افغان دارالحکومت کےایک سینیئر سکیورٹی اہلکار نے بتایا ہے کہ کم از کم تیس نعشیں مسجد سے باہر لائی جا چکی ہیں۔ افغان وزارت داخلہ کے ایک اہلکار نے بھی ان ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے۔ یہ حملہ کابل پولیس کے تیرہویں ڈسٹکرکٹ دشتی برچ (Dashti Barch) میں واقع امام زمانہ مسجد پر کیا گیا۔
کابل میں مسجد کے باہر خودکش حملے میں چھ ہلاکتیں
کابل، شیعہ مسجد پر خودکش حملہ، ایک درجن سے زائد ہلاکتیں
اشتعال انگیز لیف لیٹ کی اشاعت پر امریکی جنرل کی معذرت
’افغانستان میں امریکی فوجیوں کی حقیقی تعداد گیارہ ہزار‘
کابل کے سکیورٹی ادارے سے منسلک ایک سینیئر اہلکار میجر جنرل علی مست مومند نے حملہ آور کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ پیدل چلتے ہوئے امام زمانہ مسجد میں داخل ہوا تھا۔ اس خود کش حملہ آور نے نمازیوں کے درمیان پہنچ کر اپنی بارودی جیکٹ کو اڑا دیا۔ کابل شہر کی پولیس کی کرائم برانچ کے سربراہ جنرل محمد سلیم الماس نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ حملے میں بارودی جیکٹ اڑانے سے قبل دہشت گرد نے مسجد کے اندر موجود افراد پر فائرنگ بھی کی۔
دہشت گردانہ حملے کے علاقے میں سکیورٹی اہلکار کھڑے ہیں
پینتالیس دیگر نمازیوں کے زخمی ہونے کا بھی بتایا گیا ہے۔ ان زخمیوں میں کئی کی حالت تشویشناک ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ زخمیوں کو شہر کے استقلال ہسپتال کے علاوہ دوسرے طبی مراکز میں پہنچایا جا رہا ہے۔ کابل کے محکمہٴ صحت نے دس ہلاکتوں کی فی الحال تصدیق کی ہے۔
ہلاک شدگان اور زخمیوں کی حتمی تعداد کا تعین نہیں ہو سکا ہے۔ اس مناسبت سے متضاد رپورٹس سامنے آئی ہیں۔ امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں۔ ابھی تک کسی گروپ یا تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
-
کابل پھر لرز اٹھا
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش نے بتایا ہے کہ یہ دھماکا مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے آٹھ بجے ہوا۔
-
کابل پھر لرز اٹھا
یہ حملہ زنباق اسکوائر کے نزدیک ہوا، جہاں قریب ہی حکومتی دفاتر کے علاوہ افغان صدر کا دفتر بھی ہے۔
-
کابل پھر لرز اٹھا
اس ٹرک بم حملے کے نتیجے میں کم از کم اسّی افراد ہلاک جبکہ ساڑھے تین سو زخمی ہو گئے ہیں۔
-
کابل پھر لرز اٹھا
دھماکے کے بعد جائے حادثہ سے اٹھنے والے دھوئیں کے بادلوں نے شہر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
-
کابل پھر لرز اٹھا
افغان طالبان نے کابل میں ہونے والے تازہ بم حملے کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
-
کابل پھر لرز اٹھا
افغان صدر اشرف غنی نے اس حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے اسے ایک ’بزدلانہ کارروائی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح حکومت کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔
-
کابل پھر لرز اٹھا
جرمن وزیر خارجہ زیگمار گابریئل نے تصدیق کر دی ہے کہ کابل میں ہوئے اس حملے کی وجہ سے وہاں واقع جرمن سفارتخانہ بھی متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے میں عمارت کے باہر موجود افغان سکیورٹی گارڈ مارا گیا جبکہ عملے کے دیگر مقامی ارکان بھی زخمی ہوئے ہیں۔
