1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین میں سوشل میڈیا صارفین کے لیے 'اپیل سینٹر' قائم

13 اکتوبر 2024

یورپی یونین میں سوشل میڈیا صارفین کے لیے اب ایک ایسا فورم دستیاب ہے جہاں وہ سوشل میڈیا پر مواد سے متعلق کیے گئے فیصلوں، جیسے کہ کسی پوسٹ یا ویڈیو کو ہٹانے یا برقرار رکھنے، کو چیلنج کر سکتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4lc7u
موبائل اسکرین پر مختلف سوشل میڈیا ایپس
اپیل سینٹر رواں سال کے اختتام سے قبل صارفین کی شکایات سننا شروع کر دے گاتصویر: Jonathan Raa/NurPhoto/picture alliance

'اپیل سینٹر' نامی فورم  فیس بک، یوٹیوب، اور ٹک ٹاک سے متعلق شکایات سے آغاز کرے گا۔ تاہم بعدازیں دیگر پلیٹ فارمز کو بھی اپنے دائرہ کار میں شامل کرے گا۔

یورپی یونین کے 'ڈیجیٹل سروسز ایکٹ' کے تحت، ٹیکنالوجی کمپنیوں اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایسے اداروں کے ساتھ تعاون کرنا اور ان کے کسی بھی فیصلے کی پابندی کرنا لازمی ہوتا ہے۔

اپیل سینٹر کے سی ای او تھامس ہیوز نے کہا کہ یہ مرکز یورپی یونین میں مقیم صارفین یا گروہوں کی اپیلیں سنے گا، جن میں 'تشدد اور نفرت انگیز تقریروں سے لے کر کسی کو ہراساں اور تنگ کرنے تک کی شکایات' شامل ہوں گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'یہ شکایات کسی ریاست کے سربراہ سے لے کر ہمسایوں کے درمیان تنازعے کے متعلق، کچھ بھی ہو سکتی ہیں۔'

ڈبلن میں واقع یہ اپیل سینٹر رواں سال کے اختتام سے قبل صارفین کی شکایات سننا شروع کر دے گا۔

موبائل اسکرین پر 'فیس بک' کا لوگو نظر آرہا ہے جبکہ پس منظر میں 'میٹا' لکھا ہوا ہے
اپیل سینٹر جائزہ لے گا کہ مخصوص پوسٹ، تصویر، یا ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے قوانین کے خلاف ہے یا نہیںتصویر: Jaap Arriens/NurPhoto/picture alliance

میٹا کے اوور سائٹ بورڈ کے برعکس، جو اہم ترین معاملات کا انتخاب کر سکتا ہے، یہ مرکز اسے موصول ہونے والے ہر کیس پر فیصلہ کرنے کا پابند ہو گا۔

اوور سائٹ بورڈ انفرادی معاملات پر نہ صرف ایسے فیصلے جاری کرتا ہے جن پر عمل درآمد کرنا لازمی ہوتا ہے بلکہ یہ وسیع پالیسی مسائل پر غور کرکے کمپنیوں کو سفارشات بھی فراہم کرتا ہے۔ 

تاہم اپیل سینٹر کا دائرہ کار محدود ہے اور وہ محض اس بات کا جائزہ لے گا کہ مخصوص پوسٹ، تصویر، یا ویڈیو کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے مقرر کردہ قوانین کے خلاف ہے یا نہیں۔

ہیوز نے بتایا کہ یہ سینٹر پورے یورپی یونین سے عملہ بھرتی کرے گا تاکہ وہ ہر سال ہزاروں کی تعداد میں دائر ہونے والی شکایات کا جائزہ لے سکے۔

عملے کو مخصوص علاقوں، زبانوں اور پالیسی کے شعبوں میں مہارت حاصل ہو گی۔

موبائل اسکرین پر 'یوٹیوب' کا لوگو ہے جبکہ پس منظر میں 'ٹک ٹاک' کا لوگو دیکھا جاسکتا ہے
اپیل سینٹر میں دائر کیے جانے والے کسی بھی کیس کا فیصلہ دینے کے لیے 90 دن کا وقت مقرر کیا گیا ہےتصویر: Ali Balikci/AA/picture alliance

ہیوز، جو کہ میٹا کے اوور سائٹ بورڈ کے سابق ڈائریکٹر ہیں، نے مزید بتایا کہ اوور سائٹ بورڈ اس مرکز کی تشکیل اور دیگر امور کے لیے ابتدائی طور پر 15 ملین یورو کی رقم فراہم کر رہا ہے۔

اپیل سینٹر اپنی مالی ضروریات پورا کرنے کے لیے ٹیک کمپنیوں سے ہر کیس کے لیے 95 یورو وصول کرے گا۔ مزید براں اپنی شکایات لے کر آنے والے صارفین سے بھی 5 یورو فیس وصول کی جائے گی۔

ہیوز نے بتایا کہ یہ فیس اس لیے رکھی گئی ہے تاکہ لوگ نظام کا غلط استعمال نہ کریں۔ اگر صارف جیت جاتا ہے تو یہ فیس واپس کر دی جائے گی۔

ہیوز کے مطابق کسی بھی کیس کا فیصلہ دینے کے لیے 90 دن کا وقت مقرر کیا گیا ہے، لیکن زیادہ تر معاملات میں فیصلے اس سے بھی جلدی کیے جائیں گے۔

ح ف / ج ا (اے پی)

سوشل میڈیا کے منفی اثرات: نوجوانوں میں نا اُمیدی