1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی نے متعدد سرحدیں بند کرنے کا فیصلہ کر لیا، رپورٹ

15 مارچ 2020

حکومتی ذرائع کے مطابق جرمنی نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کے باعث پیر کے روز سے فرانس، آسٹریا اور سوئٹزرلینڈ سے ملحق سرحدیں بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3ZQ0F
Saabrücken | Polizeibeamte kontrollieren am Grenzübergang Goldene Bremm
تصویر: picture-alliance/dpa/T. Frey

کووِڈ انیس کی وبا سے پندرہ مارچ بروز اتوار تک 156174 افراد متاثر اور 5800 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 73912 کے لگ بھگ ہے۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور اس سے نمٹنے کی خاطر عالمی سطح پر کی جانے والی کوششوں کے بارے میں معلومات

- نیا کورونا وائرس (کووڈ انیس) پہلی مرتبہ گزشتہ برس انیس دسمبر کو چینی شہر ووہان میں رپورٹ ہوا تھا

- عالمی ادارہ صحت نے گیارہ مارچ کو اسے ایک عالمی وبا قرار دے دیا تھا

- اس عالمی وبا کی لپیٹ میں 52 پاکستانی بھی آ چکے ہیں

  • پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھ کر 52 تک پہنچ گئی ہے۔ پاکستان کے وزیر صحت ظفر مرزا کے مطابق اس وائرس کی شناخت کی صلاحیت بھی تیزی سے بڑھائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک بھر میں تقریباﹰ  13 لیبارٹریوں میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔ پاکستان میں سب سے زیادہ مریض صوبہ سندھ میں سامنے آئے ہیں، جہاں ایسے مریضوں کی تعداد 34 بتائی گئی ہے۔
  • جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق اس فیصلے پر پیر کے روز مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔ تاہم ان ممالک کے ساتھ اشیاء کی ترسیل جاری رہے گی۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی مشاورت سے منظور ہونے والے اس منصوبے کے تحت سرحدوں کے پار کام کرنے والوں کو سفر کی اجازت دی جائے گی۔
  • ایرانی وزارت صحت نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے مزید 113 افراد مارے گئے ہیں۔ اتوار کے دن ہونے رپورٹ کی جانے والی ان ہلاکتوں کے بعد اس عالمی وبا کی وجہ سے ایران میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 724 ہو گئی ہے۔ ایران میں گزشتہ ماہ اس وائرس کا پہلا کیس رپورٹ کیا گیا تھا۔ تہران حکومت نے ایک ہزار نو نئے کیس رپورٹ کیے ہیں اور یوں مجموعی طور پر متاثرہ افراد کی تعداد چودہ ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔ خدشہ ہے کہ اگر ایران میں اس وبا کے حوالے سے موجودہ صورتحال بہتر نہ تو اس ملک کا نظام صحت بیٹھ جائے گا۔
  • ویٹی کن نے کہا ہے کہ اس مرتبہ ایسٹر کی تقریبات میں پوپ فرانسس بذات خود شریک نہیں ہوں گے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے یہ غیر معمولی فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس برس ایسٹر کی مرکزی تقریبات بارہ اپریل کو منعقد کی جائیں گی، لیکن عالمی وبا کووڈ انیس کی وجہ سے انہیں سادہ رکھا جائے گا۔ موجودہ صورتحال کی وجہ سے پوپ فرانسس اپنے عوامی میل ملاپ کی مصروفیات پہلے ہی منسوخ کر چکے ہیں جبکہ سینٹ پیٹرز اسکوائر اور باسلیکا کو بند کیا جا چکا ہے۔ اس وائرس کی وجہ سے مسلمانوں کو حج کی ادائیگی میں بھی مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
  • عالمی وبا کووڈ انیس کے پھیلاؤ کو روکنے کی خاطر ابراہیمی مذاہب میں انتہائی مقدس تصور کی جانے وال مسجد الاقصیٰ اور گنبد الصخرا ( ڈوم آف دا راک) کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ اسلامی مذہبی اتھارٹی سے وابستہ عمر کسوانی نے اتوار کے دن صحافیوں کو بتایا کہ اب ان انتہائی مقدس مقامات میں کوئی داخل نہیں ہو سکے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلم نمازی البتہ الاقصیٰ مسجد کےباہر کھیلے میدان میں نماز ادا کر سکیں گے۔
  • بھارت میں کورونا وائرس میں مبتلا ہونے والے افراد کی تعداد 107 ہو گئی ہے۔ اتوار کے دن حکام نے بتایا کہ ایک ہی دن میں تئیس نئے کیس رپورٹ کیے گئے ہیں۔ وفاقی حکومت کے اعدادوشمار کے مطابق ریاست مہاراشٹر میں اس عالمی وبا کا شکار ہونے والے افراد کی تعداد اب 37 ہو گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس وبا کی روک تھام کے لیے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی جلد ہی ہمسایہ اور جنوبی ایشیائی ممالک کے رہنماؤں سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے گفتگو کریں گے۔
  • اسپین اور فرانس نے کورونا وائرس کے پیش نظر مزید سخت حفاظتی اقدامات متعارف کرا دیے ہیں۔ اٹلی کے بعد اسپین نے بھی ملک گیر سطح پر لوگوں کو گھروں پر رہنے کی تاکید کرتے ہوئے سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ اب تک اسپین میں 196 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ہسپانوی وزیر اعظم پیدرو سانچیز کی اہلیہ بھی کورونا وائرس میں مبتلا ہو چکی ہیں۔ ادھر دیگر کئی یورپی ممالک کی طرح فرانس نے بھی نائٹ کلبس، سینما گھر، ریستوان اور بارز بند کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ اس نئے کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں اٹھاون سو افراد ہلاک جبکہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد متاثر ہو چکے ہیں۔
  • تھائی لینڈ کی حکومت نے اتوار کے دن بتایا ہے کہ کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے بتیس نئے کیس سامنے آئیں ہیں۔ یوں اس جنوب مشرقی ایشیائی ملک میں اس وائرس سے متاثرہ افراد کی مصدقہ تعداد ایک سو چودہ ہو گئی ہے۔ چین کے بعد تھائی لینڈ ایسا پہلا ملک تھا، جہاں اس وائرس سے لوگ متاثر ہوئے تھے۔ گزشتہ برس دسمبر میں چینی شہر ووہان سے یہ وائرس پھیلا تھا۔ ادھر چین نے اتوار کو بتایا ہے کہ کووڈ انیس کے بیس نئے کیس سامنے آئے ہیں، جن میں سے زیادہ تر وہ لوگ ہيں، جو بیرون ممالک سے وطن لوٹے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: کیا گرم موسم کورونا وائرس کو روک دے گا؟

  • متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک نے اعلان کیا ہے کہ کورونا وائرس سے متاثرہ ملکی معیشت کو سہارا دینے کی خاطر ستائیس بلین ڈالر کے فنڈز مختص کیے جائیں گے۔ یہ رقوم ملکی بینکوں کی مدد اور قرضوں کی ریگولیٹری حدود میں سہولت فراہم کرنے کے لیے دیے جائیں گے۔ کورونا وائرس کے موجودہ بحران کے تناظر میں مشرق وسطیٰ کے متعدد ممالک نے اسی طرح کے اقدامات متعارف کرائے ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے عالمی سطح پر مالیاتی بحران بھی پیدا ہو سکتا ہے۔
  • کورونا وائرس سے نمٹنے کی خاطر آسٹریلیا نے سخت اقدامات متعارف کرا دیے ہیں۔ کینبرا حکومت نے کہا کہ ملک واپس لوٹنے والے افراد لازمی طور پر چودہ دن کے لیے اکیلے رہیں۔ وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے اتوار کے دن ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک میں اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی خاطر یہ قدم لینا ضروری ہے۔ ایک روز قبل نیوزی لینڈ نے بھی انہی ضوابط کو متعارف کرایا تھا۔ آسٹریلیا میں اس عالمی وبا کی وجہ سے تین افراد ہلاک جبکہ 280 متاثر ہو چکے ہیں۔
  • نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے گزشتہ برس پندرہ مارچ کو حملوں کو نشانہ بننے والی ان دو مساجد کے اماموں کے بیانات کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بقائے باہمی سے ہی معاشرہ پرامن ہو سکتا ہے۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی خاطر ان حملوں کی پہلی برسی کے موقع پر ہونے والی خصوصی تقریبات کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر حملوں کے نتیجے میں اکاون افراد مارے گئے تھے۔ سفید فام نسل پرست ملزم کے خلاف مقدمے کی باقاعدہ سماعت دو جون سے شروع ہو گی۔
  • جنوبی کوریا میں اتوار کے دن کورونا وائرس کے 76 نئے کیس اور تین اموات رپورٹ کی گئی ہیں۔ گزشتہ تین ہفتوں کے دوران پہلی مرتبہ کسی ایک دن میں اس وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد دو ہندسوں ميں رہی ہے۔ ایشیا میں جنوبی کوریا، چین کے بعد دوسرا ایسا ملک ہے، جہاں کووڈ انیس کے کیسوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ جنوبی کوریا میں اس عالمی وبا کی وجہ سے  75 افراد ہلاک جبکہ آٹھ ہزار سے زائد متاثر ہو چکے ہیں۔ یہ نیا کورونا وائرس اس ملک کی معیشت کے لیے بھی ایک مشکل بن چکا ہے۔
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نوول کورونا وائرس کا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔ ان کے ڈاکٹر نے کہا کہ 73 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ صحت مند اور تندرست ہیں۔ حالیہ دنوں میں ٹرمپ کئی ایسی شخصیات سے مل چکے ہيں، جو اس وائرس میں مبتلا پائے گئے۔ اس لیے ایسی چہ مگوئیاں شروع ہو گئی تھیں کہ کہیں ٹرمپ بھی کووڈ انیس کا شکار ہو گئے ہوں۔ یہ عالمی وبا امریکا میں 51 افراد کی موت کا سبب بن چکی ہے۔ امریکی صدر نے اس وائرس سے نمٹنے کی خاطر ہنگامی اور خصوصی اقدامات متعارف کرا دیے ہیں۔
  • سپین میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کووِڈ انیس کے 1500 کیسز سامنے آنے کے بعد حکومت نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز  نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ آئندہ چند روز میں مریضوں کی تعداد دس ہزار سے تجاوز کر سکتی ہے۔ حکام نے ملک گیر مکمل لاک ڈاؤن کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ ہالینڈ میں بھی 155 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔
  • مراکش نے کورونا وائرس کی وبا کے خطرے کے پیش نظر ملکی سرحدیں بند کر دی ہیں۔ اس فیصلے کے بعد سرحدی راستوں، ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں پر سینکڑوں غیر ملکیوں کو مراکش سے نکلنے میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
  • ایران میں کووِڈ انیس کے باعث مزید 97 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ یوں ایران میں ہفتے کے دن تک مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 611 ہو گئی ہے جب کہ متاثرہ مریضوں کی تعداد 12729 تک جا پہنچی ہے۔
  • آسٹریا نے نئے کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے چار بلین یورو مختص کیے ہیں۔ آسٹرین چانسلر سباستیان کرس اور نائب چانسلر ویرنر کوگلر نے اس فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مختص کردہ رقم سے ملکی معیشت کو سنبھالنے میں مدد ملے گی۔
  • افریقی ممالک روانڈا اور نیمبیا میں بھی کورونا وائرس کے کیسز کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ یوں اب تک 17 افریقی ممالک میں بھی یہ وبا پہنچ چکی ہے۔ روانڈا کی وزارت صحت کے مطابق اس افریقی ملک میں کووڈ انیس سے متاثر ہونے والا شخص بھارتی شہری ہے، جو آٹھ مارچ کے روز ممبئی سے روانڈا پہنچا تھا۔ 
  • ایپل کمپنی نے کہا ہے کہ وہ دنیا بھر میں اپنے اسٹورز دو ہفتوں کے لیے بند کر رہی ہے۔ تاہم چین میں اسٹور کھلے رہیں گے۔
  • انڈونیشیا میں کووڈ انیس میں مبتلا ہونے والے افراد کی تعداد 96 ہو گئی ہے۔ حکام نے ہفتے کے دن بتایا کہ مزید 27 افراد اس عالمی وبا کا شکار ہو گئے ہیں۔ محکمہ صحت نے تصدیق کی ہے کہ اس وائرس میں مبتلا ہو کر ہلاک ہونے والوں کی تعداد پانچ ہو گئی ہے۔ اس پیش رفت کے بعد مسلم آبادی کے لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے اس ملک کے دارالحکومت جکارتہ میں تمام تعلمی ادارے دو ہفتوں کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
  • سعودی عرب نے ہفتے کے دن اعلان کیا ہے کہ تمام بین الاقوامی پروازوں کو دو ہفتوں کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔ سعودی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق یہ قدم نئے کورونا وائرس کی وبا کے ردعمل کے طور پر اٹھایا جا رہا ہے۔ سعودی حکومت اس سے قبل عمرے پر بھی پابندی عائد کر چکی ہے۔ دیگر خلیجی ممالک بھی اس عالمی وبا سے نمٹنے کی خاطر غیر معمولی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
  • چین میں کووڈ انیس کے نئے گیارہ کیس ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ بیجنگ حکومت کے مطابق ان میں سے زیادہ تر افراد وہ ہیں، جو بیرون ممالک سے وطن لوٹے ہیں۔ یوں یہ وبا اب چین کے دو بڑے شہروں بیجنگ اور شنگھائی بھی پہنچ گئی ہے۔ گزشتہ برس دسمبر میں نئے کورونا وائرس کی وبا پہلی مرتبہ چینی شہر ووہان سے پھوٹی تھی۔ چین میں اس وبا کی وجہ سے تقریبا اکتیس سو افراد ہلاک جبکہ اسی ہزار سے زائد متاثر ہو چکے ہیں۔
  • کورونا وائرس: بچنے کے امکانات کتنے

