پختون تحفظ موومنٹ کے زیراہتمام سہ روزہ قومی جرگہ احتتام پذیر
14 اکتوبر 2024خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر میں پختون تحفظ موومنٹ کے زیراہتمام تین روزہ قومی جرگہ اختتام پذیرہوا۔ جرگے کے لیے صوبائی حکومت نے سکیورٹی سمیت پانی ،بجلی،خوراک اور میڈیکل کیمپ کا انتظام کیا تھا۔ پختون قومی جرگےمیں قومی اورعلاقائی سیاسی جماعتوں کے قائدین سمیت مختلف مکتبہ فکر سےتعلق رکھنےوالےمردوخواتین نے شرکت کرکےصوبے کےحقوق کے لیےبھرپورساتھ دینے کایقین دلایا ہے۔ پختون قوم کودہشت گردی سےدرپیش مسائل،نقصانات اور وسائل کی تقسیم پرماہرین نےاعدادوشمارکے ساتھ تفصیلی بریفنگ دی۔جرگے میں مختلف اضلاع سے80 افراد پرمشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی جوحلف لینے کے بعد آئندہ ایک ہفتے کے اندرکا لائحہ عمل طے کرے گی جبکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے یہ مطالبات منتخب اسمبلی میں پیشں کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
پختون قومی جرگہ میں پیش کیے گئے مطالبات
- ڈیورنڈ لائن کےآرپارتجارت میں پابندیاں ختم کی جائیں
-قبائلی اقوام کے مابین جائیداد کے تنازعات کے خاتمے کے لیےامن کمیٹی قائم کی جائے
-آج کے بعد پختون کسی کو بھتہ نہیں دیں گے
-تمام بے گھرافرادکوجرگہ کےذریعےاپنے گھرواپس بھیجا جائے
-آج کے بعد عمرانی معائدہ منسوخ ہوگا
پی ٹی ایم کے زیر اہتمام تین روزہ 'قومی جرگہ‘ شروع
-آئین پاکستان کے تحت فوج سیاست میں حصہ نہیں لے گی
-ایکشن ان ایڈ سول پاورکے قانون کا فوری خاتمہ کیا جائے
-شہدا کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے
-جرگے کے مقام پرپختون قوم کا دفتر قائم کیا جائے
-بجلی کا منافع فوری پختونخواکے حوالہ کیا جائے
-قدرتی گیس، پانی اور بجلی کا اختیارپختونخوا کودیاجائے
-بلاک شناختی کارڈ بحال نہ کرنے پرتمام پختون شناختی کارڈواپس کیے جائیں
- فوج اوردہشت گردوں کوعلاقے سےنکلنےکے لیے دوماہ کاوقت دینے کے ساتھ شہدا کی زمین پر قبضہ کرنے والوں کے لیے وکلا کی ٹیم بنائی جائے
-قبائلی علاقوں میں بجلی فری اوردیگر میں 5 روپے فی یونٹ دینےاورلوڈ شیڈنگ کرنے کی صورت میں دیگر صوبوں کے کنکشن کاٹے جائیں
-دوسرے صوبوں میں پختونوں کےساتھ امتیازی سلوک پرجرگہ متاثرہ افراد کا ساتھ دینے کا اعلان کرے
پی ٹی ایم کے 'قومی جرگے‘ کے بارے میں فیصلے کے لیے حکومتی 'گرینڈ جرگہ‘
- تمام سیاسی قیدیوں کو فوری رہائی دی جائے
-جرگہ کی بنیاد پرکسی کے خلاف کاروائی پرجرگہ کاساتھ دیا جائے
-افغان طالبان سے خواتین کی تعلیم پر پابندی ہٹانے کو کہا جائے
-پختون قوم کوفائدہ نہ دینے والےمعدنیات کی کانیں بند کی جائیں
- ہرضلع سے تین ہزارغیرمسلح افراد کا لشکرتیار کیا جائے