-
کابل پھر لرز اٹھا
دھماکے کی شدت کو دیکھتے ہوئے ملکی وزارت صحت نے خدشہ ظاہر ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔
-
کابل پھر لرز اٹھا
اس دھماکے کی وجہ سے تیس گاڑیاں بھی تباہ ہو گئیں جبکہ قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔
-
کابل پھر لرز اٹھا
طبی ذرائع کے مطابق اس بم حملے میں سینکڑوں افراد زخمی ہوئے، جن میں سے کئی کی حالت نازک ہے۔
-
کابل پھر لرز اٹھا
فرانسیسی وزارت خارجہ نے بھی تصدیق کر دی ہے کہ اس دھماکے کے باعث کابل میں فرانس کے سفارتخانے کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
-
کابل پھر لرز اٹھا
پاکستان کی طرف سے بھی اس خونریز کارروائی پر کابل حکومت کے ساتھ اظہار افسوس کیا گیا ہے۔
مصنف: عاطف بلوچ
کابل شہر ہی میں تقریباً تین ہفتے قبل انتیس ستمبر کو ایک اور شیعہ مسجد میں عاشورہ کی ایک مجلس کے دوران ایک خود کش حملہ کیا گیا تھا۔ اس حملے میں حملہ آور گڈریے کی روپ میں تھا۔ سکیورٹی اہلکاروں نے اس حملے کو کسی حد تک ناکام بنا دیا تھا تاہم پھر بھی چھ افراد مارے گئے تھے۔
-
افغانستان کے بڑے جنگی سردار
ملا داد اللہ
انیس سو اسی کی دہائی میں سوویت فورسز کے خلاف لڑائی میں ملا داد اللہ کی ایک ٹانگ ضائع ہو گئی تھی۔ مجاہدین کے اس کمانڈر کو طالبان کی حکومت میں وزیر تعمیرات مقرر کیا گیا تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ملا محمد عمر کا قریبی ساتھی تھا۔ داد اللہ سن دو ہزار سات میں امریکی اور برطانوی فورسز کی ایک کارروائی میں مارا گیا تھا۔
-
افغانستان کے بڑے جنگی سردار
عبدالرشید دوستم
افغانستان کے نائب صدر عبدالرشید دوستم افغان جنگ کے دوران ایک ازبک ملیشیا کے کمانڈر تھے، جنہوں نے اسی کی دہائی میں نہ صرف مجاہدین کے خلاف لڑائی میں حصہ لیا اور نوے کے عشرے میں طالبان کے خلاف لڑائی میں بھی بلکہ انہیں طالبان قیدیوں کے قتل عام کا ذمہ دار بھی قرار دیا جاتا ہے۔ سن دو ہزار تین میں انہوں نے خانہ جنگی کے دوران کی گئی اپنی کارروائیوں پر معافی بھی مانگ لی تھی۔
-
افغانستان کے بڑے جنگی سردار
محمد قسيم فہیم
مارشل فہیم کے نام سے مشہور اس جنگی سردار نے احمد شاہ مسعود کے نائب کے طور پر بھی خدمات سر انجام دیں۔ سن 2001 میں مسعود کی ہلاکت کے بعد انہوں نے شمالی اتحاد کی کمان سنبھال لی اور طالبان کے خلاف لڑائی جاری رکھی۔ وہ اپنے جنگجوؤں کی مدد سے کابل فتح کرنے میں کامیاب ہوئے اور بعد ازاں وزیر دفاع بھی بنائے گئے۔ وہ دو مرتبہ افغانستان کے نائب صدر بھی منتخب کیے گئے۔ ان کا انتقال سن دو ہزار چودہ میں ہوا۔
-
افغانستان کے بڑے جنگی سردار
گلبدین حکمت یار
افغان جنگ کے دوران مجاہدین کے اس رہنما کو امریکا، سعودی عرب اور پاکستان کی طرف سے مالی معاونت فراہم کی گئی تھی۔ تاہم اپنے حریف گروپوں کے خلاف پرتشدد کارروائیوں کے باعث حکمت یار متنازعہ ہو گئے۔ تب انہوں نے اپنی پوزیشن مستحکم کرنے کی خاطر یہ کارروائیاں سر انجام دی تھیں۔ حزب اسلامی کے رہنما گلبدین حکمت یار کو امریکا نے دہشت گرد بھی قرار دیا تھا۔ اب وہ ایک مرتبہ پھر افغان سیاست میں قدم رکھ چکے ہیں۔