  • نئے کورونا وائرس سے نمٹنے کی خاطر امریکا نے ہنگامی صورتحال کا اعلان کر دیا ہے۔ جمعے کے دن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں اس عزم کا اظہار کیا کہ اس عالمی وبا کو شکست دے دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس خطرے کے تناظر میں پچاس بلین ڈالر کا ریلیف فنڈ مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ امریکا میں کووڈ انیس میں مبتلا افراد کی تعداد تقریبا دو ہزار ہو چکی ہے جبکہ 43 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں تقریبا پانچ ہزار ہلاکتیں ہو چکی ہیں جبکہ ڈیڑھ لاکھ کے لگ بھگ افراد متاثر ہو چکے ہیں۔
  • کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی خاطر یورپی یونین کے رکن ممالک سے امریکا سفر کرنے کی پابندی کا اطلاق ہو گیا ہے۔ اب چھبیس یورپی ممالک میں رہنے والے افراد تیس دنوں کی مدت کے لیے امریکا کا سفر نہیں کر سکیں گے۔ اس پابندی کا اطلاق البتہ برطانیہ اور جمہوریہ آئرلینڈ پر نہیں ہو گا اور ساتھ ہی یورپ میں مقیم امریکی بھی واپس وطن لوٹ سکیں گے۔ دوسری طرف یورپی رہنماؤں نے اس عالمی وبا کی وجہ سے سرحدیں بند کرنے کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔ فرانسیسی صدر ماکروں نے حال ہی میں کہا کہ کورونا کا کوئی پاسپورٹ نہیں اس لیے سفری پابندیاں اس بحران کا حل نہیں ہو سکتیں۔

