1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کلاؤڈ برسٹ کیا ہے؟

عاطف توقیر
30 جولائی 2021

آئیے اس مضمون میں تفصیل سے سمجھیں کہ ’کلاؤڈ برسٹ‘ کسے کہتے ہیں اور یہ کیوں ہوتا ہے۔ کیوں کہ کلاؤڈ برسٹ کی صورت میں نہایت قلیل وقت میں اچانک ہی شدید نوعیت کی سیلابی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/3yKSM
China Unwetter l Heftige Regenfälle, Überschwemmungen in Henan
تصویر: Hou Jianxun/HPIC/dpa/picture alliance

ان دنوں کئی مقامات پر شدید بارشوں کے بعد کلاؤڈ برسٹ کی اصطلاح آپ نے متعدد مرتبہ سنی ہو گی۔ اسلام آباد میں چند روز قبل شدید نوعیت کی بارش نے کئی مقامات پر سیلابی صورت حال پیدا کر دی، تو ابتدا میں اسے بھی کلاؤڈ برسٹ ہی کا نام دیا گیا۔ بھارتی انتظام والے کشمیر کے کشتاور ضلع میں ٫کلاؤڈ برسٹ‘ ہی کے نتیجے میں ہونے والی بارشوں سے متعدد افراد ہلاک اور کئی مکانات تباہ ہو گئے۔

سیلاب سے پہلے اور سیلاب کے بعد، جرمنی تصاویر میں

مغربی یورپ کے تباہ کن سیلاب: انتظامی کمزوریوں پر سوال

کلاؤڈ برسٹ کسے کہتے ہیں؟

موسلادھار بارشوں سے ہم سب واقف ہیں، تاہم موسلادھار بارش کا مطلب ٫کلاؤڈ برسٹ‘ نہیں ہوتا۔ مون سون کے مہینوں میں جنوبی ایشیا کے کئی علاقے مسلسل بارشوں کا سامنا کرتے ہیں اور بعض اوقات بہت تیز بارش بھی ہوتی ہے، لیکن کلاؤڈ برسٹ کی اصطلاح صرف اس صورت میں استعمال ہوتی ہے، جب کسی چھوٹے سے علاقے میں سو ملی میٹر فی گھنٹہ یا اس سے زیادہ بارش ریکارڈ کی جائے۔

کلاؤڈ برسٹ کیوں ہوتا ہے؟

٫کلاؤڈ برسٹ‘ اصل میں اچانک برساتی طوفان کو کہتے ہیں جو عمومی طور پر صحراؤں یا پہاڑی علاقوں میں آتا ہے۔ سائنسی طور پر یہ مظہر تب وقوع پذیر ہوتا ہے، جب زمین  کی سطح یا بادلوں سے نیچے گرم ہوا کی لہریں ہوں۔ ایسی صورت میں بادلوں سے برسنے والی بارش زمین کی سطح پر پہنچنے سے قبل دوبارہ بخارات کی صورت میں بادلوں میں پہنچا شروع ہو جاتی ہے، یوں بادلوں زیادہ کثیف ہو جاتے ہیں کیوں کہ بارش کے پرانے قطرے (برس جانے والے) بادلوں سے برسنے والے نئے قطروں کو دوبارہ بادلوں کی جانب دھکیلتے ہیں۔ یہی اوپر کی جانب بڑھتا دباؤ بادلوں کو زیادہ تیزی سے کسی مقام پر شدید ترین بارش پر اکساتا ہے۔

کلاؤڈ برسٹ عام بارش سے مختلف کیسے؟

عام تعریف کے مطابق بارش بادلوں سے پانی کے قطرے گرنے کا نام ہے، جب کہ کلاؤڈ برسٹ اچانک اور شدید برساتی طوفان کو کہتے ہیں۔ عام بارش کبھی سو ملی میٹر فی گھنٹہ کے حساب سے نہیں برستی۔

کلاؤڈ برسٹ یقیناﹰ ایک فطری عمل ہے، تاہم یہ غیرمتوقع اور اچانک ہوتا ہے۔ جنوبی ایشیا میں اس کی وجہ مون سون کے موسم میں خلیج بنگال اور بحیرہء عرب سے بننے والے بادلوں کا شمال میں ہمالیہ کے پہاڑی سلسلے کی جانب بڑھنا ہے۔ مون سون میں عام بارش بھی بعض اوقات کوہِ ہمالیہ میں 75 ملی میٹر فی گھنٹہ تک ریکارڈ کی جاتی ہے۔