یورپی یونین: بھیڑیوں کے تحفظ کو کم کرنے کا معاملہ کیا ہے؟
26 ستمبر 2024ایک وقت تھا کہ بھیڑیے یورپ سے تقریباﹰ غائب ہونے کے دہانے پر تھے، پھر ان سے متعلق سخت حفاظتی قوانین وضع کیے گئے، جس سے ان کی واپسی ہوئی اور ان کی آبادی میں اضافہ ہوا۔ تاہم اب یورپی یونین میں ان بھیڑیوں کو اپنی حفاظت سے متعلق بعض محرومیوں کا سامنا ہے۔
سن 1979 سے ہی یورپی یونین میں بھیڑیوں کو "سختی سے محفوظ شدہ" جانور کا درجہ حاصل رہا ہے، لیکن یورپی یونین کے رکن ممالک نے بدھ کے روز ووٹ کے ذریعے اس حیثیت کو کم کر کے صرف "محفوظ" کا درجہ کر دیا ہے۔
بھیڑیوں کے شکار کی اب اجازت ہونا چاہیے، جرمن صوبوں کا یورپی یونین سے مطالبہ
اس تبدیلی سے شکار کے سخت قوانین میں نرمی آنے کی توقع ہے۔ واضح رہے کہ یہ تبدیلی کسانوں کی ان شکایات کے بعد سامنے آئی ہے کہ بھیڑیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد ان کے مویشیوں کو بری طرح متاثر کر رہی ہے۔
اسپین میں عام انتخابات جنگلی بھیڑیوں کے لیے خطرے کی گھنٹی
یورپی یونین کی سربراہ بھیڑیے کے حملے میں اپنا ٹٹو کھو بیٹھیں
سن 2023 میں یورپی یونین میں بھیڑیوں کی کل آبادی کا تخمینہ تقریباً 20,300 تھا، جن کی افزائش کا سلسلہ یورپ کے 23 ممالک میں موجود پایا گیا۔
یوروپی کمیشن کی سربراہ ارزولا فان ڈیر لائن نے گزشتہ برس یہ کہتے ہوئے کہ "کچھ یورپی خطوں میں بھیڑیوں کی زیادہ موجودگی خاص طور پر مویشیوں کے لیے ایک حقیقی خطرہ بن چکی ہے"، اعلان کیا تھا کہ بھیڑیوں کے تحفظ کا پھر سے جائزہ لیا جائے گا۔
یورو وژن گیت مقابلے کے موضوعات: بھیڑیے، چڑیلیں اور یوکرینی ہپ ہاپ
تاہم یہ مسئلہ فان ڈیئر لائن کا ذاتی بھی ہو سکتا ہے۔ دو برس قبل بھیڑیوں کے ایک حملے میں ان کے خاندان کا گھوڑے کا ایک بچہ مر گیا تھا۔ جرمنی میں ان کے خاندان کی دیہی جائیداد پر بھیڑیوں نے اسے مار ڈالا تھا۔
بدھ کے روز کے ووٹ کے بارے میں جرمن وزیر ماحولیات اسٹیفی لیمکے نے کہا کہ یہ "قدرت کے تحفظ کے نقطہ نظر سے جائز اور مویشیوں کے کسانوں کے نقطہ نظر سے ضروری ہے۔"
بھیڑیے کم حملے کرتے ہیں
ادھر ماحولیاتی گروپوں نے یورپی یونین کے اس فیصلے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھیڑیوں کی تعداد واقعی واپس آ گئی ہے، تاہم آبادی ابھی تک مکمل طور پر بحال نہیں ہو پائی ہے۔
فرانس نے ترکی کے 'سرمئی بھیڑیے' گروپ پر پابندی عائد کر دی
ماحولیاتی گروپ ڈبلیو ڈبلیو ایف کے سینیئر پالیسی افسر سبین لیمنز نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، "اسے ہم ایک ایسی تجویز کے طور پر دیکھتے ہیں جو سیاسی طور پر محرک ہے اور یہ فیصلہ سائنس پر مبنی نہیں ہے۔"
یورپ میں گوشت خور جانوروں کی افزائش میں اضافہ
تقریباً 300 ماحولیاتی گروپوں کے دستخط شدہ ایک خط میں دلیل دی گئی ہے کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ شکار کے ذریعے بھیڑیوں کی تعداد کو کم کرنے سے مویشیوں پر حملوں پر کوئی اثر پڑے گا۔
یورپی یونین نے بھی گزشتہ برس اپنی ایک رپورٹ میں اسی طرح کا نتیجہ اخذ کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ بھیڑوں کی صرف 0.065 فیصد آبادی ہی بھیڑیوں کے حملوں سے ماری گئی ہے اور 40 سال سے انسانوں پر بھیڑیوں کے ہلاکت خیز حملوں کی بھی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
ص ز/ ج ا (اے ایف پی، اے پی)