنا ہے، جس میں ہماری ڈیجیٹل ثقافت، ہمارے ڈیجیٹل معاشرے اور ہماری آج کل کی ٹیکنالوجی کی جھلک نظر آ سکے۔“

اِمسالہ میلے کے موقع پر منعقدہ نمائش کا عنوان ہے، سازِش کی تھیوریاں اور آرٹ میں اُن کا اظہار۔ نمائش میں رکھے گئے فن پاروں میں سے ایک کا ٹائیٹل ہے: Crossworlds۔ رُوسی فنکارہ اولگا کِسے لیوا کا یہ فن پارہ ایک طرح کی آرٹ مشین ہے، جو اُن تمام معلومات کو تہ و بالا کر دیتی ہے، جو تاریخ کی روشنی میں اب تک ہمارے لئے مسلمہ حقائق کی حیثیت رکھتی ہیں۔ اِس فن پارے کی مدد سے دیکھا جائے تو خود عالمی ثقافتوں کا گھر کہلانے والی وہ عمارت بھی کسی اور ہی رنگ میں نظر آنے لگتی ہے، جہاں یہ نمائش منعقد ہو رہی ہے۔ اولگا کِسے لیوا بتاتی ہیں:

”مَیں سینٹ پیٹرزبرگ میں پیدا ہوئی اور سوویت یونین میں پلی بڑھی۔ مَیں نے جب عالمی ثقافتوں کا یہ گھر دیکھا تو حیران رہ گئی۔ یہ عمارت مجھے سینٹ پیٹرزبرگ کے ثقافتی محل کی یاد دِلا رہی تھی، وہی شان و شوکت والا طرزِ تعمیر، وہی عظیم الشان ستون۔ تب مَیں نے سوویت دَور اور امریکی آئیڈیالوجی کے بارے میں پڑھنا شروع کیا اور اِس نتیجے پر پہنچی کہ ایک دوسرے کے دشمن اِن دونوں نظاموں کے طرزِ تعمیر، آئیڈیالوجی اور اُن کے طریقہء اظہار میں حیرت انگیز مماثلت ہے۔ ماسکو اور واشنگٹن میں بڑی حد تک ایک ہی طرح کے نعرے استعمال کئے جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ اُن کے 80 فیصد الفاظ اور اصطلاحات بھی ایک جیسی ہیں۔“

یہاں رکھے گئے دیگر فن پاروں میں نومبر 1963ء میں امریکی صدر جون ایف کینیڈی پر قاتلانہ حملے کی دھندلی تصاویر یا پھر گیارہ ستمبر سن 2001ء کو امریکی محکمہءدفاع کی عمارت پر حملے کے وہ مناظر بھی شامل ہیں، جو نگران کیمروں کی مدد سے فلمائے گئے۔