یہ بھی پڑھیے: کورونا وائرس کا خطرہ، پاکستانی سکول بند اور سرحدیں سیل

  • امریکی فوج نے کہا ہے کہ سروس ممبرز کے ملک کے اندر بھی سفر کرنے پر پابندی عائد کی جا رہی ہے۔ محکمہ دفاع کے مطابق اس اقدام کا مقصد فوجیوں میں نئے کورونا وائرس کی ممکنہ انفیکشن کو روکنا ہے۔ تاہم بتایا گیا ہے کہ کچھ انتہائی ضروری کاموں کی وجہ سے سروس ممبرز سفر کرنے کے اہل ہوں گے۔ اس سے قبل پینٹا گون نے فوجیوں اور ان کے اہل خانہ کے بیرون ممالک سفر پر بھی پابندی عائد کی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ کوشش ہے کہ ملکی فوج پر اس عالمی وبا کے اثرات کم سے کم ہوں۔
  • نئے کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں کھیلوں کے مقابلے بھی شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ یورپ میں فٹ بال کے مقابلوں میں خلل کے بعد اب کرکٹ کے بین الاقوامی مقابلے بھی معطل ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ تازہ پیش رفت کے نتیجے میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے مابین ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی سریز کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ کووڈ انیس کی وجہ سے پاکستان سپر لیگ کا شیڈول بھی متاثر ہوا ہے جبکہ انڈین پریمیئر لیگ بھی طے شدہ پروگرام کے تحت شروع نہیں ہو سکے گی۔
اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں