پہلی بار ماں بننے والی جرمن خواتین کی اوسط عمر اب ذرا کم
28 جولائی 2024جرمن شہر ویزباڈن میں قائم وفاقی دفتر شماریات کے مطابق پچھلے دس سال کے دوران دیکھنے میں آیا ہے کہ پہلے بچے کی پیدائش کے وقت والدین کی اوسط عمر میں مسلسل اضافہ ہی ہو رہا تھا۔ ایک دہائی پہلے جرمنی میں کسی بھی جوڑے کے ہاں پہلے بچے کی پیدائش کے وقت ماں کی فی کس اوسط عمر 29 برس چھ ماہ اور باپ کی اوسط عمر 32 سال آٹھ ماہ ہوا کرتی تھی۔
گزشتہ برس جرمنی میں کسی پہلے بچے کی پیدائش کے وقت باپ کی اوسط عمر بھی ایک سال پہلے 33 برس تین ماہ سے کم ہو کر 33 سال دو ماہ ہو گئی۔
جرمنی میں شرح پیدائش ایک دہائی کی نچلی ترین سطح پر
وفاقی دفتر شماریات کے مطابق پچھلے سال ملک میں بچوں کی پیدائش میں بھی نمایاں کمی دیکھی گئی۔ تب یورپی یونین کے سب سے زیادہ آبادی والے اس ملک میں تقریباً چھ لاکھ 93 ہزار بچے پیدا ہوئے۔ یہ تعداد اس سے ایک برس پہلے کے مقابلے میں چھ فیصد کم تھی۔ یہ بات بھی اہم ہے کہ ملک بھر میں نومولود بچوں کی یہ تعداد 2013 کے بعد کی سب سے کم سالانہ تعداد تھی۔
شماریاتی سطح پر جرمنی میں 2022ء میں افزائش نسل کی عمر کی ہر خاتون نے اوسطاً 1.46 بچوں کو جنم دیا تھا جبکہ پچھلے سال یہی شرح قریب سات فیصد کم ہو کر 1.35 بچے فی خاتون رہ گئی۔ 2023ء میں صوبائی سطح پر سب سے اونچی سالانہ شرح شمالی جرمن سٹی اسٹیٹ بریمن میں ریکارڈ کی گئی، جو 1.46 بچے فی خاتون بنتی تھی جبکہ سٹی اسٹیٹ برلن میں یہی سالانہ اوسط شرح سب سے کم یعنی 1.17 رہی۔
جرمنی میں ٹین ایجر ماؤں والے بچوں کی تعداد میں نمایاں کمی
جرمنی میں 2017ء سے سالانہ شرح پیدائش میں مسلسل کمی ہو رہی تھی مگر 2021ء میں اس شرح میں کورونا وائرس کی وبا کے دوران عارضی لیکن واضح اضافہ دیکھا گیا تھا۔
یورپ کے دیگر ممالک میں بھی صورت حال کچھ مختلف نہیں۔ 2022ء میں بیشتر ممالک میں شرح پیدائش اس سے پہلے کے تین برسوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم رہی تھی۔
ح ف / م م (ڈی پی اے)