- وزیراعلیٰ پختونخواسے مطالبات کے لیے اسمبلی سے بل پاس کروایا جائے
پختون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین کا جرگہ سے خطاب
منظور پشتین کا کہنا تھا،'' پختون اپنے حق کے لیے کھڑے ہوگئے ہیں۔ جرگےکےانتظامات میں کمی ہے لیکن سب کو پتہ ہے کہ پہلے آنسو گیس ، پھر شیلنگ اور بعد میں گولیاں برسائی گئیں۔چار جوانوں کی شہادت کے بعد یہ پنڈال سج گیا ۔‘‘ اعداد وشمار بتاتے ہوئے منظور پشتین کا دعویٰ تھا کہ 76ہزار سے زیادہ پختون بم دھماکوں،گولی ، لینڈ مائن کا شکار ہوئے۔پختونخوا میں 10 ہزار سے زیادہ معذورہوئے ان دھماکوں میں زندگی کے ہر طبقے کو نشانہ بنایا گیا۔
طورخم بارڈر کی بندش سے اطراف کے تاجروں کو شدید مالی نقصانات
انکا مزید کہنا تھا کہ 1738 مشیران قتل کیے گئے ۔انکا مزید کہنا تھا کہ چھ دھماکے ایسے مقامات پر کيے گئے جہاں صرف خواتین تہیں۔ اس دوران 213 خواتین پولیو ورکز کو قتل کیا گیا اور 25 ہزار سے زیادہ دکانین اور 36 بازار تباہ کیے گئے ۔ منظور کے مطابق ''اب بھی 23 لاکھ پختون آئی ڈی پیز ہیں سات گاؤں ایسے ہیں جہاں اب کوئی نہیں
جاسکتا۔‘‘
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے یقین دہانی
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواعلی امین گنڈاپورنے جرگےکویقین دلایا کہ جرگے کے تمام مشیران اورسیاسی قائدین کی مشاورت سےآئین وقانون کےدائرے میں رہتے ہوئے ان مطالبات اورتجاویز پر بھرپور عمل کرنے کی کوشیش کریں گے اور وہ وفاقی حکومت سے متعلق مطالبات کواعلیٰ حکام کے ساتھ زیر بحث لائیں گے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ جرگے نےپختونخوا اسمبلی کوکمیٹی کا درجہ دیاہے اور وہ اس اسمبلی کے سربراہ کی حیثیت سے ان تمام اُمورپراسمبلی میں تفصیل سے بات کریں گے۔
طالبان کی حکومت تسلیم کی جائے، افغان گرینڈ جرگے کا مطالبہ
جرگے میں شریک مرد و خواتین
جرگےمیں شریک سیاسی وسماجی راہنما خاتون عصمت شاہجہان نے ڈی ڈبلیو کو بتایا،'' یہاں پختونوں کی جو بھی تحریک ابھرتی ہے ریاست کے بعض ادارے ان کے خلاف جارحانہ رویہ اختیار کرتے ہیں لیکن ہمیں (پی ٹی ایم)کو اس کی پروا نہیں۔‘‘ انکا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی ایم پر پابندی کی صوبائی حکومت اور سیاسی جماعتوں نے بھی مذمت کی ہے ۔ انہوں نے کہا،'' حکومت اگر عوام کے مسائل حل نہیں کرنا چاہے توعوام تواٹہیں گے۔پختونوں کوہزارٹکڑوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔‘‘
اس پنڈال میں موجود بلوچستان سے آنیوالے حمیدالرحمان نے بتایا،'' میں تین روز پہلے یہاں پہنچا ہوں ۔ اُمید ہے کہ قومی جرگہ بارش کا پہلا قطرہ ثابت ہوگا اورپختونوں کودرپیش مسائل حل ہون گے۔ نہ صرف پختونخوابلکہ پورے ملک میں پختون مشکلات سے دوچارہیں۔ ‘‘