-
افغانستان کے بڑے جنگی سردار
محمد اسماعیل خان
محمد اسماعیل خان اب افغان سیاست میں اہم مقام رکھتے ہیں۔ انہوں نے صوبے ہرات پر قبضے کی خاطر تیرہ برس تک جدوجہد کی۔ بعد ازاں وہ اس صوبے کے گورنر بھی بنے۔ تاہم سن 1995 میں جب ملا عمر نے ہرات پر حملہ کیا تو اسماعیل کو فرار ہونا پڑا۔ تب وہ شمالی اتحاد سے جا ملے۔ سیاسی پارٹی جماعت اسلامی کے اہم رکن اسماعیل خان موجودہ حکومت میں وزیر برائے پانی اور توانائی کے طور پر فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔
-
افغانستان کے بڑے جنگی سردار
محمد محقق
محمد محقق نے بھی اسّی کی دہائی میں مجاہدین کے ساتھ مل کر سوویت فورسز کے خلاف لڑائی میں حصہ لیا۔ سن 1989 میں افغانستان سے غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کے بعد انہیں شمالی افغانستان میں حزب اسلامی وحدت پارٹی کا سربراہ مقرر کر دیا گیا۔ ہزارہ نسل سے تعلق رکھنے والے محقق اس وقت بھی ملکی پارلیمان کے رکن ہیں۔ وہ ماضی میں ملک کے نائب صدر بھی منتخب کیے گئے تھے۔
-
افغانستان کے بڑے جنگی سردار
احمد شاہ مسعود
شیر پنجشیر کے نام سے مشہور احمد شاہ مسعود افغان جنگ میں انتہائی اہم رہنما تصور کیے جاتے تھے۔ انہوں نے طالبان کی پیشقدمی کو روکنے کی خاطر شمالی اتحاد نامی گروہ قائم کیا تھا۔ انہیں سن انیس سو بانوے میں افغانستان کا وزیر دفاع بنایا گیا تھا۔ انہیں نائن الیون کے حملوں سے دو دن قبل ہلاک کر دیا گیا تھا۔ تاجک نسل سے تعلق رکھنے والے مسعود کو ایک اہم افغان سیاسی رہنما سمجھا جاتا تھا۔
-
افغانستان کے بڑے جنگی سردار
ملا محمد عمر
افغان جنگ میں مجاہدین کے شانہ بشانہ لڑنے والے ملا عمر طالبان کے روحانی رہنما تصور کیا جاتے تھے۔ وہ سن 1996تا 2001 افغانستان کے غیر اعلانیہ سربراہ مملکت رہے۔ تب انہوں کئی اہم افغان جنگی سرداروں کو شکست سے دوچار کرتے ہوئے ’اسلامی امارات افغانستان‘ کی بنیاد رکھی تھی۔ سن دو ہزار ایک میں امریکی اتحادی فورسز کے حملے کے بعد ملا عمر روپوش ہو گئے۔ 2015 میں عام کیا گیا کہ وہ 2013 میں ہی انتقال کر گئے تھے۔
-
افغانستان کے بڑے جنگی سردار
گل آغا شیرزئی
مجاہدین سے تعلق رکھنے والے سابق جنگی سردار شیرزئی نے نجیب اللہ کی حکومت کا تختہ الٹنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ وہ دو مرتبہ قندھار جبکہ ایک مرتبہ ننگرہار صوبے کے گورنر کے عہدے پر فائز رہے۔ طالبان نے جب سن انیس سو چورانوے میں قندھار پر قبضہ کیا تو وہ روپوش ہو گئے۔ سن دو ہزار ایک میں انہوں نے امریکی اتحادی فورسز کے تعاون سے اس صوبے پر دوبارہ قبضہ کر لیا۔
-
افغانستان کے بڑے جنگی سردار
عبدالرب رسول سیاف
سیاف ایک مذہبی رہنما تھے، جنہوں نے افغان جنگ میں مجاہدین کا ساتھ دیا۔ اس لڑائی میں وہ اسامہ بن لادن کے قریبی ساتھیوں میں شامل ہو گئے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ سیاف نے پہلی مرتبہ بن لادن کو افغانستان آنے کی دعوت دی تھی۔ افغان جنگ کے بعد بھی سیاف نے اپنے عسکری تربیتی کیمپ قائم رکھے۔ انہی کے نام سے فلپائن میں ’ابو سیاف‘ نامی گروہ فعال ہے۔ افغان صدر حامد کرزئی نے انہیں اپنی حکومت میں شامل کر لیا تھا۔
مصنف: عاطف بلوچ